WE News:
2025-11-28@09:16:38 GMT

نفیس سرافت پر 1,613 کروڑ ٹکے کے فراڈ اور منی لانڈرنگ کا کیس

اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT

نفیس سرافت پر 1,613 کروڑ ٹکے کے فراڈ اور منی لانڈرنگ کا کیس

بنگلہ دیش کی کریمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (CID) نے پدما بینک کے سابق چیئرمین نفیس سرافت اور 3 ساتھیوں کے خلاف 1,613 کروڑ ٹکے کے فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزام میں کیس دائر کیا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا سے مزید 39 بنگلہ دیشی واپس، ہر فرد نے 30 سے 35 لاکھ ٹکا خرچ کیے

تحقیقات کے مطابق سرافت اور ان کے ساتھیوں نے فنڈز کا غیر قانونی استعمال کرکے بینک اور اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی، جعلی دستاویزات کے ذریعے اکاؤنٹس کھولے اور آف شور کمپنیاں قائم کیں۔ کیس گُلشن پولیس اسٹیشن میں 27 نومبر 2025 کو دائر کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: چین کا بنگلہ دیش میں پٹ سن پر منحصر صنعتوں میں بڑی سرمایہ کاری کا عندیہ

سی آئی ڈی نے کہا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور مالی مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

CID بنگلہ دیش پدما بینک نفیس سرافت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش نفیس سرافت

پڑھیں:

ایس آئی ایف سی کوآرڈی نیٹر کا کاروبار دوست معاشی روڈ میپ جاری

اسلام آباد:

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے نیشنل کوآرڈی نیٹر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد نے جمعرات کے روز ملکی معیشت کو مسابقتی بنانے کے لیے ایک کاروبار دوست روڈ میپ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارپوریٹ شعبے پر ٹیکسوں کا بوجھ نمایاں حد تک کم کیا جائے گا، شرح سود میں کمی لائی جائے گی اور ایک حقیقت پسندانہ و مسابقتی شرح مبادلہ اپنائی جائے گی۔

اسلام آباد میں پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے منعقدہ ’’ڈائیلاگ آن اکانومی‘‘ کے دوسرے روز ملکی ممتاز تاجروں اور صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ملک کے پاس واضح معاشی ترقی کا کوئی روڈمیپ موجود نہیں۔

انھوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ تحفظات اور سبسڈی پر مبنی نظام سے نکل کر برآمدات پر مبنی معاشی ترقی کے ماڈل پر اتفاق رائے پیدا کریں۔ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد نے کہا کہ ’’ہم نے اپنی مالی صورتحال کو خود خراب کیا ہے۔

ہمارے پاس واحد حل ٹیکس لگانا ہے اور آپ سب سے آسان ہدف ہیں کیونکہ آپ پہلے ہی ٹیکس نیٹ میں ہیں۔‘‘

انھوں نے بتایا کہ حکومت سنجیدگی سے کارپوریٹ سیکٹر پر ٹیکس کم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ خصوصی طور پر 29 فیصد کارپوریٹ انکم ٹیکس کو کم کرکے 25 فیصد کرنے، سپر ٹیکس کو ختم کرنے، انٹر کارپوریٹ ڈیویڈنڈ ٹیکس ختم کرنے پر بھی غور جاری ہے۔

جنرل سرفراز نے کہا کہ شرح سود کو بھی کم کیا جانا چاہیے کیونکہ افراط زر میں کمی کے باوجود 11 فیصد شرح سود برقرار رکھنا درست نہیں۔

انھوں نے مصنوعی طور پر ڈالر کی قیمت کو قابو میں رکھنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ایک حقیقت پسندانہ، مارکیٹ بیسڈ اور مسابقتی ایکسچینج ریٹ اپنانا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت وقتی طور پر مستحکم ہوئی ہے مگر اصل مسئلہ یہ ہے کہ ترقی کا کوئی واضح منصوبہ موجود نہیں۔

پاکستان کا موجودہ ماڈل صارفیت (Consumption) اور قرضوں پر مبنی ہے، جس سے بار بار ملک کو مالی بحرانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

پاکستان کو اب ایک برآمدات پر مبنی معاشی ماڈل اپنانا ہوگا کیونکہ درآمدی متبادل نظام مسلسل ناکام ہو رہا ہے۔جنرل سرفراز نے پاکستانی تاجروں کی جانب سے بیرون ملک سرمایہ منتقل کرنے پر بھی تنقید کی۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کمائی گئی دولت کا بڑا حصہ یو اے ای، لندن، سنگاپور اور نیویارک منتقل ہو جاتا ہے اور ملک میں دوبارہ سرمایہ کاری نہیں ہوتی۔

پاکستان میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) محض 1.2 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے جو بہت کم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب تک مقامی کاروباری طبقہ خود پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرے گا، غیر ملکی سرمایہ کار بھی نہیں آئیں گے۔

انھوں نے بتایا کہ ایس آئی ایف سی سعودی عرب سمیت دیگر ممالک سے سرمایہ کاری کے لیے ایک سنگل ونڈو پلیٹ فارم کے طور پر قائم کیا گیا تھا تاکہ منصوبوں کی منظوری کا عمل تیز کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان پیداواری ملک نہیں صارف منڈی بن رہا ہے!
  • ایس آئی ایف سی کوآرڈینیٹر کا کاروبار دوست معاشی روڈ میپ پیش
  • چین کا بنگلہ دیش میں پٹ سن پر منحصر صنعتوں میں بڑی سرمایہ کاری کا عندیہ
  • پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدہ
  • بھارت: آئی ٹی طلبہ کا جعل ساز گروہ 90 کروڑ کے غبن میں گرفتار
  • ایس آئی ایف سی کوآرڈی نیٹر کا کاروبار دوست معاشی روڈ میپ جاری
  • یو اے ای کے سفیر کا پاکستانیوں کیلیے ویزا پراسیسنگ میں بڑی آسانیوں کا اعلان
  • پاک، یو اے ای اسٹریٹجک معاشی شراکتداری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • حسینہ واجد کے بینک لاکرز سے برآمد ہونے والا 10 کلو سونا ضبط