Islam Times:
2025-12-01@07:37:01 GMT

مقبوضہ کشمیر میں این آئی اے کے چھاپے، تلاشی کی کارروائیاں

اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT

مقبوضہ کشمیر میں این آئی اے کے چھاپے، تلاشی کی کارروائیاں

چھاپوں کے دوران مولوی عرفان احمد وگے، ڈاکٹر عدیل، ڈاکٹر مزمل اور عامر رشید سمیت کئی گرفتار افراد کے گھروں کی بھی تلاشی لی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے وادی کشمیر کے کئی علاقوں میں چھاپے مارے اور تلاشی کی کارروائیاں کیں۔ ذرائع کے مطابق این آئی اے نے کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت پلوامہ، شوپیاں اور کولگام سمیت مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپے مارے اور تلاشی کی کارروائیاں کیں۔ چھاپوں کے دوران مولوی عرفان احمد وگے، ڈاکٹر عدیل، ڈاکٹر مزمل اور عامر رشید سمیت کئی گرفتار افراد کے گھروں کی بھی تلاشی لی گئی۔ چھاپوں اور مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا جواز پیش کرنے کے لئے ان کارروائیوں کو دہلی دھماکہ کیس سے جوڑا جا رہا ہے۔ ایک نوجوان لڑکا، امام مسجد، ڈاکٹر اور ایک خاتون سمیت کم از کم چھ افراد اس وقت این آئی اے کی حراست میں ہیں۔ مبصرین اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سمجھتے ہیں کہ 10نومبر کو دہلی میں ہونے والا مشتبہ دھماکہ کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لئے بی جے پی حکومت، را اور این آئی اے جیسی ایجنسیوں کے وسیع منصوبے کا حصہ تھا۔

مبصرین کے مطابق 14نومبر کو سرینگر کے نوگام پولیس اسٹیشن میں ہونے والے دھماکے جس میں 9 افراد ہلاک ہوئے تھے، کا مقصد بھی دہلی دھماکے سے متعلق شواہد کو مٹانا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے بڑھتے ہوئے چھاپے، گرفتاریاں اور دیگر ظالمانہ کارروائیاں بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت غیر کشمیریوں کو علاقے میں آباد کرنے اور اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کو دبانے کے لئے پی ایس اے اور یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارتی اقدامات عالمی قوانین اور معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آئی اے

پڑھیں:

چندہ ہندو دیتے ہیں؛ مقبوضہ کشمیر کی یونیورسٹی میں مسلم طلبا کے داخلے پر ممکنہ پابندی

بی جے پی کے مطالبے پر مقبوضہ کشمیر کی ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی میں مسلمان طلبا کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کا پر غور کیا جا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی بی جے پی کی قیادت نے ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی میں مسلمان طلبا کے داخلے پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔

بی جے پی کے رہنماؤں نے یہ متنازع اور غیر آئینی مطالبہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو پیش کردہ ایک یادداشت میں کیا ہے۔

خیال رہے کہ بی جے پی کا یہ مطالبہ اس وقت سامنے آیا ہے جب یونیورسٹی کی 50 نشستوں میں سے 42 پر مسلمان امیدوار طلبا کامیاب ہوگئے ہیں۔

بی جے پی رہنما سنیل شرما نے الزام لگایا کہ یونیورسٹی ہندو عقیدت مندوں کے چندے سے چلتی ہے اور داخلہ صرف انہی طلبا کو ملنا چاہیے جو ماتا سے عقیدت رکھتے ہوں۔

دوسری جانب نیشنل کانفرنس نے کہا کہ ملک بھر میں مذہبی ادارے تعلیمی مراکز چلاتے ہیں جہاں ہر مذہب کے طلبا پڑھتے ہیں، لہٰذا اس طرح کی پابندیاں ملک کو تقسیم کر دیں گی۔

واضح رہے کہ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر مذہب سے متعلق کوئی شرط درج نہیں، اور ماضی میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے ہزاروں طلبا یہاں سے فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں مساجد اور مدارس کے خلاف کارروائیاں تیز، مذہبی آزادی کو خطرہ لاحق
  • وادی کشمیر میں انہدامی کارروائی انسانیت کے بحران کا پیش خیمہ ہے، پی ڈی پی
  • بھارتی فوج کشمیریوں پر بربریت کے پہاڑ توڑ رہی ہے: وزیراعظم آزاد کشمیر فیصل ممتاز راٹھور
  • مقبوضہ کشمیر سے مسلم تشخص کا خاتمہ
  • کشمیر بنیادی طور پر لاکھوں کشمیریوں کی امنگوں کا مسئلہ ہے، ڈاکٹر فائی
  • شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے گریجویٹ کالج بھمبر میں تقریب کا انعقاد
  • کشمیری سیاحتی صنعت میں نئی روح پھوکنے کیلئے برفباری بے حد ضروری ہے، عمر عبداللہ
  • فاروق رحمانی کی جموں میں صحافی کے گھر کو مسمار کرنے کی مذمت
  • چندہ ہندو دیتے ہیں؛ مقبوضہ کشمیر کی یونیورسٹی میں مسلم طلبا کے داخلے پر ممکنہ پابندی