غیرقانونی پارکنگ کرنے والی گاڑیوں کیخلاف کیا کارروائی ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
ویب ڈیسک : ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے کہا ہے کہ غیرقانونی پارکنگ کرنے والی گاڑیوں کے ای چالان کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔
ان خیالات کا اظہار ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ نے ایک اجلاس میں بریفنگ کے دوران کیا، کہا کہ سڑکوں پر ٹریفک مسائل کا سبب بننے والی غیرقانونی پارکنگ کے ای چالان کیے جائیں گے۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کہا کہ تمام مخدوش پیڈسٹرین پلوں کی مرمت کے لیے ترجیحی اقدامات کیے جائیں گے، پہلے مرحلے میں 20 پلوں کی مرمت کی جارہی ہے۔
لکی مروت: پولیس موبائل پر خودکش حملہ، ایک اہلکار شہید، 6 زخمی
علاوہ ازیں اجلاس میں ٹریفک کے دباؤ کا سبب بننے والی پارکنگ کے حوالے سے تجارتی عمارتوں کی بیسمنٹ پارکنگ کو فعال بنانے اور شاپنگ مال کی بیسمنٹ پارکنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے ٹریفک دباؤ کو دور کر نے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
ڈی سی جنوبی نے کہا کہ صدر میں 22 تجارتی عمارتوں کی بیسمنٹ پارکنگ سے تجاوزات ختم کرکے پارکنگ کے لیے خالی کروالی گئی ہیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ گلبرگ ٹاؤن میں نمائشی کارروائیاں غیرقانونی تعمیرات بھی جاری
ڈائریکٹر جعفر امام صدیقی کی نگرانی میں بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزیاں ، مکین تنگ
عزیز آباد نمبر 2 کے پلاٹ 1142 پر منہدم شدہ کمرشل یونٹس کی ازسرنو تعمیرشروع
ضلع وسطی گلبرگ ٹاؤن کے علاقے عزیز آباد بلاک 2 میں واقع پلاٹ نمبر 1142 پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کارروائی کے محض چند ماہ بعد ہی غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ دن کے اجالے میں جاری ہے ۔مقامی ذرائع کے مطابق،ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جعفر امام صدیقی کی سربراہی میں منہدم کی جانے والی عمارتوں، کمرشل پورشن یونٹ اور دکانوں کی ازسرنو تعمیر کا آغاز ہو چکا ہے ۔ یہ عمل اتھارٹی کے انہدامی اقدامات کی اثر پذیری پر سوالات کھڑے کر رہا ہے ۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ غیرقانونی تعمیرات کی دوبارہ تعمیر سے نہ صرف بلڈنگ قوانین کی پامالی ہو رہی ہے بلکہ شہری تحفظ کے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ترجمان نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’غیرقانونی تعمیرات کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے اور منہدم کی گئی عمارتوں کی ازسرنو تعمیر کی صورت میں مزید سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے ‘‘۔مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں ،شہری حلقوں کا وزیر بلدیات سے مطالبہ ہے کہ عزیز آباد میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف نہ صرف فوری کارروائی کی جائے بلکہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر نگرانی کا نظام بھی قائم کیا جائے ۔