ترسیلات اور زرمبادلہ ذخائر میں اضافے سے روپے کی قدر مسلسل مضبوط
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گزشتہ ہفتے کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ مضبوط رہا جس کی بنیادی وجہ ترسیلاتِ زر میں اضافہ اور سرکاری زرمبادلہ ذخائر میں بہتری رہی۔
دسمبر میں آئی ایم ایف سے اگلی قسط کی منظوری کی توقعات نے بھی ڈالر کے رجحان پر نمایاں اثر ڈالا۔ اس دوران ٹیکسٹائل برآمدات میں 2.
مارکیٹ رپورٹس کے مطابق متعدد کثیرالقومی کمپنیوں کی پاکستان آمد سے معاشی اشاریے مثبت ہوئے جب کہ شرح سود میں کسی نمایاں کمی کی توقع نہ ہونے کے باعث ڈالر کی طلب محدود رہی جس نے روپے کو بالواسطہ استحکام فراہم کیا۔
جرمنی کی جانب سے 114 ملین ڈالر کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان بھی مارکیٹ پر اثرانداز ہوا جب کہ ڈالر اسمگلنگ کے خلاف جاری مسلسل کریک ڈاؤن نے طلبگاروں کی ڈیمانڈ کو مزید محدود رکھا۔
ہفتے کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی جب کہ پاونڈ اور یورو میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ انٹربینک میں ڈالر 10 پیسے کی کمی سے 280.72 روپے پر بند ہوا جب کہ اوپن مارکیٹ میں اس کی قدر 10 پیسے گھٹ کر 281.75 روپے رہی۔ برطانوی پاونڈ کے انٹربینک ریٹ میں 18 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد اس کی قدر 368.74 روپے رہی، تاہم اوپن مارکیٹ میں پاونڈ 74 پیسے کمی کے ساتھ اسی سطح پر بند ہوا۔
یورو کی قدر میں بھی مجموعی طور پر اضافہ دیکھا گیا۔ انٹربینک میں یورو 2.53 روپے بڑھ کر 326.55 روپے ہوگیا جب کہ اوپن مارکیٹ میں اس کی قدر 1.76 روپے اضافے کے ساتھ 327.41 روپے پر بند ہوئی۔ ہفتے کے دوران انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان ڈالر کی قدر کا فرق 1.03 روپے پر مستحکم رہا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اوپن مارکیٹ مارکیٹ میں ڈالر کی کی قدر
پڑھیں:
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے تک اضافے کا امکان
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئندہ پندرہ روز کے لیے 9.60 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔ صنعت سے وابستہ ذرائع کے مطابق، یہ اضافہ خلیجی خطے میں ڈیزل کی کمی کے باعث متوقع ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستان زیادہ تر ڈیزل کویت سے درآمد کرتا ہے، تاہم کویت کی ایک ریفائنری میں مرمت کے باعث سپلائی متاثر ہوئی ہے۔ یہ مرمت، جو نومبر کے آغاز میں مکمل ہونی تھی، مزید 15 روز کے لیے بڑھا دی گئی ہے، جس سے علاقائی سطح پر ڈیزل کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ذرائع کے مطابق، کویت کی الزور ریفائنری کے تین میں سے دو یونٹس ہی مکمل طور پر فعال ہیں، جس کے نتیجے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی پیداوار کم ہو گئی ہے اور عالمی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔