نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن کی جانب سے فوڈ ایگ 2025 میں جدید لاجسٹکس حل متعارف
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن نے فوڈ ایگ 2025 میں پاکستانی زرعی برآمدات کے لیے جدید لاجسٹکس حل متعارف کرائے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فوڈ ایگ 2025 میں این ایل سی کی شرکت کا مقصد پاکستانی زرعی مصنوعات کو عالمی منڈیوں تک بروقت، محفوظ اور مؤثر طریقے سے پہنچانا ہے۔ نمائش میں موجود جدید لاجسٹکس پلیٹ فارم تجارتی برادری کے لیے سہولت کا باعث بنے گا۔ یہ ایونٹ پاکستان کی فوڈ سپلائی چین کو مضبوط بنانے اور برآمدات میں اضافہ کا سبب بنے گا۔
این ایل سی کے جدید ٹرانسپورٹ اور کولڈ چین سسٹم سے فوڈ پراڈکٹس عالمی معیار کے مطابق محفوظ رہیں گے۔ فوڈ ایگ 2025 پاکستان کی معاشی ترقی کے سفر میں اہم کردار ادا کرے گا۔ این ایل سی کی فوڈ ایگ نمائش میں موجودگی کاروباری دنیا کے لیے اعتماد، معیار اور تیز رفتار خدمات کی ضامن ہے۔
این ایل سی کی شرکت کا مقصد ادارے کی جانب سے بین الاقوامی خریداروں کیلئے خدمات میں محفوظ ترسیل، جدید ٹریکنگ اور عالمی معیار کی سہولیات کو یقینی بنانا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فوڈ ایگ 2025 ایل سی
پڑھیں:
ٹیکنالوجی سے کھانے تک دلچسپ سفر؛ سیمی کنڈکٹر بنانے والی فرم نے اسنیکس متعارف کرادیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سئیول: سیمی کنڈکٹر بنانے والی فرم نے اسنیکس متعارف کروا کر ٹیکنالوجی سے کھانے تک کا دلچسپ سفر پیش کردیا ہے۔
جنوبی کوریا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایس کے ہائنکس، جو دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کے لیے استعمال ہونے والے جدید سیمی کنڈکٹر بنانے کے حوالے سے شہرت رکھتی ہے، اب ایک ایسے منصوبے پر کام کر رہی ہے جس نے ٹیک شائقین کے ساتھ عام صارفین کی توجہ بھی اپنی جانب کھینچ لی ہے۔
کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک بالکل نئی قسم کے کھانے کے چپس متعارف کرانے والی ہے، جن کا تصور اس کی مشہور ہائی بینڈوتھ میموری (HBM) ٹیکنالوجی سے لیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان چپس کو کمپنی نے ’’ایچ بی ایم‘‘ ہی کا نام دیا ہے، مگر اس بار اس مخفف کا مطلب ’’ہنی بنانا میٹ‘‘ ہے۔ یعنی یہ ایک مزاحیہ، دلچسپ اور مارکیٹنگ کے اعتبار سے جاذبِ نظر انداز میں تیار کیا گیا اسنیک ہوگا، جو دراصل کمپنی کے ٹیکنالوجی برانڈ کی پہچان کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا جا رہا ہے۔
ایس کے ہائنکس کا کہنا ہے کہ کھانے کے یہ چپس صرف ایک تفریحی پروڈکٹ نہیں بلکہ ٹیکنالوجی کو عوامی زندگی سے جوڑنے کی ایک کوشش بھی ہیں تاکہ لوگ سیمی کنڈکٹرز کی دنیا سے زیادہ مانوس ہو سکیں۔
کمپنی کے مطابق یہ فیصلہ ٹیکنالوجی اور عام صارف کے درمیان فاصلے کو کم کرنے کے خیال سے کیا گیا ہے۔ سیمی کنڈکٹرز عام طور پر پیچیدہ سائنسی موضوع سمجھے جاتے ہیں اور عام لوگ ان کے کام یا ساخت سے زیادہ واقف نہیں ہوتے۔ ایس کے ہائنکس چاہتی ہے کہ اس منفرد انداز کے ذریعے سیمی کنڈکٹرز کی اہمیت اور ان کی موجودگی کو روزمرہ زندگی کا قابلِ فہم حصہ بنایا جائے۔
مزید یہ کہ کمپنی نے اپنے اس نئے اسنیک کو اپنی ٹیکنالوجی کی تاریخ سے جوڑنے کی بھی کوشش کی ہے۔ یاد رہے کہ ایس کے ہائنکس وہ کمپنی ہے جس نے 2013 میں دنیا کا پہلا HBM سیمی کنڈکٹر تیار کیا تھا، جو آج کے اے آئی سسٹمز، بڑے ڈیٹا سینٹرز اور ہائی اسپیڈ کمپیوٹنگ کے بنیادی اجزا میں شمار ہوتا ہے۔
بعد ازاں یہی ٹیکنالوجی دنیا بھر کی ٹیک کمپنیوں خاص طور پر این ویڈیا کے لیے ناگزیر بن گئی، جنہیں اپنی جدید ترین مصنوعی ذہانت کے ماڈیولز کے لیے انہی چپس کی ضرورت پڑتی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ کھانے کے یہ چپس دیکھنے میں بالکل سیمی کنڈکٹرز کی شکل سے مشابہ ہوں گے اور ان کا مقصد صارفین میں ٹیکنالوجی سے متعلق آگاہی کو ایک ہلکے پھلکے اور تفریحی انداز میں فروغ دینا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ اسنیکس محدود ایڈیشن کے تحت مارکیٹ میں پیش کیے جائیں گے اور ان کا ذائقہ شہد اور کیلے کا منفرد امتزاج ہوگا، جس کے انتخاب میں بھی ٹیکنالوجی کی علامتی گہرائی شامل کی گئی ہے۔
ٹیک ماہرین اس اقدام کو کمپنی کی برانڈ مارکیٹنگ کا ایک تخلیقی طریقہ قرار دے رہے ہیں، جس میں ٹیکنالوجی اور کنزیومر پروڈکٹ کو یکجا کرکے ایک نیا تصور پیش کیا جا رہا ہے۔ اگر یہ تجربہ کامیاب رہا تو دیگر ٹیک کمپنیاں بھی اسی طرح کے تخلیقی اقدامات کر سکتی ہیں۔