حسینہ واجد کو ایک اور جھٹکا: بدعنوانی کیس میں 5 سال قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
ڈھاکا(ویب ڈیسک) بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو بدعنوانی کے ایک مقدمے میں 5 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق اسی کیس میں شیخ حسینہ کی بہن کو 7 سال اور ان کی بھانجی، برطانوی رکنِ پارلیمنٹ ٹیولپ صدیق کو 2 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان کو بھی 5،5 سال قید کی سزائیں دی گئی ہیں۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ڈھاکا کے سفارتی علاقے میں غیرقانونی طور پر پلاٹ حاصل کیے۔
اس سے قبل بھی شیخ حسینہ کو دو مختلف مقدمات میں سزائے موت اور 21 سال قید کی سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔
ادھر 2009 میں بنگلادیش میں ہونے والی بغاوت سے متعلق تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شیخ حسینہ نے بغاوت کے دوران فوجی افسران کے قتل کا حکم دیا تھا۔ بغاوت میں 74 افراد ہلاک ہوئے جن میں متعدد اعلیٰ فوجی افسران شامل تھے۔
تحقیقاتی کمیشن کے مطابق واقعے میں غیر ملکی قوتوں کی شمولیت بھی واضح پائی گئی جبکہ سربراہ کمیشن نے الزام عائد کیا کہ بھارت نے بنگلادیش کو غیر مستحکم کرنے اور فوج کو کمزور کرنے میں کردار ادا کیا۔
بنگلادیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کمیشن کے ذریعے سچ سامنے آگیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بدعنوانی کیس: نیتن یاہو کی اسرائیلی صدر سے معافی کی درخواست
اسرائیل(ویب ڈیسک) وزیرِاعظم نیتن یاہو نے بدعنوانی کے مقدمے میں اسرائیلی صدر سے معافی کی درخواست کی ہے۔تل ابیب سے غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق نیتن یاہو کے خلاف کئی سالوں سے بدعنوانی کا مقدمہ اسرائیلی عدالت میں چل رہا ہے۔ اسرائیل کے وزیرِ اعظم نیتن یاہو پر رشوت ستانی اور دھوکا دہی کے الزامات ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اسرائیلی صدر سے نیتن یاہو کو معافی دینے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے کو سیاسی اور بلاجواز قرار دیا تھا۔ دریں اثناء اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ میرے وکلاء نے آج اسرائیلی صدر کو معافی کی درخواست بھیجی ہے۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل کو لاحق خطرات قومی اتحاد کے متقاضی ہیں، میرے لیے معافی اسرائیلی معاشرے کے مفاد میں ہو گی۔ نیتن یاہو کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو بھی ملک کی بھلائی چاہتا ہے وہ اس اقدام کی حمایت کرے گا۔واضح رہے کہ نیتن یاہو طویل ترین مدت تک اس عہدے پر رہنے والے اسرائیلی وزیرِ اعظم ہیں۔