Jasarat News:
2025-12-01@15:27:45 GMT

جسمانی وزن کم کرنے کا سب سے آسان طریقہ کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے کے متعدد طریقے آزمائے جاتے ہیں، مگر اکثر افراد ایک بنیادی عنصر—اچھی نیند—کو نظر انداز کر دیتے ہیں، حالانکہ ناقص نیند اور موٹاپے کے درمیان گہرا تعلق موجود ہے۔

یہ انکشاف نیشنل لائبریری آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تازہ طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے، جس میں نیند کے معیار اور جسمانی وزن کے باہمی اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

تحقیق کے مطابق نیند کی کمی انسانی جسم کے متعدد حیاتیاتی نظاموں کو متاثر کرتی ہے، جس کے نتیجے میں غذائی عادات بگڑتی ہیں، میٹابولزم سست پڑ جاتا ہے اور بھوک بڑھانے والے ہارمونز فعال ہو جاتے ہیں۔

محققین کے مطابق نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں افراد زیادہ کیلوریز لینے کی طرف مائل ہوتے ہیں، جب کہ جسم ان کیلوریز کو تیزی سے ذخیرہ کرنے لگتا ہے، جو آخرکار وزن بڑھنے کا سبب بنتا ہے۔

مطالعے میں معلوم ہوا کہ نیند کی کمی کے دوران گلوکوز اور انسولین کی حساسیت کم ہو جاتی ہے، جبکہ تناؤ بڑھانے والا ہارمون کورٹیسول شام کے وقت غیر معمولی سطح تک بڑھ سکتا ہے۔ اس کیفیت میں لوگ زیادہ کھانے کے ساتھ ساتھ ایسی غذاؤں کو ترجیح دیتے ہیں جو تیزی سے وزن بڑھانے کا باعث بنتی ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ مناسب نیند نہ صرف بھوک اور اشتہا پر قابو رکھتی ہے بلکہ وزن کم کرنے کی کوششوں کو مؤثر بھی بناتی ہے۔

سابقہ تحقیقات میں بھی یہی بات سامنے آچکی ہے کہ چھ گھنٹے سے کم نیند لینے والے افراد میں موٹاپے کا خطرہ تقریباً 30 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ بے خوابی کے شکار لوگوں میں زیادہ چکنائی اور چینی والی خوراک کی طلب بڑھتی ہے، جو وزن میں اضافے کے مرکزی عوامل میں شمار ہوتی ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا کہ موجودہ دور میں اسمارٹ ڈیوائسز کے بڑھتے استعمال نے لوگوں کی نیند کے معمولات کو شدید متاثر کیا ہے۔ دیر تک جاگنے کی عادت نیند کا دورانیہ کم کرتی ہے، جس کے نتیجے میں موٹاپے سمیت متعدد صحت مسائل جنم لے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

روس میں 30 سالہ فٹنس کوچ وزن بڑھانے کے چکر میں جان کی بازی ہار گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو (اسپورٹس ڈیسک )روس سے تعلق رکھنے والا 30 سالہ فٹنس کوچ اور سوشل میڈیا انفلوئینسر دمتری نوئینزن اپنے ایک غیر معمولی وزن بڑھانے کے تجربے کے دوران جان کی بازی ہار گیا۔ سوشل میڈیا انفلوئینسر دمتری نوئینزن اپنے فالوورز کو وزن کم کرنے کی ترغیب دینے کے لیے خود تیزی سے وزن بڑھا کر اور بعدازاں ڈرامائی طور پر وزن میں کمی لانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ نوئینزن کئی ہفتوں تک روزانہ 10 ہزار سے زائد کیلوریز لینے کا تجربہ کر رہے تھے، 20 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر نے 67 کلو وزن کم کرکے سب کو حیران کردیا ۔ اِن کی روزمرہ کی خوراک میں پیسٹریز، کیک، ڈمپلنگز، میئونیز، برگر اور دو پیزا شامل تھے۔ ایک ماہ میں انفلوئینسر نے تقریبا 13 کلو وزن بڑھایا لیا تھا اور اپنی آخری انسٹاگرام پوسٹ میں انہوں نے بتایا تھا کہ اِن کا وزن اب 105 کلو تک پہنچ چکا ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دمتری نوئینزن نے موت سے ایک روز قبل دوستوں کو بتایا تھا کہ وہ طبیعت بگڑنے کے باعث ڈاکٹر سے ملنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اسپورٹس ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • بحرین میں گولڈن ریزیڈنسی ویزا حاصل کرنا اب اور بھی آسان، نئی شرائط کیا ہیں؟
  • اسکرین کا استعمال
  • فراڈ کا نیا طریقہ، پی ٹی اے نے شہریوں کو خبردار کر دیا
  • روس کا کیف پر ڈرون میزائل سے حملہ، دو افراد ہلاک
  • امریکا کی تاریخ کا ایسا دن جس میں سب سے زیادہ سزائے موت دی گئیں
  • سپریم کورٹ نے بغیر قانونی طریقہ کار کے گرفتاری اور تشدد مجرمانہ عمل قرار دیدیا
  • روس میں 30 سالہ فٹنس کوچ وزن بڑھانے کے چکر میں جان کی بازی ہار گیا
  • ہانگ کانگ کے رہائشی کمپلیکس میں ہولناک آگ، ہلاکتیں 128 تک پہنچ گئیں
  • بھارت میں دوسری شادی پر پابندی، قانون کی خلاف ورزی پر 10 سال قید اور بھاری جرمانہ