دونوں شخصیات سے ملاقات میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد کے شہری مسائل، امن و امان اور دیگر عوامی مشکلات پر تفصیلی گفتگو کی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے صوبائی آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد سے منتخب رکنِ صوبائی اسمبلی ایم پی اے حاجی شیر محمد مغیری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور جیکب آباد کے امن و امان کی مجموعی صورتحال پر  تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی بحالی نہایت ضروری ہے۔ تجارت، کاروبار، تعمیر و ترقی اور اجتماعی خوشحالی اسی وقت ممکن ہے جب شہر میں پائیدار امن قائم ہو۔ ایم پی اے حاجی شیر محمد مغیری نے کہا کہ امن و امان کی بحالی، عوام کی خدمت اور جرائم کے خاتمے کو میں اپنی اولین ترجیح سمجھتا ہوں۔

قبل ازاں علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد شہری اتحاد کے صدر یاسر اکرم اپڑو سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم عزاداری ونگ کے صوبائی صدر سید غلام شبیر نقوی اور مجلس علمائے مکتب اہل بیتؑ کے ضلعی صدر علامہ سیف علی ڈومکی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں جیکب آباد کے شہری مسائل، امن و امان اور دیگر عوامی مشکلات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جیکب آباد کے عوام مختلف مسائل و مشکلات کا شکار ہیں۔ متعلقہ اداروں اور شہری اتحاد کو چاہئے کہ ان مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ اور فعال کردار ادا کریں۔ عوامی فلاح اور ان کے حقوق کا تحفظ شہری اتحاد کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد کے

پڑھیں:

تحریکِ بیداریِ اُمتِ مصطفیٰ ﷺ کے زیراہتمام وحدتِ اُمت کانفرنس کا انعقاد

تحریک بیداری کے سربراہ نے کہا کہ دو ارب مسلمانوں کی موجودگی کے باوجود امت نے قرآن کے تقاضوں کے مطابق کردار ادا نہیں کیا۔ اگر فکری و تعلیمی ادارے قرآن کو اپنے نظام کا مرکز بناتے تو آج امت ذلت و اضطراب کا شکار نہ ہوتی۔ انہوں نے غزہ کے بچوں، خواتین اور عوام کی استقامت کو ایمان کی زندہ تفسیر قرار دیا۔ انہوں نے حماس، حزب اللہ، یمن کے مجاہدین اور ایران کی قیادت کو عملی مزاحمت اور ایمانی غیرت کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہی قوتیں اسلام کی حرارت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ تحریکِ بیداریِ اُمتِ مصطفیٰﷺ کے زیرِاہتمام وحدتِ اُمت کانفرنس بعنوان “غزہ کے میدان میں اُمت کا امتحان” منعقد ہوئی جس کی صدارت سربراہ تحریکِ بیداریِ اُمتِ مصطفیٰ ﷺ علامہ سید جواد نقوی نے کی۔ کانفرنس میں مذہبی و سیاسی قائدین، علمائے کرام، مشائخ، ماہرینِ تعلیم، وکلا، صحافیوں اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) علامہ حیدر علوی، سابق ضلعی امیر جماعت اسلامی چکوال آصف اشرف، ضلعی صدر مرکزی مسلم لیگ مولانا عبداللہ نثار، سابق جنرل سیکرٹری بار کونسل چکوال ایڈووکیٹ عتیق الرسول اور ضلعی رہنما منہاج القرآن و سربراہ اسلامک سینٹر چکوال مولانا حافظ قیصر منیر سمیت دیگر مقررین شامل تھے۔

اپنے خطاب میں علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ دو ارب مسلمانوں کی موجودگی کے باوجود امت نے قرآن کے تقاضوں کے مطابق کردار ادا نہیں کیا۔ اگر فکری و تعلیمی ادارے قرآن کو اپنے نظام کا مرکز بناتے تو آج امت ذلت و اضطراب کا شکار نہ ہوتی۔ انہوں نے غزہ کے بچوں، خواتین اور عوام کی استقامت کو ایمان کی زندہ تفسیر قرار دیا۔ انہوں نے حماس، حزب اللہ، یمن کے مجاہدین اور ایران کی قیادت کو عملی مزاحمت اور ایمانی غیرت کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہی قوتیں اسلام کی حرارت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ علامہ سید جواد نقوی نے اسرائیل و امریکہ نواز پالیسیوں کو امت کے زوال کی جڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے حکمران جو عوام کے جذبات اور مظلوموں کے خون کا سودا کرتے ہیں، امت کے ضمیر کے مجرم ہیں۔ مقررین نے کہا کہ پاکستانی قوم کے اندر غیرت، ایمان اور بیداری کی صلاحیت موجود ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قوم صالح قیادت اور قرآنی رہنمائی میں متحد ہو کر مظلوموں کا ساتھ دے۔ اگر قوم نے اپنے اصل کی طرف رجوع کیا تو تاریخ کا دھارا بدلا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور سے ابو ظہبی کے لیے ایئر سیال کی پروازوں کا آغاز 
  • لاہور سے ابو ظہبی کے لیے ایئر سیال کی پروازوں کا آغاز
  • وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی صوبائی وزیرِ ٹرانسپورٹ سے ملاقات
  • تحریکِ بیداریِ اُمتِ مصطفیٰ ﷺ کے زیراہتمام وحدتِ اُمت کانفرنس کا انعقاد
  • علامہ احمد اقبال رضوی کی پاراچنار کے عمائدین سے ملاقات
  • چیئرمین سی ڈی اے کی چیف فیسیلٹیز و ایڈمنسٹریٹو سروسز آغا خان یونیورسٹی سے ملاقات
  • کراچی کی خاتون کو جیکب آباد میں 6 لاکھ کے عوض فروخت کیے جانے کا انکشاف
  • عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی پارلیمانی کارروائی روکنے کی دھمکی
  • اڈیالہ جیل کے اطراف سکیورٹی ہائی الرٹ، امن و امان کے لیے 5 اضافی چوکیوں کا قیام