data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: گزشتہ ہفتے کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ مضبوط رہا جس کی بنیادی وجہ ترسیلاتِ زر میں اضافہ اور سرکاری زرمبادلہ ذخائر میں بہتری رہی۔

دسمبر میں آئی ایم ایف سے اگلی قسط کی منظوری کی توقعات نے بھی ڈالر کے رجحان پر نمایاں اثر ڈالا۔ اس دوران ٹیکسٹائل برآمدات میں 2.

5 فیصد اضافہ اور فارما انڈسٹری کے 10 ارب ڈالر کے برآمدی ہدف نے مارکیٹ سینٹیمنٹس مزید بہتر کیے۔ اسی طرح نجکاری پلان اور بیرونی انفلوز بڑھنے کی توقعات کے سبب کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر پر دباؤ برقرار رہا۔

مارکیٹ رپورٹس کے مطابق متعدد کثیرالقومی کمپنیوں کی پاکستان آمد سے معاشی اشاریے مثبت ہوئے جب کہ شرح سود میں کسی نمایاں کمی کی توقع نہ ہونے کے باعث ڈالر کی طلب محدود رہی جس نے روپے کو بالواسطہ استحکام فراہم کیا۔

جرمنی کی جانب سے 114 ملین ڈالر کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان بھی مارکیٹ پر اثرانداز ہوا جب کہ ڈالر اسمگلنگ کے خلاف جاری مسلسل کریک ڈاؤن نے طلبگاروں کی ڈیمانڈ کو مزید محدود رکھا۔

ہفتے کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی جب کہ پاونڈ اور یورو میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ انٹربینک میں ڈالر 10 پیسے کی کمی سے 280.72 روپے پر بند ہوا جب کہ اوپن مارکیٹ میں اس کی قدر 10 پیسے گھٹ کر 281.75 روپے رہی۔ برطانوی پاونڈ کے انٹربینک ریٹ میں 18 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد اس کی قدر 368.74 روپے رہی، تاہم اوپن مارکیٹ میں پاونڈ 74 پیسے کمی کے ساتھ اسی سطح پر بند ہوا۔

یورو کی قدر میں بھی مجموعی طور پر اضافہ دیکھا گیا۔ انٹربینک میں یورو 2.53 روپے بڑھ کر 326.55 روپے ہوگیا جب کہ اوپن مارکیٹ میں اس کی قدر 1.76 روپے اضافے کے ساتھ 327.41 روپے پر بند ہوئی۔ ہفتے کے دوران انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان ڈالر کی قدر کا فرق 1.03 روپے پر مستحکم رہا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اوپن مارکیٹ مارکیٹ میں ڈالر کی کی قدر

پڑھیں:

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے تک اضافے کا امکان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئندہ پندرہ روز کے لیے 9.60 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔ صنعت سے وابستہ ذرائع کے مطابق، یہ اضافہ خلیجی خطے میں ڈیزل کی کمی کے باعث متوقع ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستان زیادہ تر ڈیزل کویت سے درآمد کرتا ہے، تاہم کویت کی ایک ریفائنری میں مرمت کے باعث سپلائی متاثر ہوئی ہے۔ یہ مرمت، جو نومبر کے آغاز میں مکمل ہونی تھی، مزید 15 روز کے لیے بڑھا دی گئی ہے، جس سے علاقائی سطح پر ڈیزل کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ذرائع کے مطابق، کویت کی الزور ریفائنری کے تین میں سے دو یونٹس ہی مکمل طور پر فعال ہیں، جس کے نتیجے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی پیداوار کم ہو گئی ہے اور عالمی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی ڈالر بانڈز منافع میں ایشیا میں سب سے آگے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال — بلومبرگ
  • ملک میں چینی کی قیمت 229 روپے تک پہنچ گئی
  • ملک میں چینی کی فی کلو قیمت 229 روپے تک پہنچ گئی، ادارہ شماریات
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے تک اضافے کا امکان
  • عوام کے لئے خوشخبری، پٹرول کتنے روپے سستا ہونے کا امکان؟
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز
  • اوپن مارکیٹ میں ڈالرسستا، انٹربینک مارکیٹ میں استحکام
  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید کم، انٹربینک مارکیٹ میں استحکام
  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی ، انٹربینک مارکیٹ میں بھی تنزلی