کراچی: دودھ کے نمونے مضرصحت وناقابل استعمال، رپورٹ عدالت میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک) سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر ممبر انسپکشن ٹیم نے دودھ کے نمونوں کی کوالٹی سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس دوران عدالتی حکم پر ممبر انسپکشن ٹیم نے دودھ کے نمونوں کی کوالٹی سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ عدالت نے رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنادیا۔
رپورٹ کے مطابق مختلف علاقوں سے جمع درجنوں نمونے پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کو ارسال کئے تھے، تمام نمونے غیر معیاری اور مضرصحت تھے،دودھ کاکوئی نمونہ انسانی استعمال کے قابل نہیں۔
کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمتوں کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کردیا گیا، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دودھ قیمتوں سے متعلق27نومبرکو نوٹیفکیشن جاری کیا، ڈیری فارمز 200روپے، ہول سیلرز 208 روپے اور ریٹیلرز 220روپے فی لیٹر دودھ فروخت کرینگے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سندھ میں ڈینگی کے مزید 232 کیسز، کراچی بدستور سب سے زیادہ متاثر
سندھ میں ڈینگی کی صورتحال مسلسل تشویشناک ہوتی جا رہی ہے، اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 232 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ کراچی ہے جہاں 127 مریض سامنے آئے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق صوبے میں ڈینگی کیسز میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ سرکاری اسپتالوں میں 34 اور نجی اسپتالوں میں 17 نئے مریض داخل ہوئے، جس کے بعد داخل مریضوں کی تعداد بڑھ کر 44 ہوگئی ہے۔
کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں 17 جبکہ حیدرآباد میں 9 مریض داخل کیے گئے۔
خوش آئند بات یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں سرکاری اسپتالوں سے 38 اور نجی اسپتالوں سے 34 مریض صحت یاب ہو کر گھروں کو واپس گئے۔ ڈی جی ہیلتھ سندھ نے تصدیق کی کہ اس مدت کے دوران ڈینگی سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ روز صوبے بھر میں 2432 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 232 مثبت آئے۔ کراچی کی لیبارٹریز میں 123 جبکہ حیدرآباد میں 109 کیسز رپورٹ ہوئے، جو دونوں شہروں میں ڈینگی کے پھیلاؤ کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں۔
ماہرین نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، گھروں اور اطراف میں پانی کھڑا نہ ہونے دینے اور فوری ٹیسٹنگ کی ہدایت کی ہے تاکہ وبا پر قابو پایا جا سکے۔