دہلی بم دھماکوں کے ملزمین کا الفلاح یونیورسٹی سے تعلق سامنے آنے کے بعد ادارے کے چیئرمین جواد احمد صدیقی کے خلاف سلسلے وار چھاپے مارے گئے، بعد ازاں گذشتہ روز انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی کے فرید آباد کی الفلاح یونیورسٹی کے چیئرمین جواد احمد صدیقی پر انتظامیہ اپنی گرفت مضبوط کر رہی ہے۔ مہو میں ان کے گھر کو گرانے کی تیاریاں جاری ہیں۔ دہلی کار بم دھماکوں کے ملزمین کا الفلاح یونیورسٹی سے تعلق ہونے کی وجہ سے ادارے اور اس کے عہدیداروں کی گھیرا بندی جاری ہے۔ الفلاح یونیورسٹی کے چیئرمین محمد جواد احمد صدیقی مدھیہ پردیش میں مہو کے رہنے والے ہیں۔ جواد احمد صدیقی کا آبائی گھر مہو کے کایستھ محلہ میں واقع ہے۔ جلد ہی اس گھر پر بلڈوزر چلایا جا سکتا ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈ نے مکان کے ایک حصے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرانے کا نوٹس جاری کر دیا۔ کنٹونمنٹ بورڈ نے جواد صدیقی کے مکان پر غیر قانونی تعمیرات ہٹانے کا نوٹس جاری کرتے ہوئے تین دن کی مہلت دی ہے۔ یہ گھر مبینہ طور پر ان کے والد حماد صدیقی کے نام پر ہے۔ بورڈ کے حکام کے مطابق مکان بغیر اجازت کے تعمیر کیا گیا، اس مکان کے حوالے سے ماضی میں بھی نوٹس جاری کئے جا چکے ہیں۔

دہلی بم دھماکوں کے ملزمین کا الفلاح یونیورسٹی سے تعلق سامنے آنے کے بعد ادارے کے چیئرمین جواد احمد صدیقی کے خلاف سلسلے وار چھاپے مارے گئے، بعد ازاں گذشتہ روز انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ واضح رہے کہ دہلی دھماکے کے ملزمین الفلاح یونیورسٹی میں تدریسی سرگرمیاں انجام دے رہے تھے اور جواد احمد صدیقی الفلاح یونیورسٹی کے چیئرمین ہیں۔ جواد احمد صدیقی کا خاندان تقریباً 25 سال قبل مہو چھوڑ کر چلا گیا تھا۔ اس سے پہلے جواد احمد اور ان کا خاندان مہو میں ایک ہی گھر میں رہتے تھے۔ ان کے والد شہر قاضی تھے اور ان کا انتقال 1995ء میں ہوا۔ دہلی کے حالیہ بم دھماکوں کے کلیدی ملزم ڈاکٹر عمر نبی الفلاح یونیورسٹی میں پڑھاتے تھے۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تب سے یہ پورا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ اس سلسلے میں کینٹ بورڈ نے مہو کینٹ میں الفلاح یونیورسٹی کی چار منزلہ عمارت سے تجاوزات ہٹانے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ نوٹس میں تین دن کا وقت دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جواد احمد صدیقی بم دھماکوں کے نوٹس جاری کے ملزمین صدیقی کے

پڑھیں:

کراچی میں آئندہ ہفتے سے ڈبل ڈیکر، نئی ای وی بسیں چلانے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں آئندہ ہفتے سے ڈبل ڈیکر بسیں اور نئی ای وی بسیں چلانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی پیپلز بس سروس کے نئے روٹس شروع کرنے کا اعلان کردیا۔محکمہ ٹرانسپورٹ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ امید ہے ڈبل ڈیکر اور نئی ای وی بسیں آئندہ ہفتے تک کراچی پہنچ جائیں گی۔شرجیل میمن نے کہا کہ دسمبر تک ای وی ٹیکسی شروع کرنا اور مزید 500 بسیں لاناچاہتے ہیں۔صوبائی وزیر شرجیل میمن نے ٹرانسپورٹ حکام کو نئے بس روٹس کیلئے تیاریاں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ یلو لائن بی آر ٹی جلد مکمل کرنا چاہتی ہے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • مجھے اردو یونیورسٹی کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے پر عہدے سے ہٹایا گیا: جمیل احمد خان
  • مزدور کی کم از کم تنخواہ 4 لاکھ روپے، جواد احمد کے دعوے پر سوشل میڈیا صارفین کا دلچسپ ردعمل
  • ڈمپر جلانے کا کیس: مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد بری
  • سندھ حکومت کا فیصلہ: خواتین کی سہولت کے لیے مزید پنک بسیں چلانے کی تیاری
  • اردو یونیورسٹی کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ جمیل احمد خان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
  • ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کا خصوصی دورہ
  • سندھ ہائیکورٹ‘ جامعہ کراچی میں طلبہ یونین انتخابات سے متعلق نوٹس
  • کراچی میں آئندہ ہفتے سے ڈبل ڈیکر، نئی ای وی بسیں چلانے کا فیصلہ
  • انجینیئر رشید کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کی اجازت دینے کے مطالبے پر "این آئی اے" کو نوٹس جاری