حج کے دوران پاکستانی میڈیکل اسٹاف سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ، درخواستیں طلب
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
حج کے دوران پاکستانی میڈیکل اسٹاف سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ، درخواستیں طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 1 December, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزارتِ مذہبی امور نے حج 2025 کے دوران عازمینِ حج کے لیے پاکستانی میڈیکل اسٹاف بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزارت کے مطابق بھرتی کا عمل این ٹی ایس کے ذریعے مکمل کیا جائے گا اور امیدوار اپنی درخواستیں کل تک جمع کروا سکتے ہیں۔
وزارتِ مذہبی امور نے حج مشن کے لیے میڈیکل اسٹاف کی بھرتی کا اعلان کرتے ہوئے اہل امیدواروں سے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔ حج کے دوران عازمین کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے وزارت 98 ڈاکٹرز، فارماسسٹس اور 196 پیرامیڈیکل اسٹاف سعودی عرب بھیجے گی۔وزارت کے اعلامیے کے مطابق امیدوار کی عمر 25 سے 55 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔ ساتھ ہی کم از کم تین سال کا سرکاری سروس تجربہ اور سروس میں حاضر ہونا لازمی ہے۔
بھرتی کے لیے امیدوار کو اپنے متعلقہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سے فٹنس سرٹیفکیٹ بھی جمع کرانا ہوگا۔ وزارت نے کہا ہے کہ دل، شوگر یا ہائی بلڈ پریشر کے حامل افراد اہل نہیں ہوں گے۔مزید بتایا گیا ہے کہ 30 فیصد کوٹہ خواتین میڈیکل اسٹاف کے لیے مخصوص کیا گیا ہے۔ منتخب افراد حج کے دوران سعودی عرب میں ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے۔وزارتِ مذہبی امور نے واضح کیا ہے کہ سعودی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو فوری وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔ میڈیکل مشن کی تعیناتی وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق کی جائے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعوام کے ووٹ سے واپس آئیں گے اور ترامیم کو واپس کرینگے، بیرسٹر گوہر کا اعلان عوام کے ووٹ سے واپس آئیں گے اور ترامیم کو واپس کرینگے، بیرسٹر گوہر کا اعلان چیئرمین سی ڈی اے سے اے ڈی بی کے وفد کی ملاقات، سموگ کے تدارک و ماحولیاتی تحفظ کیلئے تعاون کو مزید فروغ دینے... بدمعاشی کرینگے تو گورنر راج لگ سکتا ہے،ہماری خواہش ہے فیصل کریم کنڈی ہی گورنر رہیں، فیصل واوڈا گرفتار، نظربند اور زیرحراست افراد سے تفتیش بارے بل سینیٹ سے منظور کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید ایک سال کی توسیع، سندھ کابینہ نے منظوری دیدی مریم نواز کے کام کرنے کی رفتار ترکیہ سے بھی تیز ہے، ترک رکن پارلیمنٹ برہان کایاترک کی ملاقات میں گفتگو
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میڈیکل اسٹاف حج کے دوران
پڑھیں:
فوج غزہ بھیجنے کیلئے تیار، حماس کو کمزور کرنے کا حصہ نہیں بنیں گے: اسحاق ڈار
اسلام آباد (نیوزڈیسک) نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں قیامِ امن کے لیے مجوزہ بین الاقوامی فورس میں شرکت کے لیے فوج بھجوانے کے لیے تیار ہے لیکن حماس کو غیر مسلح کرنے یا فلسطینی مزاحمتی ڈھانچے کو کمزور کرنے کا حصہ نہیں بنے گا۔
میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان واضح کر چکا ہے کہ غزہ میں امن فوج کی تعیناتی کے منصوبے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری حاصل ہونی چاہئے، ملائیشیا کو بھی آئی ایس ایف کے حماس کو غیر مسلح کرنے کے مجوزہ کردار پر اعتراض ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان غزہ امن فورس میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہے تاہم اس سے پہلے اس کے ٹی او آرز، مینڈیٹ اور کردار کا واضح طور پر فیصلہ ہونا چاہئے جب تک ان عوامل کے بارے میں طے نہیں کر لیا جاتا تب تک پاکستان کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکتا۔
واضح رہے کہ امریکہ کی ثالثی سے طے پانے والے غزہ امن معاہدے کا سب سے اہم جزو انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس کا قیام ہے، جس میں بنیادی طور پر مسلمان اکثریتی ممالک کی افواج شامل ہوں گی، فورس کا مقصد جنگ بندی کو مستحکم کرنا، انسانی امداد کی مؤثر ترسیل کو یقینی بنانا اور غزہ میں انتظامی ڈھانچے کے فوری استحکام میں مدد فراہم کرنا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان کا دفتر خارجہ کہہ چکا ہے کہ پاکستان بھی اس فورس کا حصہ بننے کا جائزہ لے رہا ہے تاہم معاملات ابھی ابتدائی مرحلے پر ہیں اور اس بارے میں ابھی کافی کچھ طے ہونا باقی ہے۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے نے بتایا کہ انڈونیشیا نے بھی فوج غزہ میں بھیجنے کا عندیہ دیا تھا اور پاکستان نے بھی اپنی رضامندی ظاہر کی تھی، پھر یہ شوشا آیا کہ یہ انرنیشنل سٹیبلائزیشن فورس حماس کو غیر مسلح کرے گی، ہم اس کے لیے تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کام امن کا قائم رکھنا ہے، امن نافذ کرنا نہیں ہے، وزیر اعظم نے فیلڈ مارشل سے مشاورت کے بعد اصولی طور پر اعلان کیا ہے کہ ہم فورس دیں گے لیکن جب تک اس کا ٹی او آر اور مینڈیٹ کا فیصلہ نہیں ہوتا اس وقت تک ہمارا فوج بھیجنے کا فیصلہ بھی نہیں ہو سکتا۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغانستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ ان کی خام خیالی ہے کہ چیزیں ٹھیک نہیں ہو سکتیں، ہم فوجی ایکشن کر سکتے ہیں، لیکن یہ بھی ٹھیک نہیں ہے کہ بھائی کے گھر جا کر اور اندر جا کر گھس کر ماریں اور ان عناصر کو نکالیں، نکالنا کوئی مسئلہ نہیں ہے، اگر ہم انڈیا کو سبق سکھا سکتے ہیں تو یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔