آرام باغ میں ریسٹورنٹ مالک سے بھتہ مانگنے کا ڈراپ سین
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)آرام باغ میں ریسٹورنٹ مالک سے بھتہ مانگنے کا ڈراپ سین ہوگیا ، کال بھتہ گینگ وار سے نہیں بلکہ ملائشیا میں مقیم لاہور سے تعلق رکھنے والے شخص نے کی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے آرام باغ میں ایک ریسٹورنٹ مالک سے بھتہ مانگنے کا ڈراپ سین ہوگیا۔پولیس نے معاملے کی تفصیلات جاری کیں، جس میں بتایا بھتہ ملائشیا میں مقیم لاہور سے تعلق رکھنے والے حماد نے فون کال پرمانگا ، حماد نے ریسٹورنٹ کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ سے مالک کا نمبرحاصل کیا۔ ملزم حماد، جو ملائشیا میں مقیم ہے اور لاہور سے تعلق رکھتا ہے، نے فون کال کے ذریعے ریسٹورنٹ مالک سے بھتہ طلب کیا۔ملزم نے گینگ وار کے نام پر بھتہ طلب کیا جبکہ اس نے پاکستان میں کئی لوگوں سے ادھار لے رکھاہے، جن سے ادھار لیا ان سے کہا کوئی اکاؤنٹ نمبر دیں کراچی سے دوست رقم ٹرانسفر کرے گا۔ کراچی میں ریسٹورنٹ اور پکوان سینٹر مالکان کو بھتے کی پرچیاں موصول ایک شخص نے اپنا اکاؤنٹ نمبر دیا تو ملزم نے بھتہ کی رقم کیلئے اکاؤنٹ نمبر تاجر کو دے دیا، 20 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا ، جس کے بعد 3 لاکھ روپے میں معاملات طے ہوئے،پولیس شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی بھی انجان شخص کو اپنا اکاؤنٹ نمبر نہ دیں اور مشکوک کالز یا پیغامات کے بارے میں فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔یہ کارروائی شہریوں کو آن لائن اور فون کے ذریعے ہونے والے دھوکے اور بھتہ خوری سے بچانے کے لیے اہم قدم قرار دی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اکاو نٹ نمبر
پڑھیں:
کراچی میں بدامنی اور بھتہ بازی پر گہری تشویش ہے‘میر ی پہچان پاکستان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) میری پہچان پاکستان (ایم پی پی) کی مرکزی کمیٹی نے کراچی میں بدامنی اور بھتہ بازی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں دوبارہ گینگ وار اور بھتہ خوروں کی کاروائیاں تاجر برادری کو درپیش خطرات۔ صنعتوں کا پہیہ جام کرنے کی سازش ہیں۔ کراچی پہلے ہی انفرا اسٹرکچر کی تباہی سے لاوارث ہے۔ سیف سٹی کیمروں کا کیا فائدہ اگر دہشت گرد فائرنگ کرکے بھاگ جائیں ٹارگٹ کلنگ بھی ہو رہی ہے۔ فیلڈ مارشل کی توجہ سے کراچی کا معاشی حدف بہتر اور تاجروں صنعت کاروں میں اعتماد بحال ہوا۔ بیڈ گورننس سے حالات پھر دگرگوں ہیں۔ ای چالان میں پھرتی دکھانے والے سیف سٹی کیمروں کو شہر کی سیفٹی پر استعمال کریں۔ سندھ حکومت کی ڈھیل سے مسلسل اطلاعات ہیں کہ کچے کے ڈاکو کراچی میں آچکے ہیں جبکہ منگھو پیر میں مسلسل دہشت گردوں کی آمد اور مقابلے نو ہزار ایکڑ زمین چائنا کٹنگ کرکے ان دہشت گردوں کو دینے کی وکجہ سے ہے اس لئے اس میں ملوث افسران اور انتظامیہ کو سخت کاروائی کرکے انجاإ تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ میئر کراچی منگھو پیر میں اپنے افسران کی غیر قانونی سرگرمیوں پر ایکشن لیں۔ میونسپل کمشنر کا قائم کردہ دفتر ان دہشت گردوں کا مرکز ہے۔ بلدیہ ٹاؤن میں بھی اسی طرح کی شکایات ہیں۔ ہم کراچی سمیت ملک بھر میں گڈ گورننس اور اداروں کو وطن پرستی کے جزبے کے تحت چلانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ حکومت سندھ تاجروں اورصنعت کاروں کو تح?فظ دے۔ دوبارہ فیلڈ مارشل کو بلانے پر مجبور نہ کیا جائے۔ ہماری سیکورٹی فورسز خوارجیوں اور فتنہ الہندوستان کا مقابلہ کر رہی ہے۔ صوبے بھی اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ کراچی میں زمینوں پر قبضوں میں تیزی افسران کی ملی بھگت سے فروخت کو حساس ادارے بھی دیکھیں۔ ملک اہم ہیں۔ افغانیوں کی طرح فتنوں کو زمینیں دے کر ملک کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔ ہم وفاق اور صوبوں دونوں سے اس معاملے اور تاجر۔ آباد، صنعت کاروں کی شکایات کا ازالہ دہشت گرد گروپوں کو وہ کہیں بھی بیٹھے ہوں انجام تک پہنچائیں سارے کام سیکورٹی فورسز کے لئے نہ چھوڑیں۔