اسلام آباد میں مسلح ملزمان کی پولیس اہلکاروں پر فائرنگ، ایک اہلکار زخمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
اسلام آباد تھانہ سبزی منڈی کے حدود میں ناکہ بندی کے دوران تین موٹر سائیکلوں پر سوار 5 بامسلح ملزمان نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ملزمان کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا ہے جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک ملزم زخمی ہوا اور دو گرفتار کرلیے گئے۔
پولیس کی جوابی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ملزم اسپتال میں دم توڑ گیا ہے۔ زخمی ہوکر ہلاک ہونے والا ڈاکو اسلام آباد پولیس کے شہید اے ایس آئی علی اکبر پر قاتلانا حملے کا بھی مرکزی کردار تھا۔ ہلاک ہونے والے ملزم سے شہید اے ایس آئی علی اکبر کا سرکاری پسٹل بھی برآمد ہوا۔
پولیس ٹیم معمول کی چیکنگ کے لیے ناکہ زن تھی ۔ تین موٹر سائیکلوں پر سوار پانچ با مسلح ملزمان نے پولیس ٹیم کو دیکھتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس ٹیم حفاظتی اقدامات اور بلٹ پروف جیکٹ کی وجہ سے محفوظ رہی۔
ملزمان کے قبضہ سے اسلحہ اور دو موٹر سائیکل برآمد ہوئیں جبکہ برآمد شدہ موٹر سائیکلوں میں سے ایک موٹر سائیکل تھانہ شمس کالونی کے حدود سے چھینی گئی تھی۔
ساتھی ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن جاری۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس ٹیم
پڑھیں:
پرینک ویڈیو کے لیے باوردی پولیس اہلکاروں کا استعمال شروع
لاہور میں یوٹیوبر کی پرینک ویڈیو نے پولیس کو نئی مشکل میں ڈال دیا۔ باوردی اہلکار نہ صرف یوٹیوبر کے ساتھ جعلی ریڈ میں شریک ہوئے بلکہ نوجوانوں کو تھپڑ مارنے اور جھوٹے الزامات لگانے تک بات پہنچ گئی۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی ہے۔
لاہور میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے یوٹیوبر کی پرینک ویڈیو میں حصہ لینے کا واقعہ سامنے آیا ہے، جس نے محکمہ پولیس کی ساکھ پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یوٹیوبر ذوالقرنین سکندر نے اپنے دوستوں پر جعلی ریڈ کروایا۔
رپورٹس کے مطابق پولیس ناکے پر موجود اہلکار یوٹیوبر کے بلانے پر فوری طور پر پرینک میں شامل ہو گئے۔ ویڈیو میں واضح ہے کہ اہلکار اسلحہ اٹھائے یوٹیوبر کے ساتھ کارروائی کرتے رہے۔
یوٹیوبر کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں نے نوجوانوں کو تھپڑ بھی مارے، جبکہ انہیں جوا کھیلنے کے جھوٹے الزام میں پکڑنے کا ڈراما رچایا۔ اہلکار نوجوانوں کو تھانے لے جانے کی دھمکیاں دیتے رہے، جس سے موقع پر موجود افراد شدید خوف میں مبتلا رہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یوٹیوبر پورے جعلی آپریشن کی ریکارڈنگ بناتا رہا جبکہ پولیس اہلکار مکمل تعاون کر رہے تھے۔ یہ عمل اس وقت منظرِ عام پر آیا جب ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
باوردی اہلکاروں کی اس حرکت نے پولیس کے پیشہ ورانہ معیار اور ذمہ داری پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ شہریوں نے واقعے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی حفاظت پر مامور اہلکار اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ پرینک کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں۔ مزید کارروائی کے حوالے سے حکام کی جانب سے تاحال کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا۔