اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مزید 4 فلسطینی شہید، امدادی تنظیم کا غزہ میں آپریشن روکنےکا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیل نے عالمی سطح پر کیے جانے والے تمام مطالبات کو نظرانداز کرتے ہوئے غزہ میں حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، اور آج بھی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے 4 فلسطینیوں کی جان لے لی۔
عرب میڈیا کے مطابق 10 اکتوبر کو ہونے والے غزہ امن معاہدے کے بعد سے اسرائیل اب تک 500 سے زائد مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کر چکا ہے، جن کے نتیجے میں 300 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی اُنروا نے بھی جنگ بندی کے باوجود غزہ کی انسانی صورتحال کو تباہ کن قرار دیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ غزہ کی 90 فیصد سے زیادہ آبادی کا انحصار امداد پر ہے اور اکثر شہریوں کو 24 گھنٹوں میں صرف ایک بار کھانا میسر آتا ہے۔
دوسری جانب امریکا کی حمایت یافتہ متنازع تنظیم ’’غزہ ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن‘‘ نے غزہ میں اپنی امدادی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس تنظیم کے مراکز پر امداد کی تقسیم کے دوران اسرائیلی حملوں میں درجنوں افراد شہید ہو چکے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیلی جیل میں احمد سعدات کی زندگی کو خطرہ، فلسطینی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
رام اللہ:اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی سیاسی رہنماؤں اور قیدیوں پر مبینہ مظالم کا سلسلہ ایک بار پھر شدت اختیار کر گیا ہے، جہاں پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (پی ایف ایل پی) کے سیکریٹری جنرل احمد سعدات پر تشدد کی تازہ اطلاعات نے صورتحال کو مزید تشویشناک بنا دیا ہے۔
فلسطینین پرزنرز سوسائٹی نے خبردار کیا کہ 72 سالہ سعدات کی جان شدید خطرے میں ہے، کیونکہ انہیں قید کے دوران سنگین جسمانی حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
فلسطینی قیدیوں کے ادارے کے سربراہ عبداللہ الزغاری نے بتایا کہ سعدات کو میگڈو جیل سے گلبوع جیل منتقل کرتے ہوئے راستے میں شدید مارپیٹ کا سامنا کرنا پڑا، اسرائیلی حکام کا یہ رویہ واضح طور پر قیدیوں کی قیادت کو ٹارگٹ کرنے کی ایک منظم پالیسی کا حصہ ہے جو اسرائیلی نیشنل سکیورٹی کے وزیر ایتامر بن گویر کے احکامات کے تحت جاری ہے۔
الزغاری کے مطابق شدید تشدد کے باعث سعدات کی صحت خراب ہے اور ایک اعلیٰ سیاسی رہنما ہونے کے باوجود انہیں طبی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں، انہوں نے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ جیلوں میں قیدیوں کی حفاظت یقینی بنائیں کیونکہ وقف فائر کے باوجود اسرائیلی انتظامیہ کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
دوسری جانبقیدی نجی شریف عوداللہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ جیل میں روزانہ کی بنیاد پر چھاپے، مارپیٹ، خوراک کی کمی، صفائی کا فقدان اور نیند سے محرومی معمول بن چکا ہے، اسی طرح 20 سالہ اذالدین خضّور نے کہا کہ زخمی ہونے کے باوجود 70 دن سے علاج نہیں ملا، جس سے ان کی حالت مزید بگڑ رہی ہے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔