ریکوڈک منصوبہ سے ملکی معدنیات کی صنعت میں انقلاب، کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی)کی جامع رپورٹ جاری

تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان کے کان کنی کے شعبہ میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ سی سی پی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق نایاب معدنیات سے مالا مال پاکستان میں سونا، چاندی، تانبہ،  پلاٹینم اورجیم اسٹون کے وسیع ذخائر موجود ہیں

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریکو ڈک منصوبہ سے 37 سالوں میں74 ارب ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔ ریکو ڈک منصوبہ شفاف ٹریس ایبلٹی اور ریفائننگ کی صلاحیت کی بدولت سونے کی سپلائی چین کو مستحکم بنائے گا جبکہ گولڈ اینڈ جیم اسٹون اتھارٹی کے قیام سے ڈیجیٹل ٹریک اینڈ ٹریس اور گولڈ بینکنگ سسٹم کا آغاز غیر دستاویزی تجارت میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔

مزید برآں ایس آئی ایف سی اور سی سی پی کے مؤثر اقدامات سے ریفائننگ اور زیورات کی صنعت میں فروغ  اور مارکیٹ کی شفافیت میں اضافہ ممکن ہو گا۔ ریکو ڈک منصوبہ بلوچستان میں ہزاروں ملازمتیں اور نئے کاروباری مواقع فراہم کرے گا۔

ایس آئی ایف سی پاکستان میں کان کنی کے مختلف شعبہ جات میں ترقی کے لیے اپنا انقلابی کردار ادا کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

نومبر میں مہنگائی 5 سے 6 فیصد رہنے کا امکان،وزارتِ خزانہ کی معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد :وزارتِ خزانہ نے ملکی معاشی صورتحال پر رواں ماہ کی ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نومبر کے دوران مہنگائی کی شرح 5 سے 6 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے جبکہ صنعتی سرگرمیوں، ایل ایس ایم سیکٹر اور آئی ٹی برآمدات میں بتدریج بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومتی معاشی اصلاحات کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں اور ملکی معیشت محتاط انداز میں استحکام کی جانب بڑھ رہی ہے۔

وزارت خزانہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں ماہ خوراک کی قیمتوں اور زرعی پیداوار پر کچھ دباؤ موجود ہے تاہم مناسب زرعی ان پُٹس کی دستیابی سے فصلوں کا مجموعی منظرنامہ بہتر ہونے کی توقع ہے۔ ربیع سیزن کے دوران زرعی سپلائی میں بہتری کا بھی امکان ہے، جو غذائی اشیا کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملک میں ساختی اصلاحات، مالی نظم و ضبط اور محصولات میں اضافہ معاشی استحکام کے لیے مثبت عناصر ہیں، حکومت کی محتاط مالی حکمتِ عملی کے تحت غیر ضروری اخراجات میں کمی اور وسائل کے مؤثر استعمال پر توجہ جاری ہے جبکہ ترسیلات زر میں اضافہ بھی معاشی اعتماد کو مضبوط کر رہا ہے۔

وزارتِ خزانہ نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ ایل ایس ایم سیکٹر اور آئی ٹی برآمدات میں نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے جس سے صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سہ ماہی میں عوامی قرضہ 1371 ارب روپے کم ہوا ہے  جو پانچ سال بعد پہلی مرتبہ ایک سہ ماہی میں قرض میں اتنی بڑی کمی ہے۔ ماہرین کے مطابق مہنگے قرضوں کی قبل از وقت ادائیگی سے آئندہ مالی خطرات کم ہونے کی توقع ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومتی معاشی حکمت عملی مؤثر ثابت ہو رہی ہے اور مستقبل قریب میں اقتصادی سرگرمیوں میں مزید بہتری کا امکان ہے  جبکہ سازگار پالیسی ماحول سرمایہ کاری کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • طالبان کی خواتین کی تعلیم پر پابندیاں شدت پسندی کو بڑھا رہی ہیں؟ تشویشناک رپورٹ جاری
  • کلاس روم سے گلیوں تک: بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ خوفناک سلوک کی رپورٹ جاری
  • ملکی معاشی صورت حال کیسی ہے،وزارت خزانہ نے آوٹ لک رپورٹ جاری کردی
  • ملکی معاشی صورت حال کیسی ہے؟ وزارت خزانہ نے آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی
  • چیٹ جی پی ٹی میں غیر اخلاقی مواد شامل کرنے کا منصوبہ
  • فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ جاری: ٹرن آؤٹ انتہائی کم، مہم کی پابندیوں کی خلاف ورزیاں نمایاں
  • نومبر میں مہنگائی 5 سے 6 فیصد رہنے کا امکان،وزارتِ خزانہ کی معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری
  • بھارت، 3 پاکستانی قیدی رہا، واہگہ حکام کے حوالے، پاکستان ہائی کمیشن
  • معیشت مستحکم ،وزارت خزانہکی ماہانہ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری