27ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائی کورٹ نے 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ جاری کر دیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جسٹس چودھری محمد اقبال نے شہری حسان لطیف کی درخواست پر فیصلہ گزشتہ روز محفوظ کیا تھا۔
جج نے فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت درخواست پری میچور قرار دیتے ہوئے مسترد کرتی ہے، درخواست گزار ترامیم کی منظوری کے بعد عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ درخواست میں وزیراعظم، سپیکر قومی اسمبلی اور وفاقی وزارت قانون کو فریق بنایا گیا تھا۔
پی آئی اے کی پرواز میں تاخیر: ارشد ندیم سمیت پاکستان جیولین تھرو ٹیم ایئرپورٹ پر پھنس گئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ایم ڈی کیٹ پالیسی میں تبدیلی کیخلاف درخواست پر پی ایم ڈی سی کو نوٹس جاری
اسلام آباد:ایم ڈی کیٹ پالیسی میں اچانک تبدیلی کے خلاف درخواست پر عدالت نے پی ایم ڈی سی کو نوٹس جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایم ڈی کیٹ امتحانات اور داخلوں کی رجسٹریشن پالیسی میں اچانک تبدیلی کے خلاف دائر درخواست پر اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار میڈیکل طلبہ کے وکیل راجا رضوان عباسی کو تحریری گزارشات جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔ دورانِ سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ بنیادی طور پر صوبائی نوعیت کا ہے کیونکہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد تعلیمی امور سے متعلق زیادہ تر اختیارات صوبوں کو منتقل ہو چکے ہیں۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے دورانِ سماعت کہا کہ یہ تو صوبائی معاملہ ہے، اب اسے وفاق میں لانے کی بات ہو رہی ہے۔ ہر صوبہ اپنی پالیسی خود بنا سکتا ہے، سندھ یا کسی اور صوبے کا مؤقف الگ ہو سکتا ہے۔ کالجز کے اپنے رجسٹریشن کے مسائل بھی چل رہے ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
وکیل راجا رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ نئی پالیسی کے باعث گزشتہ سال امتحان پاس کرنے والے طلبہ مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ اچانک رجسٹریشن کا طریقہ کار اور اختیارات تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ ان کا مؤقف تھا کہ پی ایم ڈی سی کا اختیار کالجز کو منتقل کرنا خلاف ضابطہ ہے جب کہ پی ایم ڈی سی کو ہی امتحانات اور رجسٹریشن سے متعلق فیصلے کرنے چاہییں۔
عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ وہ بتائیں کہ کون سی خلاف ورزی ہوئی ہے تاکہ اس کے مطابق حکم جاری کیا جا سکے۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ اگر معاملہ قانون کے تحت واضح ہے تو عدالت مناسب حکم دینے سے گریز نہیں کرے گی۔
وکیل رضوان عباسی نے مؤقف اپنایا کہ سیکشن 47 کے تحت یہ معاملہ واضح ہے اور پی ایم ڈی سی کو ہدایت دی جانی چاہیے کہ وہ تمام صوبوں میں یکساں پالیسی اپنائے تاکہ طلبہ کو مشکلات نہ ہوں۔
بعد ازاں مختصر وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عدالت نے پی ایم ڈی سی حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جمعے کو طلب کر لیا، تاہم عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے فوری حکمِ امتناع جاری کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ رجسٹریشن کی آخری تاریخ آج ہے، تاہم جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ ہم نے نوٹس جاری کر دیے ہیں، جمعے کو پی ایم ڈی سی سے جواب لے لیں گے۔