" دو سو میگاواٹ بجلی ہمارے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے" احسن اقبال کا بیان شدید تنقید کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
گزشتہ روز گلگت میں نون لیگ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے جہاں اپنے کارنامے گنے وہاں انہوں نے یہ حیران کن دعویٰ بھی کر دیا کہ جی بی میں دو سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنا ہمارے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ "دو سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنا ہمارے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے" وفاقی وزیر احسن اقبال کا یہ بیان گلگت بلتستان میں موضوع سخن بنا ہوا ہے اور شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ گزشتہ روز گلگت میں منعقدہ نون لیگ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے جہاں اپنے کارنامے گنے وہاں انہوں نے یہ حیران کن دعویٰ بھی کر دیا کہ جی بی میں دو سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنا ہمارے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ وفاقی وزیر کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر تنقہد اور میمز کا طوفان ہے اور سیاسی و عوامی حلقوں میں شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ جی بی میں اس وقت اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، بجلی کی پیداوار طلب سے دو گنا کم ہے۔ سیاسی و عوامی حلقوں کی جانب سے احسن اقبال کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ وفاقی وزیر صرف پچاس میگاواٹ ہی بنا کر دیں تو گلگت، سکردو میں لوڈشیڈنگ کا مستقل عذاب ختم ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ جی بی میں لوڈشیڈنگ ایک مستقل مسئلہ رہی ہے، گلگت، سکردو، ہنزہ اور چلاس شہروں میں بجلی کا بحران کئی سالوں سے جاری ہے جو حل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ سردیوں میں سکردو شہر میں بیس گھنٹے، گلگت میں اٹھارہ گھنٹے، چلاس میں پندرہ اور ہنزہ میں بائیس گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دو سو میگاواٹ بجلی کہ جی بی میں احسن اقبال وفاقی وزیر
پڑھیں:
حفیظ الرحمن اور احسن اقبال گلگت بلتستان کے غدار ہیں، غلام شہزاد آغا
سابق وزیر تعلیم نے ایک بیان میں کہا کہ نواز لیگ نے غواڑی پاور پراجیکٹ ختم کر کے بلتستان ریجن کو اندھیروں میں دھکیلا اور اب دعویٰ کر رہے ہیں کہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنا بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر تعلیم و رہنما پیپلز پارٹی گلگت بلتستان غلام شہزاد آغا نے کہا ہے کہ احسن اقبال اور حفیظ الرحمٰن گلگت بلتستان کے غدار ہیں۔ انہوں نے لیگی رہنما احسن اقبال کے گلگت میں خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز لیگ نے غواڑی پاور پراجیکٹ ختم کر کے بلتستان ریجن کو اندھیروں میں دھکیلا اور اب دعویٰ کر رہے ہیں کہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنا بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ گلگت بلتستان سے پیپلز پارٹی کے دیئے ہوئے آئینی و انتظامی اختیارات نکال دیئے جائیں تو حفیظ الرحمٰن کی کرپشن کے علاؤہ کچھ نہیں بچتا۔ گزشتہ دو سالوں سے وفاق میں نواز لیگ کی حکومت ہے اس دوران انہیں گلگت بلتستان سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا خیال نہیں آیا بلکہ الٹا غواڑی پاور پراجیکٹ ختم کر دیا اور اب گلگت بلتستان کے انتخابات قریب آتے ہی علاقے کے ہمدرد بننے کی اداکاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز لیگ نے پنجاب میں گلگت بلتستان کے طلبہ کا کوٹہ ختم کر کے اوپن میرٹ کا نفاذ کیا جس سے یہاں کے طلبہ کا حق مارا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جی بی کیلئے سب سے زیادہ کام پیپلز پارٹی نے کیا ہے۔ تمام تر آئینی اور انتظامی اصلاحات پی پی کی مرہون منت ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو شہید، بینظیر بھٹو شہید اور آصف علی زرداری نے اپنے اپنے ادوار میں بتدریج جی بی کے لئے آئینی و انتظامی اختیارات دیئے۔ نواز لیگ کے دور حکومت میں جی بی میں ٹھیکوں سے کمیشن خوری اور چند منظور نظر ٹھیکیداروں کو نوازنے کے علاوہ کچھ نہیں ہوا۔ حفیظ الرحمٰن جس نظام کے تحت جی بی کے وزیر اعلیٰ بنے وہ بھی پیپلز پارٹی کا دیا ہوا تحفہ ہے۔ شمالی علاقہ جات جیسے بے نام خطہ کو گلگت بلتستان کے نام سے پہچان بھی پاکستان پیپلز پارٹی نے دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حفیظ الرحمٰن سے اپنی پارٹی سنبھالی نہیں جاتی انکی گلگت بلتستان سنبھالنے کی باتیں مضحکہ خیز ہیں۔ گلگت بلتستان میں عوامی سطح پر پیپلز پارٹی مقبول ترین جماعت ہے۔ گزشتہ انتخابات میں تیسری پوزیشن پر رہنے والے حفیظ الرحمٰن کی گلگت بلتستان میں حکومت بنانے خواہش بلی کے خواب میں چھیچھڑوں کے مترادف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آمدہ انتخابات میں پیپلز پارٹی عوامی مینڈیٹ سے واضح اکثریت حاصل کرے گی۔