بلومبرگ نے پاکستان کی معیشت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا اعلان کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) عالمی جریدہ بلومبرگ نے پاکستان کی معیشت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا اعلان کر دیا۔عالمی جریدہ بلومبرگ کے مطابق پاکستان کے ڈالر بانڈز کی قدر میں اضافہ جاری رہنے کا امکان ہے،رواں سال 24.

5 فیصد منافع کے ساتھ ایشیا میں سرفہرست ہے۔ بلوم برگ کے مطابق پاکستان پچھلے دو سال کی بنسبت اب عالمی قرض مارکیٹ میں واپسی کے لیے تیار ہے،ایس اینڈ پی گلوبل اور فچ ریٹنگز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ اپ گریڈ کی، جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو تقویت ملی۔


بلومبرگ کے مطابق پاکستان کا رواں سال یوآن بانڈز اور 2026 میں یورو بانڈ مارکیٹ میں واپسی کا منصوبہ بھی تیار ہے،پاکستانی ڈالر بانڈز کی عالمی مارکیٹ میں واپسی نے سرمایہ کاروں کا اعتماد دوگنا کر دیا۔عالمی معاشی ماہرین کے مطابق اگلے 6 سے 12 ماہ میں عالمی ریٹنگ میں بہتری اور عالمی مارکیٹ تک رسائی پاکستان کی معاشی بحالی کے محرکات میں شامل ہیں۔حکومت کی مؤثر معاشی اصلاحات اور کاوشوں سے عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بحال ہونا قابل ستائش ہے۔حکومت نے معاشی استحکام میں بہتری کا محرک مالیاتی انتظام اور اصلاحات کی رفتار کو قرار دیا۔عالمی مالیاتی پلیٹ فارم پر پاکستانی معیشت کے مثبت اشاریے اقتصادی استحکام کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد کچہری خودکش حملے کا ایک اور اہم سہولت کار گرفتار اسلام آباد کچہری خودکش حملے کا ایک اور اہم سہولت کار گرفتار وفاقی آئینی عدالت کے لیے دارالحکومت میں جاری سرگرمیاں، تفصیلات سامنے آ گئیں غزہ میں عالمی فورس کی تعیناتی؛ پاکستان سمیت اہم مسلم ممالک کی امریکی قرارداد کی حمایت امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا معافی کے باوجود بی بی سی کے خلاف کیس کا اعلان بشریٰ بی بی کے روحانی اثر کے نتیجے میں عمران اپنا اصلاحاتی ایجنڈا نافذ کرنے میں ناکام رہے، برطانوی جریدہ بزنس کمیونٹی آئینی ترمیم کی حمایت کرتی ہے ، اس سے ملک کو استحکام ملے گا،عاطف اکرام شیخ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سرمایہ کاروں کے اعتماد نے پاکستان کی کا اعلان کے مطابق کر دیا

پڑھیں:

پشاور،خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں عالمی یومِ ذیابیطس کے سلسلے میں تقریب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور(آئی این پی )خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو)پشاور میں کے ایم یو ہسپتال کے تعاون سے عالمی یومِ ذیابیطس کے سلسلے میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں ذیابیطس جیسے تیزی سے بڑھتے ہوئے عالمی و قومی مسئلے کے مختلف پہلوؤں پر مفصل روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر کے ایم یو ذیابیطس سوسائٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا، جسے شرکاء نے ذیابیطس سے بچاؤ، آگاہی اور تحقیق کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔تقریب کے مہمانِ خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق تھے، جنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں ذیابیطس کی شرح تشویشناک حد تک بڑھ چکی ہے، اور عالمی رپورٹس کے مطابق پاکستان دنیا میں ذیابیطس کے پھیلاؤ کے لحاظ سے چین اور بھارت کے بعد صفِ اول میں شمار ہونے لگا ہے۔ انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بالغ آبادی (۰۲-۹۷ سال) میں مریضوں کی تعداد تقریباً 34.5 ملین ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم یو ذیابیطس سوسائٹی کا قیام، نوجوانوں میں شعور اجاگر کرنے اور کمیونٹی لیول پر موثر مداخلتیں شروع کرنے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔ایم ڈی کے ایم یو ہسپتال، پروفیسر ڈاکٹر وزیر محمد نے ذیابیطس کے پاکستان سے متعلق تازہ ترین اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بالغ آبادی کا ایک بڑا حصہ اس مرض میں مبتلا ہے جبکہ لاکھوں افراد لاعلمی کے باعث پیچیدگیوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے صحت مند طرزِ زندگی، باقاعدہ اسکریننگ اور رسک فیکٹرز کے کنٹرول کی اہمیت پر زور دیا۔تقریب سے معروف ماہرِ ذیابیطس پروفیسر ڈاکٹر ثوبیہ صابر علی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے ذیابیطس کے اسباب، علامات، پیچیدگیوں اور جدید علاج معالجے کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جدید تحقیق کے مطابق طرزِ زندگی کی تبدیلی خصوصاً متوازن غذا، جسمانی سرگرمی اور وزن میں کمی ذیابیطس کی روک تھام میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔اس موقع پر پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے ڈاکٹر طارق نے ذیابیطس اور امراضِ قلب کے باہمی تعلق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ذیابیطس دل کے امراض کے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک ہے، اس لیے مریضوں کی باقاعدہ مانیٹرنگ اور مربوط میڈیکل مینجمنٹ ضروری ہے۔ماہرین نے ذیابیطس کے اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک جائزے کے مطابق 2021 میں ذیابیطس کا تخمینہ 537 ملین تھا اور 2030 تک یہ 643 ملین اور 2045 تک 783 ملین تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی صورتِ حال خاص طور پر تشویشناک ہے۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی ڈالر بانڈز منافع میں ایشیا میں سب سے آگے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال — بلومبرگ
  • بلومبرگ کا پاکستان کی معیشت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا اعلان
  • ریلوے ہیڈکوارٹر کا 8 برانچ لائنوں کی بحالی و اپ گریڈیشن کا منصوبہ زیر غور
  • پاکستان میں اقتصادی استحکام کے سنہری دور کا آغاز
  • بلومبرگ کا پاکستانی معیشت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا اعلان
  • پشاور،خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں عالمی یومِ ذیابیطس کے سلسلے میں تقریب
  • بینکوں کے منافع کا فائدہ عوام کو نہیں، سرمایہ کاروں کو ہو رہا ہے، سلیم رضا
  • پی سی بی کی 2 نئی فرنچائز ٹیموں کے لیے تخمینہ کاری مکمل، سرمایہ کاروں کے لیے مواقع فراہم
  • اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، انڈیکس 160,000 کی سطح عبور کرگیا