ہمیں بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق تحفظات ہیں، شفیع جان
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما شفیع جان نے کہا ہے کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق تحفظات ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کے دوران شفیع جان نے کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ نے خود کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللّٰہ کو بانی پی ٹی آئی سے خوف ہے، پچھلے دنوں بانی چیئرمین کی صحت سے متعلق رپورٹس آئیں، جو تشویشناک ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ حکومت کو بانی پی ٹی آئی سے کوئی خوف نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہم عوام کے پاس جائیں گے اور بتائیں گے کہ ہم نے تمام راستے اپنالیے لیکن ملاقات نہیں کرائی گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق تحفظات ہیں، ہماری پوری لیڈرشپ کل اڈیالا کے باہر موجود تھی، وہاں ہم نے علامتی دھرنا دیا۔
شفیع جان نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ بانی پی ٹی آئی کی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے ملاقات کرائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے خواہش کا اظہار کیا کہ چیف جسٹس سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی حکومت کےلیے خوف کی علامت بن چکے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جہاں خیبر پختونخوا کی حدود ختم ہوتی ہے یہ لوگ ہم پر تشدد کرتے ہیں؟ حکومت میں اتنی اخلاقی جرات نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو عدالت لے کر آئیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ریکارڈ پر موجود ہے کہ نواز شریف سے ایک روز میں 120 لوگوں نے ملاقات کی، ہم عوام کے پاس جائیں گے اور ساری صورتحال بتائیں گے۔
شفیع جان نے کہا کہ احتجاج کےلیے ہمیں ملاقات کی ضرورت نہیں، علی امین کو تبدیل کرنا تھا اس کا میسج آگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دھرنا ہم نے اس لیے دیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی گئی، بانی پی ٹی آئی کے نام پر ووٹ لے کر یہاں تک پہنچا ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہ بانی پی ٹی ا ئی بانی پی ٹی ا ئی کی بانی پی ٹی ا ئی سے کی صحت سے متعلق شفیع جان نے سے ملاقات نے کہا کہ
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی طبیعت ناسازی سے متعلق خبروں پر سخت تشویش ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
راولپنڈی:خیبرپختونخوا کے وزیراعلی محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی طبیعت ناسازی سے متعلق خبروں پر سخت تشویش ہے اور ملاقات کے ذریعے اسے تشویس کو دور نہ کیا گیا تو پوری قوم سڑکوں پر ہو گی۔
اڈیالہ روڈ پر فیکٹری ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ ہم نے تمام قانونی اور جمہوری راستے اپنائے ہیں، میں تو دھرنے میں آنا چاہتا تھا لیکن بانی کی بہنوں نے منع کیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی کی ہدایت پر حکومت سے مذاکرات ہوئے لیکن ان کے پاس تو کوئی اختیار ہے ہی نہیں، جو 8 فروری کو ہوا وہی 23 نومبر کو بھی ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ ضمنی انتخاب میں 95 فیصد لوگ ووٹ دینے نہیں نکلے، پنجاب کے عوام نے ووٹ نہ دے کر بانی پی ٹی آئی سے اظہار یک جہتی کیا ہے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر ہمارے خدشات بڑھ رہے ہیں، ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے اس پر غور کیا جا رہا ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نے کسی سے بات کرنے کی بات نہیں کی کیونکہ ان کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں ہے، صحافیوں کو چاہیئے وہ حکومت سے 5 ہزار 300 ارب کی کرپشن پر بات کرے، یہ پیسہ عام آدمی کے ٹیکس کا پیسہ ہے یہ اربوں روپے کھا گئے اور ڈھکار بھی نہیں ماری۔
انہوں نے کہا کہ بے روزگاری آسمان کو چھو رہی ہے، نوجوان پاکستان چھوڑ کر جا رہے ہیں، این ایف سی میں اپنے صوبے کا مقدمہ لڑوں گا اور اجلاس میں شرکت کروں گا جبکہ حکومت نے چار مرتبہ ایف ایف سی اجلاس ملتوی کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی طبیعت ناسازی بارے جو خبریں یا افواہیں آرہی ہیں، اس سے تشویش بڑھ رہی ہے، چاہتے ہیں بانی سے ملاقات کرکے ان کی صحت کے بارے میں دریافت کریں۔
قبل ازیں اڈیالہ پہنچنے پر وزیر اعلی سہیل آفریدی کا فیکٹری ناکے پر پولیس افسران سے مکالمہ ہوا اور انہوں نے پولیس افسران سے مخاطب ہو کر کہا کہ گزشتہ مرتبہ بھی مجھے روکا گیا تب بھی میں نے کہا تھا مجھے تحریری طور پر بتائیں کہ عدالتی احکامات کیوں نہیں مان رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج تو بتا دیں، یہاں پر زبردستی حالات کو خراب کیا جا رہا ہے، ایک صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، کل دوسرے صوبے میں کسی اور کے ساتھ یہ ہو گا تو وہ آپ کو اچھا لگے گا۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ یہ نفرتیں اور تلخیاں پاکستان کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں، آٹھویں مرتبہ شرافت سے آرہا ہوں، اپ سے بات کرتا ہوں اور آرام سے بیٹھ جاتا ہوں، راولپنڈی بار بار پشاور سے آنا اور اڈیالہ سے واپس چلے جانا یہ کوئی آسان بات تو نہیں ہے۔