عرفان ملک:وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے لاہور ایئرپورٹ کا طویل دورہ کیا اور مسافروں کے لیے امیگریشن کے عمل کو بہتر بنانے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا۔

وزیر داخلہ نے فیصلہ کیا کہ ایئرپورٹ پر تعینات افسران کی کارکردگی مسلسل مانیٹر کی جائے گی۔ اس کے لیے امیگریشن کاؤنٹرز پر افسران کی کارکردگی جانچنے کے لیے ایک جدید سسٹم تیار کیا جائے گا، جو مسافروں کے امیگریشن کے عمل، فلائٹ کلیئرنس اور ایئرپورٹ پر چیک اینڈ بیلنس کو مانیٹر کرے گا۔

پاکستان نے افغانستان سے تاجکستان سرحد پر چینی شہریوں پرحملہ بزدلانہ فعل قرار دیدیا  

نظام کے ذریعے یہ بھی معلوم ہوگا کہ مسافروں کو امیگریشن کے عمل کو مکمل کرنے میں کتنا وقت لگا، تاکہ بےجا مسافروں کی آف لوڈنگ، سست روی اور دیگر مسائل کا بروقت تدارک ممکن ہو سکے۔

اس اقدام کا مقصد ایئرپورٹ پر مسافروں کی سہولت میں اضافہ اور امیگریشن کے عمل کو تیز اور مؤثر بنانا ہے۔

 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: امیگریشن کے عمل

پڑھیں:

ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا غلط استعمال، آئی ایم ایف کا شفافیت بہتر بنانے کا مطالبہ

اسلام آباد:

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کے انفرادی یا سیاسی مقاصد کیلیے غلط استعمال کو کم سے کم کرنے کے لیے سنگل ٹریرری اکائونٹ (ٹی ایس اے) کے بہاؤ میں مالی نظم و ضبط اور شفافیت بہتربنانے کا مطالبہ کردیا ۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے اپنی گورننس اور بدعنوانی کی تشخیصی رپورٹ(جی سی ڈی اے)میں اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دو سال میں کچھ بہتری کے باوجود پاکستان مسلسل کمزور بجٹ کی ساکھ کا شکار رہا ہے جس نے کئی بڑے گورننس مسائل کو جنم دیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ عوامی سرمایہ کاری کے انتظام میں متعدد خامیاں موجود ہیں جن کے باعث منصوبوں کی طویل مدت تک فنڈنگ برقرار نہیں رہتی، منصوبے تاخیر کا شکار ہوتے ہیں اور لاگت میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔

آئی ایم ایف نے 3 سے 6 ماہ کے اندر فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ٹی ایس اے کے ادارہ جاتی دائرہ کار سے متعلق فیصلہ سازی کو یکجا کرتے ہوئے نقدی کیموثر انتظام کو بہتر بنایا جائے، تجزیاتی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے اور نقدی کے اندازوں کے لیے مستقبل بینی پر مبنی طریقہ اپنایا جائے۔ 

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ صورتحال کو ایک کمزور ٹی ایس اے فریم ورک نے مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جس میں ادارہ جاتی حدود کا کوئی واضح فیصلہ موجود نہیں، اور یہی بات حکومت کے نقدی بیلنس پر کنٹرول کو کمزور کرتی ہے۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق وہ ادارے جو بجٹ کے وسائل استعمال کرتے ہیں مگر روایتی مالیاتی احتساب کے دائرے سے باہر کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ 

ریاستی اداروں کو کمزور کرتے ہیں اور بدعنوانی کے خطرات بڑھاتے ہیں مالی اور معاشی طرزِ حکمرانی کی کمزوریاں رسمی پالیسی اور عملی صورتحال کے درمیان مستقل فرق کی عکاسی کرتی ہیں جو سرکاری اختیارات کے نجی مفاد میں استعمال کے امکانات پیدا کرتی ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پارلیمانی نگرانی بھی اس وجہ سے کمزور ہو چکی ہے کہ منظور شدہ بجٹ اور حقیقی اخراجات میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔

آئی ایم ایف نے زور دیا کہ بدعنوانی کے خطرات کم کرنے اور سرکاری مالیاتی انتظام کاری کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے ناگزیر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایف آئی اے نے جعلی اسٹمپ کے ذریعے بیرون ملک جانے کی کوشش ناکام بنا دی
  • ایف آئی اے کے اختیارات میں اضافہ، ویزا کے باوجود مسافروں کی جانچ پڑتال لازمی
  • بیرونِ ملک سفر کرنے والوں کے لیے وزارتِ داخلہ نے نئی ہدایات جاری کردیں
  • محسن نقوی کی بحرینی ہم منصب سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • ورک اور وزٹ ویزے پر بیرون ملک جانے والوں کو آف لوڈ کیے جانے کی خبریں؛ مسافروں کا بھاری نقصان
  • ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا غلط استعمال، آئی ایم ایف کا شفافیت بہتر بنانے کا مطالبہ
  • چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی سعودی وزیر کھیل شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل سے ملاقات
  • محسن نقوی کی سعودی ہم منصب سے ملاقات، تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان اور سعودی عرب کا پولیس ٹریننگ کے مشترکہ پروگرام پر اتفاق