عدالت کا شوکت خانم اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹس ڈی سیز کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
عدالت کا شوکت خانم اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹس ڈی سیز کرنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 1 December, 2025 سب نیوز
راولپنڈی:(آئی پی ایس)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شوکت خانم اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹس ڈی سیز کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔پراسیکیوشن کی جانب سے شوکت خانم اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹ فریز کرنے سے متعلق مخالفت اور اعتراض نہیں کیا۔
پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے عدالت میں کہا کہ اگر اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹ ڈی سیز کیے جائیں، تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔انہوں ںے بتایا کہ ہم نے علیمہ خان کے آئی ڈی کارڈ کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک کو اکاؤنٹ فریز کیے جانے کے متعلق عدالت سے استدعا کی تھی۔پراسیکیوٹر ظہیر شاہ کے مطابق علیمہ خان کے بزنس اکاؤنٹ اور پرسنل اکاؤنٹ کے علاوہ کوئی دیگر اکاؤنٹ اگر فریز کیے گئے ہیں، تو اس بات پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ علیمہ خان کی جانب سے ان کے وکیل محمد فیصل ملک پیش ہوئے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپیٹرول سستا ہونے کے بعد عوام کے لیے ایک اور خوشخبری پیٹرول سستا ہونے کے بعد عوام کے لیے ایک اور خوشخبری فیلڈ مارشل عاصم منیر سے مصری وزیر خارجہ کی ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے کا عزم باجوڑ میں سالارزئی قوم کا گرینڈ جرگہ، حکومت کے سامنے آٹھ مطالبات رکھ دئیے کے پی حکومت کا وزیراعلی اور عمران خان کی ملاقات نہ ہونے پر اڈیالہ جیل کے سامنے دھرنے کا اعلان ایران نے اسمگل شدہ ایندھن لے جانے والے غیر ملکی جہاز کو قبضے میں لے لیا دہشتگردی اور سرحد کی صورتحال کے باعث کے پی میں گورنر راج پر غور کیا جارہا ہے: وزیر مملکتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈی سیز
پڑھیں:
پنجاب: یونیورسٹی طالبہ کو ہراساں کرنے کے الزام میں معطل پروفیسر گرفتار
---فائل فوٹوبورے والا میں فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کے سب کیمپس کی طالبہ کو مبینہ ہراساں کرنے کے الزام میں معطل پروفیسر کو گرفتار کرلیا گیا۔
یونیورسٹی کے پرنسپل کے مطابق پروفیسر ہراسانی کے الزام پر انکوائری کمیٹی کے روبرو پیش ہوئے تھے اور دورانِ انکوائری پولیس نے چھاپہ مارکر پروفیسر کو گرفتار کر لیا، انکوائری کے دوران پروفیسر کو گرفتار کرنا قابل مذمت ہے۔
دوسری جانب ڈی پی او محمد افضل کے مطابق متاثرہ طالبہ گزشتہ ماہ سے انصاف کی متلاشی تھی، یونیورسٹی انتظامیہ کے انکوائری میں تاخیری حربوں کی وجہ سے یہ قدم اٹھانا پڑا۔
واضح رہے کہ سب کیمپس بورے والا میں پروفیسر کی جانب سے مبینہ طور پر نتائج میں اضافی نمبر دینے کی پیشکش پر طالبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کو گزشتہ ماہ تحریری درخواست دی تھی۔
معاملہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے ویمن ہراسمنٹ یونٹ کے پاس جانے پر پروفیسر کو معطل کردیا گیا تھا۔