City 42:
2025-12-01@12:11:58 GMT

عازمین حج 2026 کے لیے طبی ماہرین کی خدمات لینے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT

سٹی 42: وزارت مذہبی امور نےعازمین حج 2026 کے لیے طبی ماہرین کی خدمات لینے کا فیصلہ کرلیا۔
وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ طبی عملے کی کم سے کم عمر25 سال اور زیادہ سے زیادہ 55 سال تک ہوگی، حج مشن کے لیے 98 ڈاکٹرز، فارماسسٹس، 196 پیرا میڈیکس سٹاف درکار ہیں،دل، شوگر اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض حج کے اہل نہیں ہوں گے۔
طبی عملے کے طور پر جانے کے خواہش مند امیدوار وں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا فٹنس سرٹیفکیٹ بھی جمع کروانا ہوگا، حج مشن میں درخواست کل تک دی جا سکتی ہے، امیدواروں کا این ٹی ایس کے ذریعے ٹیسٹ لیا جائے گا۔
وزارت مذہبی امور کے مطابق میڈیکل حج مشن کے لیے کم ازکم تین سال کا سرکاری سروس تجربہ لازمی ہے، ریٹائرڈ اہلکار میڈیکل حج مشن کے لیے نااہل ہوں گے اور صرف حاضر سروس اہلکار طبی عملے کے لیے اہل ہوں گے۔

لکی مروت: پولیس موبائل پر خودکش حملہ، ایک اہلکار شہید، 6 زخمی 

منتخب افراد حج کے دوران سعودی عرب میں ڈیوٹی سرانجام دیں گے، میڈیکل مشن کی تعیناتی وفاقی حکومت کی پالیسی کے تحت ہو گی، خواتین میڈیکل سٹاف کے لیےبھی 30 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

بی جے پی کی بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو دیوار کیساتھ لگا دیا ہے، سیاسی ماہرین

انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی فورسز غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یواے پی اے“ کی آڑ میں لوگوں کے گھروں پرچھاپے مار رہی ہیں اور بےگناہ لوگوں کو گرفتار کر کے جیلوں اور عقوبت خانوں میں ڈال رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے اور اس نے کشمیریوں کو مکمل طورپر دیوار کیساتھ لگا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے علاقے میں جبر، مظالم اور دیگرآمرانہ اقدامات تیز کرتے ہوئے کشمیریوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی فورسز غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یواے پی اے“ کی آڑ میں لوگوں کے گھروں پرچھاپے مار رہی ہیں اور بےگناہ لوگوں کو گرفتار کر کے جیلوں اور عقوبت خانوں میں ڈال رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری ڈاکٹروں سمیت اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو محض حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک ہونے کے دعویدار بھارت نے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کے عالمی چارٹر اور اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا کے رکھ دی ہیں۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد کشمیریوں پر بھارتی مظالم اور سیاسی ناانصافیوں میں تیزی آئی ہے، اس وقت آزادی پسند رہنماﺅں اور کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیری جیلوں میں بند ہیں، کشمیریوں کے گھر، زمینیں اور دیگر املاک ضبط کی جا رہی ہیں، سرکاری ملازمین کو جبری طور پر برطرف کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر بھارت کو جواب دہ ٹھرائیں اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کے 19 افسران و ملازمین کی خدمات وفاقی آئینی عدالت کے سپرد
  • چین نے جاپان سے دیانت داری سے اپنے غلط بیانات واپس لینے کا مطالبہ کیا، چینی وزارت خارجہ
  • مقبوضہ کشمیر میں مساجد اور مدارس کے خلاف کارروائیاں تیز، مذہبی آزادی کو خطرہ لاحق
  • آگرہ واقعہ ہندوتوا کا عروج اقلیتوں کی بے بسی خوف عدم تحفظ
  • کمشنر سیسی کے دورے اور ملاقاتیں
  • فن لینڈ کا پاکستان سمیت دیگر ممالک میں اپنے سفارتخانے بند کرنے کا اعلان
  • فاف ڈو پلیسی کا آئی پی ایل چھوڑ کر پی ایس ایل میں حصہ لینے کا فیصلہ
  • بی جے پی کی بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو دیوار کیساتھ لگا دیا ہے، سیاسی ماہرین
  • معذور افراد کے عالمی دن پر آئی ایل سی کے وفد کی کمشنر حیدرآباد سے ملاقات