اڈیالہ جیل کے اطراف سکیورٹی ہائی الرٹ، امن و امان کے لیے 5 اضافی چوکیوں کا قیام
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے اطراف امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ اضافی سکیورٹی کے لیے خصوصی پلان نافذ کر دیا گیا ہے جو غیر معینہ مدت تک برقرار رہے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل روڈ پر پانچ اضافی پکٹس قائم کیے گئے ہیں جن میں داہگل ناکہ، گیٹ ون، گیٹ پانچ، فیکٹری ناکہ اور گورکھ پور شامل ہیں۔ ان مقامات پر اضافی نفری تعینات رہے گی جبکہ پولیس افسران اور اہلکار 12، 12 گھنٹے کی دو شفٹوں میں ڈیوٹی انجام دیں گے۔ اس کے علاوہ 12 تھانوں کے ایس ایچ اوز اور خواتین پولیس اہلکار بھی سکیورٹی میں تعینات ہوں گے۔
مجموعی طور پر اڈیالہ جیل کی بیرونی سکیورٹی پر 700 سے زائد اہلکار اور افسر تعینات ہوں گے، جنہیں اینٹی رائٹ سامان سے لیس کیا گیا ہے۔ اڈیالہ گارڈز کی نفری اسٹینڈ بائی رہے گی اور ڈیوٹی کی براہ راست نگرانی ایس پی صدر انعم شیر کریں گی۔
یہ ہائی الرٹ اس وقت جاری کیا گیا ہے جب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر پارلیمنٹ کی کارروائی نہ چلنے دینے کی دھمکی دی ہے اور منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل
پڑھیں:
وائٹ ہاؤس لاک ڈاؤن کر دیا گیا، واشنگٹن میں مزید 500 فوجی تعینات، سیکیورٹی ہائی الرٹ
واشنگٹن:واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے باہر نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو نشانہ بنانے والی فائرنگ کے بعد شہر میں شدید سیکیورٹی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
امریکی سیکیورٹی اداروں کی ہنگامی پریس بریفنگ میں مزید 500 فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیا گیا، جبکہ وائٹ ہاؤس کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔
امریکی وزیرِ جنگ پیٹ ہیگسیتھ نے بتایا کہ یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی براہِ راست ہدایت پر اٹھایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے، اور ہم واشنگٹن کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ضروری قدم اٹھا رہے ہیں۔
ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پٹیل نے پریس بریفنگ میں تصدیق کی کہ وائٹ ہاؤس کے باہر دو نیشنل گارڈ اہلکاروں کو فائرنگ کر کے زخمی کیا گیا اور دونوں کی حالت تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے گھات لگا کر حملہ کیا، سیکیورٹی اہلکاروں نے بہادری سے ان کا مقابلہ کیا۔
کاش پٹیل نے مزید کہا کہ ملزم کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور اس وقت واشنگٹن میں کوئی دوسرا مشتبہ شخص نہیں ہے۔