گلشن اقبال میں جاں بحق تین سالہ ابراہیم کی نماز جنازہ ادا
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
کراچی:
گلشن اقبال کے علاقے میں نیپا پل کے قریب مین ہول میں گر کر جاں بحق تین سالہ ابراہیم کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ابراہیم کی نماز جنازہ شاہ فیصل کالونی میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں سماجی و مذہبی و سیاسی شخصیات، اہل علاقہ اور عزیزو اقارب نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
نمازجنازہ میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر، ایم کیو ایم رکن اسمبلی شارق جمال بھی موجود تھے۔
یہ پڑھیں : کراچی؛ مین ہول میں گرنے والے بچے کی لاش 15 گھنٹے بعد نصف کلومیٹر فاصلے سے مل گئی
دریں اثنا سندھ اسمبلی میں بچے کی ہلاکت کا معاملہ اٹھایا گیا جس پر اپوزیشن نے احتجاج کیا، سندھ حکومت نے قصور واروں کو سزا دلانے کی یقین دہانی کرادی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نیپا چورنگی حادثہ، 3 سالہ ابراہیم کی لاش نکالنے والا نوجوان کون ہے؟
شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال نیپا چورنگی کے قریب کھلے مین ہول میں گرنے کر جاں بحق ہونے والے تین سالہ ابراہیم کی لاش ایک کچرا چننے والے لڑکے نے نکالی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شاہ فیصل سے تعلق رکھنے والا جوڑا اپنے بیٹے ابراہیم کے ہمراہ نیپا چورنگی کے قریب واقع نجی مارٹ میں خریداری کیلیے آیا۔
مارٹ سے باہر نکلتے ہی تین سالہ ابراہیم نے والدہ کا ہاتھ چھڑوایا اور والد کی موٹرسائیکل کی طرف بھاگا تو وہاں پر موجود کھلے مین ہول میں گر گیا۔
حادثے کے فوری بعد بچے کی والدہ عائشہ کی دلخراش ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ ہاتھ جوڑ جوڑ کر اپنے بچے کو تلاش کرنے کی اپیلیں کررہی تھیں۔
واقعے کے بعد روایتی طور پر سرکاری مشینری گھنٹوں تاخیر سے پہنچی جبکہ وقوعہ پر موجود لوگوں اور والدین نے اپنے پاس سے پیسے ملا کر شاول منگوایا جس نے کھدائی کا کام شروع کیا۔
ابراہیم کی لاش 15 گھنٹے کے طویل ریسکیو آپریشن کے بعد ملی تاہم اس کو کروڑوں روپے کی مشینری یا کسی تربیت یافتہ رضاکار نے تلاش نہیں کیا۔
تین سالہ بچے کی لاش کو کچرا چننے والے تنویر نامی لڑکے نے تلاش کیا۔ وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو میں لڑکے نے بتایا کہ اُس نے نیپا چورنگی کے قریب واقع نجی یونیورسٹی کے قریب نالے میں لاش دیکھی تو نکال کر متعلق حکام کے حوالے کیا۔
وہاں پر موجود عینی شاہدین نے انکشاف کیا کہ لاش ملنے کے بعد پولیس نے لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ ریسکیو رضاکار اپنے ادارے کا نام روشن کرنے کیلیے لڑتے رہے۔
بعد ازاں عوام کی جانب سے شدید تنقید ہونے پر ڈی ایس پی گلشن اقبال ٹاؤن نے تنویر کو بلاکر شاباش دی اور اہلکاروں کے رویے پر معذرت بھی کی۔