اسلامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے مرکزی، صوبائی، ضلعی، تحصیل اور یونٹ سطح کے تمام عہدیداران و کارکنان تسبیح کے دانوں کی طرح باہم متحد ہیں اور قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی مدبرانہ و حکیمانہ قیادت میں ایک منظم اکائی کی صورت کام کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں عام انتخابات کے قریب آتے ہی بعض عناصر کی جانب سے ایک مخصوص سیاسی جماعت کو نشانہ بنا کر رپورٹنگ کرنا صحافتی اصولوں اور اخلاقی اقدار کے منافی ہے۔ ایک ذمہ دار صحافی ہمیشہ اپنی غیر جانبداری کو ذاتی پسند و ناپسند پر ترجیح دیتا ہے اور حق و حقیقت کے ساتھ کھڑا رہنا ہی حقیقی اصول پسندی کہلاتا ہے۔ اسلامی تحریک پاکستان اور خصوصاً اسلامی تحریک گلگت بلتستان میں کسی بھی سطح پر کوئی اختلاف موجود نہیں ہے۔ ہمارے مرکزی، صوبائی، ضلعی، تحصیل اور یونٹ سطح کے تمام عہدیداران و کارکنان تسبیح کے دانوں کی طرح باہم متحد ہیں اور قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی مدبرانہ و حکیمانہ قیادت میں ایک منظم اکائی کی صورت کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے کارکنان ہی پارٹی کا اصل سرمایہ اور حقیقی وارث ہیں، جنہوں نے ہمیشہ ہر مشکل گھڑی میں قیادت کے ہر حکم پر لبیک کہتے ہوئے تحریک کو کامیابیوں سے ہمکنار کیا۔ لہٰذا پارٹی کے اندر انتشار یا اختلافات سے متعلق من گھڑت اور بے بنیاد خبریں دراصل مخصوص ذاتی ایجنڈے کی عکاس ہیں، جو کسی اصول پسند صحافی کے شایانِ شان نہیں۔ ہم تمام صحافتی اداروں اور ذمہ داران سے اپیل کرتے ہیں کہ ایسی بے بنیاد اور منفی خبروں کے نشر و اشاعت سے گریز کریں اور اصولی صحافت کی روایت کو مزید مضبوط بنائیں۔ اختلافِ رائے ہر منظم جماعت کے اندر ایک فطری خوبصورتی ہے اور اسلامی تحریک پاکستان میں بھی تمام فیصلے باہمی مشاورت، اتفاقِ رائے اور وسیع تر قومی و ملی مفاد کو مدنظر رکھ کر کیے جاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسلامی تحریک

پڑھیں:

بدل دو نظام تحریک کاباقاعدہ آغاز،حافظ نعیم کا پنجاب کے بلدیاتی قانون کیخلاف مظاہروں کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251128-01-24
لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے پنجاب کے بلدیاتی نظام کے کالے قانون کے خلاف 7 دسمبر کو صوبے بھر میں مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پنجاب میں احتجاج سے بدل دو نظام ملک گیر پرامن مزاحمتی تحریک کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا۔ عوام کا مزید استحصال برداشت نہیں، حکمرانوں کو قوم کا حق دینا پڑے گا۔ مقامی حکومتوں کے قانون کے خلاف پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں مظاہرے ہوں گے ، عدالت بھی جائیں گے۔نائب امیر لیاقت بلوچ ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم ، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم ، امیر پنجاب جنوبی سید ذیشان اختر ،امیر لاہور ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ ،امیر راولپنڈی سید عارف شیرازی، امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، جنرل سیکرٹری پنجاب وسطی ڈاکٹر بابر رشید، جنرل سیکرٹری پنجاب شمالی اقبال خان اور جنرل سیکرٹری پنجاب جنوبی ثنا اللہ سرائی بھی اس موقع پرموجود تھے۔ پریس کانفرنس سے قبل امیر جماعت اسلامی کی زیرصدارت تمام قائدین کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں تحریک کا مرحلہ وار لائحہ عمل طے کیا گیا۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اجتماع عام کے طے شدہ ایجنڈے کے مطابق بدل دو نظام تحریک کے تحت عوامی ریفرنڈم ، دستخطی مہم ، دھرنے ، اسمبلیوں کے گھیراؤ سمیت احتجاج کے تمام پرامن ذرائع استعمال ہوں گے۔ جماعت اسلامی آئین و قانون کی بالادستی، حقیقی جمہوری نظام کا قیام اور متناسب نمائندگی کے تحت انتخابات چاہتی ہے۔امن و امان کی ابتر صورتحال ، تعلیمی بحران کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ جماعت اسلامی صوبائی قیادت مسائل کی نشاندہی کرے گی جس پر صوبوں میں احتجاج ہوگا۔ کرپشن، امریکی و آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف مظاہرے ہوں گے، غزہ کی صورتحال سے الگ تھلگ نہیں رہ سکتے، فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے رہیں گے۔ افغانستان سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ فارم47 کی اسمبلی نے مقامی حکومتوں کے جس قانون کو پاس کیا ہے اس سے عوامی نمائندگی کا حق مکمل طور پر سلب کرلیا گیا، افسر شاہی فیصلے کرے گی، انہوں نے سوال کیا کہ کس جمہوری نظام میں غیر جماعتی انتخابات ہوتے ہیں؟ ہارس ٹریڈنگ کے راستے کھول دیے گئے ، شریف خاندان اقتدار کو مکمل طور پر اپنی گرفت میں رکھنا چاہتا ہے، جماعت اسلامی تمام صوبوں میں بااختیار بلدیاتی نظام کے حق میں تحریک چلائے گی، پنجاب کے قانون کو فوری طور پر عدالت میں بھی چیلنج کررہے ہیں۔ امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ اجتماع عام کی بے مثال کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں، لاکھوں لوگوں نے مینار پاکستان پر اکٹھے ہوکر فرسودہ نظام کے خلاف بے زاری کا اظہار کیا۔ عالمی وفود نے اجتماع عام میں شرکت کی اور دنیا میں رائج استحصالی ، ظالمانہ اور سرمایہ دارانہ کے خلاف آواز اٹھائی اور اسلام کے عادلانہ نظام کو بہترین متبادل کے طور پر پیش کیا۔ اجتماع عام کی کامیابی سے جماعت اسلامی نے ثابت کیا کہ یہ نہ صرف ایک قومی جماعت ہے بلکہ عالمی وژن کی حامل ایک منظم نظریاتی تحریک ہے۔صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ نوآبادیاتی دور کا حربہ اور آزادی اظہار رائے پر قدغن ہے۔ جماعت اسلامی آئین کے مطابق پرامن احتجاج کرنے کا حق رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کا خاندان خود اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد سے اقتدار کے ایوانوں میں آیا ۔ نواز شریف نے گزشتہ انتخاب میں کامیابی کے لیے مقتدرہ کے دیے گئے 70 ہزار ووٹ قبول کیے۔

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • نون لیگ کی پوری وفاقی کابینہ بھی گلگت بلتستان آئے، تب بھی عوام ووٹ نہیں دینگے، پروین جاوید
  • سابق گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال سے رابطوں کے معاملے پر اسلامی تحریک میں اختلافات
  • گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے عام انتخابات کے حوالےسے اہم پیشگوئی کر دی
  • بدل دو نظام تحریک کاباقاعدہ آغاز،حافظ نعیم کا پنجاب کے بلدیاتی قانون کیخلاف مظاہروں کا اعلان
  • سرکاری مشینری نئے صوبوں کی مہم چلا رہی ہے، عوامی تحریک
  • 24 جنوری 2026ء کو پولنگ، الیکشن کمیشن گلگت بلتستان نے صدر مملکت کو خط لکھ دیا
  • علامہ ساجد نقوی اور علامہ شبیر میثمی کی ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری ڈاکٹر علی لاریجانی سے اہم ملاقات
  • وفاق اورصوبے نے حیدرآباد کو لاوارث چھوڑ رکھا ہے، سنی تحریک
  • عسکری قیادت کا دوٹوک موقف