پاکستان میں بڑھتی آبادی بچوں میں غذائی قلت کو بڑھا رہی ہے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
---فائل فوٹو
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ بڑھتی آبادی بڑا چیلنج ہے، پاکستان میں بڑھتی آبادی بچوں میں غذائی قلت کو بڑھا رہی ہے۔
پاپولیشن سمٹ سے خطاب کے دوران احسن قبال نے کہا کہ بڑھتی آبادی مالی وسائل پر بوجھ ہے، شہروں میں پھیلاؤ کا بھی باعث بن رہی ہے، این ایف سی کو سروس ڈیلیوری کے ساتھ بھی لنک کرنا چاہیے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ملک میں کوالٹی ایجوکیشن درکار ہے، پاپولیشن کی مینیجمنٹ اڑان پاکستان پروگرام کی بنیاد ہے، پاپولیشن کو معاشی پلان کے ساتھ لنک کرنا ہے۔
اسلام آباد اُڑان پاکستان ایک انقلابی پروگرام ہے.
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رہنما شائستہ پرویز ملک نے پاپولیشن سمٹ سے خطاب کے دوران کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کو آبادی سے لنک کرنا چاہیے، ملک میں پاپولیشن مینجمنٹ پر کام کی ضرورت ہے، یہ عوام کی بھلائی اور بچوں کے مستقبل کا معاملہ ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بڑھتی آبادی
پڑھیں:
" دو سو میگاواٹ بجلی ہمارے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے" احسن اقبال کا بیان شدید تنقید کی زد میں
گزشتہ روز گلگت میں نون لیگ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے جہاں اپنے کارنامے گنے وہاں انہوں نے یہ حیران کن دعویٰ بھی کر دیا کہ جی بی میں دو سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنا ہمارے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ "دو سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنا ہمارے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے" وفاقی وزیر احسن اقبال کا یہ بیان گلگت بلتستان میں موضوع سخن بنا ہوا ہے اور شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ گزشتہ روز گلگت میں منعقدہ نون لیگ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے جہاں اپنے کارنامے گنے وہاں انہوں نے یہ حیران کن دعویٰ بھی کر دیا کہ جی بی میں دو سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنا ہمارے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ وفاقی وزیر کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر تنقہد اور میمز کا طوفان ہے اور سیاسی و عوامی حلقوں میں شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ جی بی میں اس وقت اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، بجلی کی پیداوار طلب سے دو گنا کم ہے۔ سیاسی و عوامی حلقوں کی جانب سے احسن اقبال کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ وفاقی وزیر صرف پچاس میگاواٹ ہی بنا کر دیں تو گلگت، سکردو میں لوڈشیڈنگ کا مستقل عذاب ختم ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ جی بی میں لوڈشیڈنگ ایک مستقل مسئلہ رہی ہے، گلگت، سکردو، ہنزہ اور چلاس شہروں میں بجلی کا بحران کئی سالوں سے جاری ہے جو حل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ سردیوں میں سکردو شہر میں بیس گھنٹے، گلگت میں اٹھارہ گھنٹے، چلاس میں پندرہ اور ہنزہ میں بائیس گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔