عالمی مالیاتی جریدے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ڈالر بانڈز نے اس سال غیر معمولی کارکردگی دکھاتے ہوئے 24.5 فیصد منافع کمایا، جس کے ساتھ ہی وہ ایشیا میں سب سے زیادہ منافع دینے والے بانڈز بن گئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پاکستان کی دوبارہ مضبوط واپسی نے سرمایہ کاروں کا اعتماد نمایاں طور پر بڑھا دیا ہے۔
بلومبرگ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سال کے مقابلے میں اب پاکستان عالمی قرض مارکیٹ میں واپسی کے لیے بہتر پوزیشن میں ہے۔ ایس اینڈ پی گلوبل اور فِچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری نے بھی سرمایہ کاروں کو اضافی اعتماد فراہم کیا ہے، جس سے مارکیٹ کے رجحانات پاکستان کے حق میں مضبوط ہو رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نہ صرف ڈالر بانڈز کی کارکردگی کے باعث عالمی توجہ حاصل کر رہا ہے بلکہ ملک آئندہ مہینوں میں یوآن بانڈز جاری کرنے اور 2026 میں یورو بانڈ مارکیٹ میں دوبارہ قدم رکھنے کا منصوبہ بھی بنا چکا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان کوآئی ایم ایف سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی قسط ملنے کی توقع

ویب ڈیسک: آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی فوری قسط کی منظوری کے لیےایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 8 دسمبر کو بلا لیا ،رقم دو متوازی پروگراموں کے تحت جاری کی جائے گی۔
ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 14 اکتوبر کو 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) کے دوسرے جائزے اور ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فنڈ (آر ایس ایف) کے پہلے جائزے پر سٹاف لیول ایگریمنٹ  طے پایا تھا۔
 معاہدے کے تحت پاکستان کو ای ایف ایف کے تحت ایک ارب ڈالر اور آر ایس ایف کے تحت 20 کروڑ ڈالر ملیں گے، یہ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی رقم 9 دسمبر کو پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہونے کی توقع ہے، جس سے دونوں پروگراموں کے تحت مجموعی ادائیگیاں تقریباً 3.3 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے شیڈول کے مطابق 8 دسمبر کو پاکستان اور صومالیہ کے لیے الگ الگ اجلاس ہوں گے، تاکہ دونوں کے سٹاف لیول ایگریمنٹس کی منظوری دی جا سکے،بورڈ اجلاس سے قبل پاکستان سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ گورننس اور کرپشن ڈائیگناسٹک اسیسمنٹ رپورٹ شائع کرے گا جو ای ایف ایف کے تحت ایک کلیدی ساختی بینچ مارک ہے۔

کیمیکل انجینئرنگ کے ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی انتقال کرگئے

 اس معیار کی آخری تاریخ جولائی کے اختتام پر مقرر تھی جسے بعد میں اگست اور پھر اکتوبر کے آخر تک بڑھایا گیامگر اب تک پوری نہیں ہو سکی، تاخیر کی وجہ پاکستان کے حکام اور آئی ایم ایف کے ماہرین کے درمیان تکنیکی و حقائق پر مبنی اختلافات بتائے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق اب وہ اختلافات دور کر دیے گئے ہیں اور پاکستان نے فنڈ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ رپورٹ بورڈ اجلاس سے قبل شائع کر دی جائے گی۔
دونوں فریقین کے درمیان اس بات پر بھی بات چیت ہوئی کہ جی سی ڈی رپورٹ کی اشاعت اور اس کی بنیاد پر گورننس ایکشن پلان کے نفاذ کے درمیان وقت کا فرق کم سے کم رکھا جائے تاکہ اصلاحات بروقت عمل میں لائی جا سکیں۔

اسلام آباد دھماکے پر عالمی برادری کاپاکستان سے یکجہتی کا اظہار

متعلقہ مضامین

  • بلومبرگ کا پاکستان کی معیشت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا اعلان
  • بلومبرگ نے پاکستان کی معیشت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا اعلان کر دیا
  • پاکستان میں اقتصادی استحکام کے سنہری دور کا آغاز
  • بلومبرگ کا پاکستانی معیشت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا اعلان
  • پاکستان میں امریکی کمپنیوں کے لیے منافع بخش مواقع موجود ہیں،رضوان سعید شیخ
  • بینکوں کے منافع کا فائدہ عوام کو نہیں، سرمایہ کاروں کو ہو رہا ہے، سلیم رضا
  • آئی ایم ایف کا اہم اجلاس 8 دسمبر کو ہوگا، پاکستان کیلیے 1.2 ارب ڈالر قرض کی منظوری متوقع
  • اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، انڈیکس 160,000 کی سطح عبور کرگیا
  • پاکستان کوآئی ایم ایف سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی قسط ملنے کی توقع