لاہور، تنظیمات اہلسنت نے خودکش حملوں کو حرام قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
جاری شرعی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ طالبان کا بھارت اور اسرائیل سے گٹھ جوڑ پاکستان دشمنی اور اسلام مخالف عمل ہے، اس کی شدید مذمت کرتے ہیں، سانحہ مریدکے کے بعد قادیانی خوشیاں منا رہے ہیں، اس لئے اس سانحہ میں قادیانی سازش کی تحقیقات کی جائیں اور سانحہ مریدکے میں گرفتار بیگناہ علماء وکارکنان اہلسنت کو فوری رہا کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ قائدین تنظیمات اہلسنت نے شرعی اعلامیہ میں پاکستان میں ہونیوالے خودکش حملوں کو حرام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی ملک میں خودکش حملے حرام ہیں، البتہ حکومت کو چاہیے کہ اسلامی قوانین کے نفاذ میں رکاوٹوں کو دور کرے، طالبان کا بھارت اور اسرائیل سے گٹھ جوڑ پاکستان دشمنی اور اسلام مخالف عمل ہے، اس کی شدید مذمت کرتے ہیں، سانحہ مریدکے کے بعد قادیانی خوشیاں منا رہے ہیں، اس لئے اس سانحہ میں قادیانی سازش کی تحقیقات کی جائیں اور سانحہ مریدکے میں گرفتار بیگناہ علماء وکارکنان اہلسنت کو فوری رہا کیا جائے، اسلام اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں، اس کے آئین میں واضح طور پر درج ہے کہ یہاں قرآن و سنت کیخلاف کوئی قانون نہیں بن سکتا، عالمی ضامن طاقتیں فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کو روکیں اور غزہ کے مسلمانوں کا تحفظ کریں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کا شواہد کے باوجود توہین رسالت، توہین قرآن اور توہین مذہب کے 6 ملزموں کو بری کرنا اور اسلام آباد ہائیکورٹ کا ایسے 60 ملزمان کی اکٹھے ضمانت لینا تشویشناک ہے، جس کی بھرپورمذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان ان ملزموں کو بیرون ملک فرار ہونے سے روکنے کیلئے ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے اور ان کو قانون کے مطابق سزائیں دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ اعلامیئے میں مزید کہیا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب درود و سلام پڑھنے پر گوجرہ ٹوبہ ٹیک سنگھ اور گوجرانوالہ میں ایف آئی آر درج کرنے میں ملوث پولیس افسران کیخلاف کارروائی کریں، اس پر پابندی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی، حکومت پنجاب اپنے وعدے کے مطابق اہلسنت کے بند مدارس، مساجد اور خانقاہوں کو فوری طور پر کھولے۔
سابق وفاقی وزیر سید حامد سعید کاظمی، سابق وفاقی وزیر پیر امین الحسنات شاہ، سابق ایم این اے و صدر ملی یکجہتی کونسل ڈاکٹرابوالخیر محمد زبیر الوری، امیر مرکزی جماعت اہلسنت پیر عبدالخالق قادری، سابق ایم این اے میاں جلیل احمد شرقپوری، سابق صوبائی وزیر پیرزادہ نبی امین، سابق ایم پی اے سید محفوظ مشہدی، سابق ایم پی اے مولانا غیاث الدین، قائم مقام چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حسن رضا، چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینئر ثروت اعجاز قادری، سربراہ سنی تحریک پاکستان شاداب رضا نقشبندی، صدر جمعیت علماء پاکستان (نیازی) پیر سید معصوم حسین نقوی کی خصوصی ہدایت پر تنظیمات اہلسنت سے وابستہ 500 سے زائد مفتیان کرام نے پیرزادہ محمد امین قادری کی زیرصدارت طویل مشاورتی اجلاس کے بعد شرعی اعلامیہ جاری کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سانحہ مریدکے کرتے ہیں سابق ایم
پڑھیں:
سانحہ گلشن اقبال پر اپوزیشن کا سٹی کونسل میں شدید احتجاج، میئر کراچی کے استعفے کا مطالبہ
کراچی:گلشن اقبال میں بچے کے گٹر میں گرنے کے واقعے کیخلاف بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اجلاس میں اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔ اپوزیشن نے مرتضیٰ وہاب کے استعفیٰ اور واقعے کا مقدمہ ایم ڈی واٹر بورڈ، ایکسیئن اور میئر کراچی کیخلاف درج کرنے کا مطالبہ کردیا۔
اجلاس کے دوران جماعت اسلامی کے ارکان نے ایوان میں شدید نعرے بازی کرتے ہوئے میئر مرتضی وہاب کیخلاف قاتل قاتل کے نعرے لگائے جس کے باعث ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کرم اللہ وقاصی نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پورے کراچی میں 80 ہزار سے زائد گٹر کے ڈھکن یوسی چیئرمینز کو ایک سال میں دیے گئے، ہم اس واقعے کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لائیں گے، ہر یوسی کے چیئرمین کو دیے گئے گٹر کے ڈھکن بھی گنوا دینگے۔
پیپلز پارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد کا کہنا تھا کہ کراچی کو نا اہل جماعت اسلامی کے حوالے نہیں کرینگے، جماعت اسلامی ہمیشہ منافقت کرتی ہے۔
چیف وہپ پیپلز پارٹی مسرت خان نے کہا کہ آپ میئر کراچی کو اس طرح بلیک میل نہیں کر سکتے، جس ماں کی گود اجڑی ہے اس کے ساتھ موجود ہوں، آپ کی سیاست پر لعنت بھیجتی ہوں۔ میئر کراچی کام کر رہا ہے آپ کو تکلیف ہو رہی ہے، آپ ہمارے کل کے جلسے سے خوفزدہ ہیں۔
اجلاس کے دوران مختلف قراردادیں منظور کرلی گئیں، بولٹن مارکیٹ کی تیسری منزل اولڈ سٹی ایریا پر چارجڈ پارکنگ کے لیے مشترکہ منصوبہ بندی کی قرارداد منظور کرلی گئی، بس ٹرمینل گلشن غازی بلدیہ ٹاؤن پارکنگ مقاصد پر کرائے پر دینے کی قرارداد بھی منظور کرلی گئی، کاروباری علاقوں کے ارد گرد فٹ پاتھوں کے بہتری و دیگر تزئین و آرائش کے کاموں کی قرارداد بھی ایوان نے منظور کرلی۔
بعد ازاں اپوزیشن کے احتجاج اور شدید نعرے بازی کے باعث اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔
دریں اثنا جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ نے اجلاس ملتوی ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج کا ایجنڈا کھانے پینے اور کرپشن کا سلسلہ جاری رکھنے کا تھا، ہم نے بچے کی ہلاکت کے بارے میں بات کرنے کی کوشش کی لیکن پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بچے گٹروں میں گر کر ہلاک ہورہے ہیں، بچوں کی ہلاکت کے متعدد واقعات ہوچکے ہیں، بجائے واٹر بورڈ کی مذمت کریں میئر اس کا دفاع کررہے ہیں، شہر میں پیپلز پارٹی کی حکومت اور میئر ہے اگر ڈھکنے چوری ہورہے ہیں تو حکومت اور میئر کیا کررہے ہیں۔
سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ جس جگہ واقعہ ہوا وہ کے ایم سی کی سڑک ہے، واٹر بورڈ اس کا ذمہ دار ہے، ڈھکن لگانا کسی یوسی یا ٹائون کا کام نہیں تھا، اجلاس کے دوران بجائے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ایشو سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئی۔ اس واقعے کا مقدمہ واٹر بورڈ کے ایم ڈی، مرتضیٰ وہاب اور ایکسین کی خلاف درج ہونا چاہئے۔ اخلاقی جرات ہے تو مرتضیٰ وہاب کو استعفی دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے اور مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، جہاں گٹر میں گرنے کے واقعات ہوں یا لائنوں میں گندا پانی آرہا ہو عوام ایم ڈی اور مرتضیٰ وہاب کے خلاف مقدمات درج کرائیں۔
سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ یونین کونسلز کو گٹر کے ڈھکن دینے کا میئر کا دعویٰ غلط ہے، کل کے واقع پر پورا کراچی غمزدہ ہے، میئر کراچی لائو لشکر کے ساتھ ایک سویمنگ پول کا افتتاح کرنے گئے ہیں۔ ورلڈ بینک سے بھاری قرضہ لیا گیا وہ کہاں جارہا ہے۔