data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے22سالہ نوجوان کی گمشدگی کیخلاف درخواست پر جیوفینسنگ اور سی ڈی آر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔سندھ ہائیکورٹ میں 22 سالہ نوجوان کی گمشدگی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ ایس پی انویسٹی گیشن نے کہا کہ محمد رحیم کی بازیابی کی کوشش کررہے ہیں۔ بازیابی کیلئے جے آئی ٹی بنادی ہے۔ رپورٹ پر عدالت نے شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیا آپ کو تفتیش کے ایس اوپیز کا علم ہے۔ نہ آپ نے چشم دید گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے نہ جوفینسنگ۔ بس فائل اٹھائی اور عدالت آگئے، جے آئی ٹی کیا کرے گی۔ درخواست گزار کے وکیل عظیم خواجہ ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ محمد رحیم کو اپریل میں مواچھ گوٹھ سے اٹھایا گیا تھا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حکومتی ایکٹ پر عمل نہ کرنے پر سرکائوس جی اسپتال کے خلاف کیس کی سماعت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سرکاؤس جی انسٹیٹیوٹ آف سائیکائٹری اسپتال میں یونیورسٹی کے قیام اور 2020 میں سندھ حکومت کی جانب سے پاس کیے گئے ایکٹ پر عمل نہ ہونے کے خلاف دائر درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری صحت سمیت متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔اس سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد کے جسٹس عدنان الکریم میمن اور جسٹس ریاضت علی سہڑ پر مشتمل آئینی بینچ نے سماعت کی۔درخواست گزار غلام مرتضیٰ لغاری نے اپنے وکیل الطاف سچل اعواں کے ذریعے سرکٹ بینچ حیدرآباد میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا کہ حکومت نے 2020 میں ایکٹ پاس کر کے اسپتال کی گورننگ باڈی مقرر کی تھی، مگر آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ ایکٹ پر عمل نہ ہونے کے باعث نہ تو اسپتال میں سی ای او کی تقرری ہو سکی ہے اور نہ ہی پروفیسرز اور دیگر ملازمین کی بھرتیاں ممکن ہو سکی ہیں۔درخواست گزار کے مطابق 2024 میں سندھ کے وزیرِاعلیٰ نے اسپتال میں یونیورسٹی قائم کرنے کا اعلان کیا، جو نامناسب ہے،گدو اسپتال میں یونیورسٹی نہیں بننی چاہیے اورہم اسی کے خلاف عدالت آئے ہیں،اگر اسپتال میں یونیورسٹی بنائی گئی تو غریب اور لاچار مریض دربدر ہو جائیں گے، ان کے علاج کا کیا ہوگا؟ یونیورسٹی کمرشلائز ہو جائے گی اور اسے دوسرے طریقے سے چلایا جائے گا۔انہوں نے مزید استدعا کی کہ اسپتال کی جو زمین دیگر اداروں کو دی گئی ہے، وہ بھی واپس کرائی جائے اور ادارے کو فعال کیا جائے۔ یہ ادارہ ایک ٹرسٹ ہے، لہٰذا اسے ٹرسٹ کے طور پر ہی چلنے دیا جائے اور یونیورسٹی قائم نہ کی جائے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • عدالتی معاملے میں پیش رفت، ہائی کورٹ ججز نے نئی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
  • ٹرانسفر ججز کیس: آئینی عدالت میں اپیل مقرر کرنے کیخلاف ججز کا نئی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
  • ججز ٹرانسفر کیس میں بڑی پیش رفت، ہائی کورٹ ججز کا نئی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
  • کیا پولیس اہلکاروں کو تفتیش کی باقاعدہ تربیت نہیں دی جاتی؟سندھ ہائیکورٹ آئینی بنچ کے لاپتہ افراد کیس میں ریمارکس،مقدمہ درج کرنے کا حکم 
  • پانی فراہم نہ کرنے کا معاملہ ‘ ڈائریکٹر لیگل واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن طلب
  • خاتون بازیابی کیس: پولیس نے کچھ نہ کیا تو سختی ہو گی: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • ہنگورجہ: مختلف گائوں کے رہائشی نوجوان پیدائشی طورپر معذور
  • حکومتی ایکٹ پر عمل نہ کرنے پر سرکائوس جی اسپتال کے خلاف کیس کی سماعت
  • ٹنڈو محمد خان، تیز رفتار ٹینکر موٹر سائیکل پر چڑھ دوڑا، دو نوجوان جاں بحق