یونان کشتی حادثہ 2023؛ ایف آئی اے کے متعدد افسران و اہلکار برطرف
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
راولپنڈی:
سیکرٹری داخلہ و نارکوٹس کنٹرول نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے متعدد افسران اور اہلکاروں کے خلاف احتسابی کارروائی مکمل کرتے ہوئے مختلف سزائیں دینے کے احکامات جاری کر دیے۔
یونان کشتی حادثہ 2023 سمیت مختلف معاملات میں غفلت، بدعنوانی اور غیر پیشہ ورانہ رویے پر کئی افسران برطرف ہوگئے جبکہ متعدد کی اپیلیں مسترد کر دی گئیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق سیکرٹری داخلہ نے محکمانہ احتساب کے تحت کیسز و اپیلوں کا کیس ٹو کیس جائزہ لیا اور یونان کشتی حادثہ 2023 میں غفلت کے الزامات ثابت ہونے پر کراچی ایئرپورٹ کے ایک ڈپٹی ڈائریکٹر، 2 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کو برطرف کر دیا جبکہ فیصل آباد ایئرپورٹ کے ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو بھی یونان کشتی حادثہ 2023 میں غفلت کے الزامات ثابت ہونے پر برطرف کیا گیا۔
ملتان ایئرپورٹ پر تعینات ڈپٹی ڈائریکٹر کو انسانی اسمگلرز سے مبینہ روابط پر 3 سال کے لیے عہدے اور تنخواہ میں تنزلی کی سزا دی گئی۔
اسی طرح، ناقص تفتیش پر 2 سینیئر انویسٹی گیٹرز جبکہ غفلت اور لاپروائی پر ایک اسسٹنٹ ڈیٹا بیس ایڈمنسٹریٹر کو بھی ملازمت سے فارغ کر دیا گیا۔ چار اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور ایک انسپکٹر کو غیر حاضری، غفلت اور ناقص تفتیش پر سزا سناتے ہوئے تنخواہ کے بنیادی پے اسکیل میں 1 سے 3 سال کی کمی کی گئی اور اسلام آباد ایئرپورٹ پر قیدی کو مس ہینڈل کرنے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور انسپیکٹر کو سینشور کی سزا سنائی گئی۔
سیکرٹری داخلہ و نارکوٹس کنٹرول نے 6 سب انسپکٹرز، ایک اے ایس آئی، 3 ہیڈ کانسٹیبل اور 5 کانسٹیبلز کی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے نوکری سے برخاست کی سزا کو برقرار رکھا جبکہ غیر حاضری پر ایل ڈی سی کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے نوکری سے برخاست کی سزا کو برقرار رکھا گیا۔
سپرنٹنڈنٹ اور سب انسپیکٹر کی اپیل پر پروموشن روکنے کی سزا کو تبدیل کرتے ہوئے اسے سینشور میں تبدیل کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یونان کشتی حادثہ 2023 اسسٹنٹ ڈائریکٹر کرتے ہوئے کی سزا
پڑھیں:
جنوب مشرقی ایشیا، سمندری طوفان سے ہلاکتیں 600 ہوگئیں
انڈونیشیا، تھائی لینڈ اور ملائیشیا میں ایک ہفتے سے جاری شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد600 سے بھی بڑھ گئی جبکہ 40 لاکھ سے زائدافرادمتاثر ہوئے ہیں۔
انٹرنیشنل میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈونیشیامیں 442، تھائی لینڈمیں 170 جبکہ ملائیشیا میں 2 افراد ہلاک ہوئے۔ آبنائے ملاکا میں بننے والا سمندری طوفان مسلسل ایک ہفتے تک تیز ہواؤں اور طوفانی بارشوں کاسبب بنا۔
رپورٹ کے مطابق انڈونیشیاکے مغربی صوبے سماٹرا میں لینڈسلائیڈنگ اور سیلاب سے 3 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے۔ ریسکیو ٹیمیں ہیلی کاپٹروں کے ذریعے دوردراز علاقوں میں امدادی سامان پہنچارہی ہیں۔
مغربی سماٹرا کے شہر پادانگ کی 41 سالہ خاتون افری آنتی نے بتایا کہ ’’پانی اچانک گھر میں داخل ہو گیا،ہمیں ڈر لگاتو ہم بھاگ گئے،جب واپس آئے تو گھر تباہ ہو چکا تھا، اب صرف ایک دیوار باقی ہے، اسی کے پاس خیمہ لگاکر رہ رہے ہیں، دکان بھی تباہ ہوگئی، ہماراکچھ نہیں بچا۔‘‘
انڈونیشیا میں اب تک 289 افراد لاپتہ ہیں جبکہ 2 لاکھ 13 ہزار بے گھر ہوچکے ہیں۔ تھائی لینڈ کے صوبہ سونگکھلا میں سب سے زیادہ 131 اموات ہوئیں، شہر ہاٹ یائی میں گزشتہ جمعے کو 335 ملی میٹر بارش ریکارڈکی گئی جو 300 سال میں ایک دن کی سب سے زیادہ بارش ہے۔
ملائیشیا میں اب بھی 24 ہزار 500 افراد امدادی کیمپوں میں موجود ہیں۔