ویب ڈیسک:وزیراعظم شہباز شریف  نے ریلوے کے پراپرٹی اور زمین  کے معاملات پر  پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل اختیار کرنے کی ہدایت کردی۔

 وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان ریلویز کے امور پر اہم اجلاس وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

 اجلاس کے شرکاء سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ریلوے کا نظام کسی بھی ملک کی معیشت اور مواصلات کے حوالے سے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے گورنر خیبرپختونخواہ کی ملاقات

 انہوں نے کہا کہ  ریلوے نظام کی بحالی کی طرف اٹھائے جانے والے اقدامات لائق تحسین  ہیں، وزیراعظم نے پاکستان ریلوے کی بحالی اور آپ گریڈیشن کے حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی اور ان کی ٹیم کی ستائش کی۔

 وزیراعظم نے پاکستان ریلوے خصوصاً علاقائی روابط اور بین الاقوامی ٹرین لنکس کے منصوبوں کے حوالے سے بین الاقوامی معیار کے قانونی  اور معاشی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی۔

لاہور میں 256ٹریفک حادثات؛ ایک شخص جاں بحق 285 زخمی 

 انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ریلوے کے پراپرٹی اور زمین  کے معاملات پر  پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل اختیار کیا جائے۔ 

 اجلاس کو پاکستان ریلویز کی بہتری کے حوالےسے اٹھائے جا رہے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

 اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے "رابطہ" کے  7 ڈیجیٹل پورٹلز کام کر رہی ہیں ؛56 ٹرینوں کو رابطہ پر منتقل کیا گیا ہے۔54 ریلوے اسٹیشنوں کو ڈیجیٹائز کیا جا چکا ہے۔

بادامی باغ ؛ پلاٹ کے تنازع پر 2 افراد قتل

 کراچی، لاہور، راولپنڈی اور فیصل آباد کے ریلوے اسٹیشنوں پر مفت وائی فائی کی سہولت فراہم کی جا چکی ہے جبکہ مزید 48 ریلوے اسٹیشنوں پر 31 دسمبر، 2025 مفت وائی فائی فراہم کیا جائے گا۔

 اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ فریٹ آن لائین بکنگ سسٹم متعارف کیا گیا ہے، کراچی سٹی ریلوے اسٹیشن سے ڈیجیٹل وہیئنگ برج ( digital wiehging bridge ) کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا ؛اگلے مرحلے میں یہ سہولت پپری، کراچی چھاؤنی ، پورٹ قاسم ، لاہور اور راولپنڈی کے ریلوے اسٹیشنوں میں بھی یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔ 

  پاکستانی مالیات میں استحکام؛ ڈالر کی بے قدری، نرخ گر گیا

 راولپنڈی ریلوے اسٹیشن میں مصنوعی ذہانت سے کام کرنے والے 148 سرویلنس کیمرے نصب کئے گئے ہیں، ریلوے اسٹیشنوں پر بینکوں کی اے ٹی ایم مشینیں  نصب کی جارہی ہیں۔

 ریلوے اسٹیشنوں کے صفائی ستھرائی کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے  آؤٹ سورسنگ کی گئی ہے،بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کے لئے اعلیٰ معیار کی انتظار گاہیں بنائی گئی ہیں ل،مسافروں کی سہولت کے لئے  ریلوے اسٹیشنوں پر انفارمیشن ڈیسکس بنائے گئے۔ 

خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والا ملزم گرفتار

 ریلوے اسٹیشنوں پر کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی کے معیار بہتر بنانے کے حوالےسے چاروں صوبوں کی فوڈ اتھارٹیوں کو رسائی دی گئی ہے۔ 

 اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ 4 ٹرینوں کا آؤٹ سورس کیا جا چکا ہے جبکہ جلد ہی مزید 11 ٹرینوں کو آؤٹ سورس کیا جائے گا اس حوالے سے اشتہار جاری ہو چکا ہے؛ اس آؤٹ سورسنگ کے باعث 8.

5 ارب روپے کا اضافی ریونیو متوقع ہے ،40 لگیج اور بریک وینز کو بھی آؤٹ سورس کیا گیا ہے جس کے باعث 820 ارب روپے کا اضافی ریونیو متوقع ہے۔

 2 کارگو ایکسپریس ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ بھی ہو رہی ہے جس کے باعث 6.3 ارب روپے کا اضافی ریونیو متوقع ہے، لاہور، کراچی، ملتان ، پشاور ، کوئٹہ اور سکھر میں ریلوے اسپتالوں کی آؤٹ سورسنگ پر کام جاری ہے۔

 ریلوے کے اسکولوں ، کالجوں، اور ریسٹ ہاؤسز کی آؤٹ سورسنگ پر بھی کام جاری ہے،لاہور، اسلام آباد اور اذاخیل میں قائم ریلوے کے ڈرائی پورٹس بھی آؤٹ سورس ہو رہے ہیں، 155ریلوے  اسٹیشنوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا چکا ہے ۔

 اجلاس کو بتایا گیا کہ ریلوے کنسٹرکشنز پاکستان لمیٹیڈ، پاکستان ریلوے فریٹ ٹرانسپورٹیشن کمپنی اور پاکستان ریلوے ایڈوائزری اینڈ کنسلٹینسی سروس کو بند کیا جا چکا ہے۔

 ریلوے کی مین لائین-ون کے کراچی-کوٹری سیکشن، اور مین لائین- تھری  کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے لائحہء عمل ترتیب دیا جا رہا ہے،تھر ریل کنیکٹی ویٹی کے منصوبہ کے حوالے سے حکومت سندھ کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا،اسلام آباد -تہران-استبول ٹرین کا جلد آغاز ہو گا ۔قازقستان -ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریل منصوبے کے حوالے سے بھی ابتدائی کام ہو رہا ہے۔ 

 اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ریلوے اسٹیشنوں پر پاکستان ریلوے کیا جا چکا ہے کے حوالے سے کیا جائے ریلوے کے اجلاس کو کیا گیا گیا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کے قلیل مدتی منصوبے کی منظوری دیدی،فوری عملدرآمد شروع کرنے کی ہدایت

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی آئندہ برس مون سون میں کسی بھی جانی و مالی نقصان سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی ہدایت، وزرات موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے قلیل مدتی منصوبے کی منظوری، فوری عملدرآمد شروع کرنے کی ہدایت

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کی حکومتی حکمت عملی پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا.

وزیرِ اعظم نے کہا آئندہ برس مون سون کے نقصانات سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی جائے. وزرات موسمیاتی تبدیلی، وزارت منصوبہ بندی اور این ڈی ایم اے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مربوط منصوبہ سازی کریں. 

این ڈی ایم اے کی سال 2026 میں 22 سے 26 فیصد زائد بارشوں کی پیش گوئی

وزیرِ اعظم کی پانی کے بہتر انتظام کے حوالے سے قومی سطح پر منصوبہ سازی کیلئے نیشنل واٹر کونسل کا اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کی بھی ہدایت. کہا پیش کردہ قلیل مدتی منصوبے پر فوری عملدرآمد شروع کیا جائے. 

وزیرِ اعظم نے مزید کہا پاکستان ترقی پذیر ملک ہے، ہر تیسرے سال موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات پر جی ڈی پی کا خاطر خواہ حصہ خرچ کرنا پڑتا ہے. قیمتی و محدود وسائل ترقی کی بجائے موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کیلئے استعمال ہوتے ہیں. پاکستان جس کا موسمیاتی تبدیلی میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے، موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کی لپیٹ میں ہے. 

پاکستانی فضائی حدود کی بندش ، بھارتی ایئر لائن ایئر انڈیا کو شدید مالی بحران کا سامنا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلوے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید، محفوظ اور مسافر دوست بنایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف
  • 155 ریلوے اسٹیشنز شمسی توانائی پر منتقل، ریونیو میں اربوں روپے اضافے کے منصوبے جاری
  • ریلوے اراضی کےلیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کی منظوری
  • وزیراعظم کی ریلوے پراپرٹی کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اختیار کرنے کی ہدایت
  • وزیراعظم کی ریلوے پراپرٹی اور زمین کےمعاملات سے متعلق پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل اختیارکرنےکی ہدایت
  • دسمبر 2026، پنجاب میں 20 ہزار سڑکیں، 440 ماڈل ویلج بنانے کا ہدف مقرر
  • آئندہ مون سون کیلئے تیاری کی ہدایت، صوبوں سے ملکر منصوبہ سازی کی جائے: وزیراعظم
  • مون سون سیزن سے قبل حفاظتی تیاریوں کی ہدایت
  • وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کے قلیل مدتی منصوبے کی منظوری دیدی،فوری عملدرآمد شروع کرنے کی ہدایت