Islam Times:
2025-12-01@08:14:16 GMT

قابض حکام نے راجوری میں وی پی این سروسز معطل کر دیں

اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT

قابض حکام نے راجوری میں وی پی این سروسز معطل کر دیں

مبصرین کا کہنا ہے کہ تاریخی طور پر اس طرح کی پابندیوں کو مقبوضہ علاقے میں اختلاف رائے کو دبانے، معلومات تک رسائی کو محدود کرنے اور کشمیریوں کو باقی دنیا سے الگ تھلگ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام نے ضلع راجوری میں تمام ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (VPN) سروسز کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا ہے جس سے ایک بار پھر خطے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کے مودی حکومت کے کھوکھلے دعوئوں کی قلعی کھل گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ راجوری ابھیشیک شرما کی طرف سے بھارتیہ ناگرک سرکشاسنہتا (بی این ایس ایس) کے تحت جاری کیا گیا حکمنامہ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی رپورٹ کے بعد جاری کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ متعدد علاقوں میں وی پی این کا غیر معمولی اور مشکوک استعمال ہو رہا ہے۔ قابض حکام نے دعویٰ کیا کہ وی پی اینز کا جو عالمی سطح پر رازداری، محفوظ مواصلات اور محفوظ برائوزنگ کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، حکومت پر تنقیدی مواد کی ترسیل اور ریاست کی طرف سے عائد پابندیوں کی نظرانداز کر کے بھارت مخالف سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں اور ڈیجیٹل تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ بھارت کس طرح مقبوضہ جموں و کشمیر میں عام مواصلاتی آلات کے استعمال کو جرم بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخی طور پر اس طرح کی پابندیوں کو مقبوضہ علاقے میں اختلاف رائے کو دبانے، معلومات تک رسائی کو محدود کرنے اور کشمیریوں کو باقی دنیا سے الگ تھلگ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہ سب کچھ ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب بھارتی حکومت خطے میں امن، ترقی اور حالات معمول پر آنے کے بلند و بانگ دعوے کرتی ہے۔ تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ وی پی این سروسز کی معطلی سے طلباء، صحافی، پیشہ ور افراد اور عام شہری متاثر ہوں گے جو محفوظ انٹرنیٹ تک رسائی پر انحصار کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رہا ہے

پڑھیں:

وزن میں کمی کیلیے چیا سیڈز پانی اور دودھ میں استعمال کرنے کا بہترین طریقہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزن کم کرنے کی خواہش رکھنے والے افراد میں چیا سیڈز، جو عام طور پر تخم شربتی کے نام سے پہچانے جاتے ہیں، تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔

روزمرہ خوراک میں ان بیجوں کا استعمال کبھی پانی میں بھگو کر کیا جاتا ہے اور کبھی دودھ کے ساتھ ملا کر ایک بھرپور ناشتہ تیار کیا جاتا ہے۔ لیکن اکثر لوگوں کے ذہن میں یہ سوال موجود رہتا ہے کہ دونوں میں سے وزن کم کرنے کیلئے زیادہ مؤثر طریقہ کون سا ہے اور کس صورت میں چیا سیڈز بہترین نتیجہ دیتے ہیں۔

غذائیت کے ماہرین کے مطابق چیا سیڈز اور تخم بالنگا کو دیکھنے میں اکثر لوگ ایک جیسا سمجھ لیتے ہیں، حالانکہ دونوں کی غذائی تاثیر اور جسم پر اثرات مختلف ہیں۔ چیا سیڈز فائبر، اومیگا تھری، پروٹین اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جس کے باعث یہ وزن کم کرنے والے افراد کے لیے  نہایت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ان میں موجود فائبر معدہ بھرتا ہے، ہاضمہ بہتر کرتا ہے اور بے وقت بھوک کم کر کے مجموعی خوراک کو متوازن بناتا ہے۔

چیا سیڈز کو پانی میں بھگویا جاتا ہے تو یہ جیل جیسی شکل اختیار کر لیتے ہیں جو نظامِ ہاضمہ میں آسانی پیدا کرتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت چیا واٹر پینے سے جسم میں پانی کی کمی دور ہوتی ہے، بھوک کم ہوتی ہے اور دن کا آغاز ہلکی خوراک سے کرنے والوں کے لیے یہ بہترین انتخاب ہے۔

چونکہ چیا واٹر میں کیلوریز انتہائی کم ہوتی ہیں، اس لیے یہ کم کیلوری رکھنے والی ڈائٹ میں خاص طور پر مؤثر سمجھا جاتا ہے۔ گرم موسم میں اسے ٹھنڈا کر کے پینا جسم میں فوری توانائی اور ہائیڈریشن فراہم کرتا ہے۔

دوسری طرف چیا سیڈز کو دودھ میں بھگو کر استعمال کیا جائے تو یہ ایک مکمل، سیر رکھنے والی اور توانائی بخش غذا میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ دودھ میں پروٹین، کیلشیم اور بی 12 کی موجودگی اسے نہ صرف بھرپور ناشتہ بناتی ہے بلکہ یہ طویل وقت تک پیٹ بھرا رکھ کر غیر ضروری اسنیکس کھانے کی عادت کم کرتی ہے۔

چیا پُڈنگ میں پھل اور میوے شامل کر کے اسے ایک مکمل، فائدہ مند اور دیرپا توانائی دینے والی ڈش بنایا جا سکتا ہے۔ زیادہ تر افراد اسے صبح کے وقت یا شام میں صحت مند اسنیک کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کیلوریز کم رکھنا مقصد ہو تو چیا واٹر بہتر ہے، جبکہ توانائی، سیرابی اور بھرپور غذا کی ضرورت ہو تو دودھ میں بھگوئے گئے چیا سیڈز زیادہ موزوں رہتے ہیں۔ تاہم وہ مشورہ دیتے ہیں کہ وزن گھٹانے والے افراد فل فیٹ دودھ کے استعمال سے پرہیز کریں کیونکہ اس میں موجود اضافی چکنائی وزن کم کرنے کے عمل کو سست کر سکتی ہے۔

روزانہ استعمال کی مقدار کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سے دو ٹیبل اسپون یعنی 15 سے 30 گرام تک چیا سیڈز جسم کے لیے مناسب ہیں۔ ابتدا میں کم مقدار سے آغاز کرنا بہتر ہے تاکہ جسم کو اس فائبر والی خوراک کی عادت ہو جائے۔

ایک اہم احتیاط یہ بھی ہے کہ چیا سیڈز کو کبھی بھی خشک حالت میں نہ کھایا جائے۔ چونکہ یہ بیج چند ہی لمحوں میں اپنے وزن سے کئی گنا زیادہ پانی جذب کر لیتے ہیں، اس لیے خشک کھانے کی صورت میں نگلنے میں دشواری یا معدے میں رکاوٹ کا خدشہ ہوتا ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جنہیں پہلے ہی نگلنے میں مشکل پیش آتی ہو، انہیں خشک بیج استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • صیہونی فوج کا گذشتہ ہفتے میں 40 سے زائد حماس جنگجو شہید کرنے کا دعویٰ
  • شہر قائد ،پانی کی فراہمی تین دن معطل کرنے کا اعلان
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی معطل کرنے کا اعلان
  • بھارتی حکومت اوچے ہتھکنڈے استعمال کرکے پاکستان کی ساخت کو نقصان پہنچانا چاہ رہی ہے، بلال سلیم قادری
  • چیٹ جی پی ٹی میں غیر اخلاقی مواد شامل کرنے کا منصوبہ
  • امریکا کا افغان پاسپورٹ ہولڈرز کے ویزے اور اسائلم فیصلے فوری    معطل کرنے کا فیصلہ
  • روس کی واٹس ایپ پر مکمل پابندی عائد کرنے کی دھمکی
  • پنجاب: یونیورسٹی طالبہ کو ہراساں کرنے کے الزام میں معطل پروفیسر گرفتار
  • وزن میں کمی کیلیے چیا سیڈز پانی اور دودھ میں استعمال کرنے کا بہترین طریقہ