اپنے ایک خطاب میں حزب‌ الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہماری جاسوسی کیلیے بحری اور فضائی طور پر کوششیں کی جا رہی ہیں۔ غیر ملکی شہری اور یہاں تک کہ بعض عرب ممالک کی انٹیلی جنس سروسز بھی اسرائیل کو ہماری معلومات فراہم کر رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب‌ الله" كے سیكرٹری جنرل "شیخ نعیم قاسم" نے شہید "هیثم علی طباطبائی" كی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب كیا۔ اس موقع پر انہوں نے كہا كہ شہید ھیثم علی طباطبائی ایک اسٹریٹجک نقطہ نظر رکھتے تھے۔ وہ منصوبہ بندی، بہادری اور جنگ کے میدان میں حکیمانہ قیادت میں بے مثال تھے۔ وہ 1984ء میں حزب‌ الله سے جڑے۔ وہ 9 سال تک یمن میں رہے، جہاں انہوں نے اس ملک میں اپنے بھائیوں کی عسكری تربیت كی۔ اسی وجہ سے وہ یمنی عوام میں مقبول ہوئے۔ انہوں نے "اولی البأس" لڑائی کی کمانڈ کی۔ اولی البأس وہ نام تھا جسے حزب‌ الله کے سابق سیکرٹری جنرل شہید "سید حسن نصر الله" نے اسرائیل کے ساتھ تازہ جنگ کے لیے منتخب کیا۔ جس کے تحت مجاہدین نے 17 ستمبر سے 27 نومبر (72 دن) تک اسرائیلی فوج کے خلاف 1666 فوجی آپریشنز کئے، جن کی اوسطاً تعداد، یومیہ 23 آپریشنز تھی۔ اس عرصے کے دوران 130 سے زائد صیہونی فوجی اور آبادکار ہلاک جب کہ 1250 سے زائد زخمی ہوئے۔
  شیخ نعیم قاسم نے حزب الله کو مضبوط جڑوں والی تحریک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس راستے میں ہزاروں شہید دئیے، لیکن ہر مرحلے پر ہم اپنی صلاحیتوں کو دوبارہ بحال کرنے میں کامیاب رہے۔ لبنان میں دشمن کے ایجنٹوں کے کئی گینگ موجود ہیں جنہیں سیکیورٹی فورسز نے گرفتار کیا۔ بہرحال، ہمیں ہمیشہ ہوشیار رہنا چاہیے، خلاء کو پر کرنا چاہیے اور ماضی سے سبق سیكھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ھیثم علی طباطبائی کا قتل ایک واضح جارحیت ہے اور ہمیں اس کا جواب دینے کا حق ہے۔ تاہم جوابی کارروائی کے تعین کا وقت ہمارے ہاتھ میں ہے۔ ہماری جاسوسی کے لیے بحری اور فضائی طور پر کوششیں کی جا رہی ہیں۔ غیر ملکی شہری اور یہاں تک کہ بعض عرب ممالک کی انٹیلی جنس سروسز بھی اسرائیل کو ہماری معلومات فراہم کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حزب الله کے ساتھ سیز فائر کا معاہدہ، لبنانی عوام اور استقامتی محاذ کی فتح ہے۔ دشمن، لبنان سے مقاومت اسلامی کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتا تھا جسے ہم نے ناکام بنا دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علی طباطبائی انہوں نے رہی ہیں

پڑھیں:

شام کے وزیر خارجہ  کا اسرائیل کے حملوں کے خلاف عالمی ردعمل کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دمشق:شام کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ، عرب اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی بار بار کی جارحیت کے خلاف فوری اقدامات کریں،  انہوں نے اسرائیل کے بیعت جن کے شہر پر حملے کو شہریوں کے خلاف جان بوجھ کر کی جانے والی کارروائی قرار دیا۔

شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی حملہ “غدارانہ اور جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنانے والا” تھا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس طرح کے حملے خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور بین الاقوامی برادری کی خاموشی جارحیت کرنے والے کو مزید جرائم کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور تمام عرب و اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور اسرائیل کی اس جارحیت کے خلاف کارروائی کریں۔

میڈیا  رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے حملے میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ حملے کے دوران چھ فوجی زخمی ہوئے، جن میں تین کی حالت تشویشناک ہے اور  جماعة اسلامیہ  کے کچھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق نومبر میں اسرائیلی فوج نے جنوبی شام میں 47 آپریشن کیے جبکہ دسمبر 2024 سے اب تک اسرائیل نے ایک ہزار سے زائد فضائی حملے اور 400 سے زائد سرحد پار کارروائیاں کی ہیں۔ بشار الاسد کے نظام کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے گولان ہائیٹس کے غیر فوجی علاقوں پر قبضہ کر لیا، جو 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • شام کے وزیر خارجہ  کا اسرائیل کے حملوں کے خلاف عالمی ردعمل کا مطالبہ
  • افغانستان بھارت و اسرائیل کے ہاتھوں کھیل رہا ہے، فیصل کنڈی
  • ایران نے 12 روزہ جنگ میں امریکا اور اسرائیل کو شکست دی، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکہ اور نواف سلام نے حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنیکی ڈیڈ لائن مقرر کر دی
  • صیہونی قبضے تک ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حزب‌ الله
  • نواز شریف پہلے 70 ہزار جعلی ووٹوں کا جواب دیں، اگر اسٹیبلشمنٹ سے اختلاف تھا تو اقتدار میں کیوں آئے؟ حافظ نعیم
  • نواز شریف کے اگر اسٹیبلشمنٹ سے واقعی اختلافات تھے تو پھر اقتدار میں کیوں آئے، حافظ نعیم
  • حافظ نعیم الرحمٰن: نواز شریف کو وضاحت دینی ہوگی، فارم 47 اور 70 ہزار جعلی ووٹ سوالیہ نشان ہیں
  • شہید ابو علی کا راستہ جاری رہے گا، حزب اللہ