فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا (نارتھ) کے زیر اہتمام کیڈٹ کالج سوات میں ادبی کنوینشن کا انعقاد کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ادبی کنونشن میں ملک کی معروف ادبی، شعری اور علمی شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا (نارتھ) تھے۔ تقریب میں مہمانوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، شعر و سخن کے رنگ بکھیرے اور ادب کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

محفل کے دوران حاضرین بھرپور دلچسپی سے ادبی ماحول اور فکری گفتگو سے خوب لطف اندوز ہوئے۔ تقریب میں شرکاء نے پاک فوج اور فرنٹیئر کور کا خصوصی شکریہ اداکیا۔ شرکا کا کہنا تھا کہ ایف سی نے امن و امان، علم و ادب کے فروغ کیلئے کامیاب اور خوبصورت ادبی کنونشن کا اہتمام کیا ہے۔

شرکا نے کہا کہ امن اور ادب کے فروغ کیلئے ادبی کنونشن کی اس کاوش کو تاریخ میں لکھا جائے گا۔ اس طرح کی علمی و ادبی سرگرمیاں نوجوان نسل کی تربیت میں مثبت کردار ادا کرتی ہیں۔ ادبی سرگرمیاں معاشرے میں برداشت، ہم آہنگی اور فکری ترقی کے رجحانات کو فروغ دیتی ہیں۔

شرکا نے مزید کہا کہ آئندہ بھی ایسی محافل کا سلسلہ جاری رکھا جائے تاکہ ادب و ثقافت کی ترویج و ترقی کا سفر مزید مضبوط ہو سکے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور

گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ نیا گورنر لانے کی تجویز زیر غور ہے، متوقع نئے گورنر کے لیے تین سابق فوجی افسران اور تین سیاسی شخصیات کے نام سامنے آگئے۔ اسلام ٹائمز خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا، گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ نیا گورنر لانے کی تجویز زیر غور ہے، متوقع نئے گورنر کے لیے تین سابق فوجی افسران اور تین سیاسی شخصیات کے نام سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کے معاملے پر غور کیا جارہا ہے، پہلی کوشش ہے کہ صوبہ موجودہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کے حوالے کردیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ان کے نام پر اتفاق نہیں ہوتا تو پھر دیگر تین سیاست دانوں کے نام زیر غور ہیں جن میں امیر حیدر ہوتی، پرویز خٹک اور آفتاب شیرپاؤ شامل ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اگر سیاست دانوں کے ناموں پر بھی اتفاق رائے نہیں ہوپاتا تو پھر سابق فوجی افسران کو بھی گورنر خیبر پختونخوا کی ذمہ داریاں دی جاسکتی ہیں۔

نئے گورنر کے لیے سابق فوجی افسران میں سابق کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد ربانی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) غیور محمود اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کے نام شامل ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم آفس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے حوالے سے تاحال کوئی معاملہ زیرغور نہیں۔ دریں اثنا گورنر راج لگانے اور عہدے سے ہٹانے کی خبروں پر گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا ردعمل سامنے آگیا۔ فیصل کریم کنڈی نے پشاور میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گورنر کی تبدیلی کے حوالے سے مجھے کچھ علم نہیں، اگر میڈیا ہی گورنر لگائے گا تو پھر اللہ حافظ ہے۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ انکی تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کا جو فیصلہ ہوگا وہ قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر راج کی باتیں میڈیا کے ذریعے ہی سن رہا ہوں، صوبے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کے پاس ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے صوبے کے حالات احتجاجوں کی اجازت نہیں دیتے، صوبے میں امن وامان سمیت کئی مسائل ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین میں گورنر راج کی شق موجود ہے مگر میرے ساتھ کسی نے کوئی بات چیت نہیں کی، آج تک میں یہ کہتا ہو کہ فی الحال گورنر راج کی کوئی بات ہی نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی جی ایف سی بلوچستان کا ضلع کوہلو میں ای کامرس تربیتی کلاسز اور گرلز ڈگری کالج کا دورہ
  • جناح پولی ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ کی جانب سے چوتھے کنونشن کا انعقاد
  • پشاور: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کررہے ہیں
  • خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور
  • صوبہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانےکی تیاریاں
  • پاک فوج کے زیر اہتمام کوئٹہ میں خواتین کی سائیکل ریس کا انعقاد
  • شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے گریجویٹ کالج بھمبر میں تقریب کا انعقاد
  • ہانگ کانگ میں آگ لگنے سے ہلاک ہونے والوں کے لیے تعزیتی تقریبات کا انعقاد
  • تربت گرلز کالج میں ایک روزہ اسپورٹس فیسٹیول کا انعقاد