غزہ کے حکومتی میڈیا آفس کے سربراہ اسماعیل الثوابتہ نے کہا کہ سیلاب نے 22،000 سے زیادہ خیمے تباہ کر دیئے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ترپالوں، گدوں اور کھانا پکانے کے سامان کو دو ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی ریاست کی بدترین جارحیت اور نسل کشی کا سامنے کرنے والے غزہ کے مظلومین کو طوفانی بارشوں نے ایک اور اذیت میں مبتلا کر دیا ہے۔ حالیہ دنوں میں ہونے والی طوفانی بارشوں سے بے گھر فلسطینیوں کے خیمے ڈوب گئے ہیں اور کئی پناہ گاہیں ناقابل استعمال ہو گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حماس کے زیرِ انتظام غزہ حکومت نے طوفانی موسم سے تقریباً 4.

5 ملین ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا ہے جس میں 22،000 خیمے، خراب شدہ خوراک اور ادویات اور انفراسٹرکچر کی خرابی شامل ہیں جبکہ مقامی امدادی گروپوں نے کہا ہے کہ 300،000 نئے خیموں کی فوری ضرورت ہے۔ دو سالہ جنگ کے بعد غزہ کی تقریباً 80 فیصد آبادی اس وقت خیموں میں رہنے پر مجبور ہے۔ غزہ کے حکومتی میڈیا آفس کے سربراہ اسماعیل الثوابتہ نے کہا کہ سیلاب نے 22،000 سے زیادہ خیمے تباہ کر دیئے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ترپالوں، گدوں اور کھانا پکانے کے سامان کو دو ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقوں کی ہنگامی پناہ گاہیں بھی منہدم ہو گئیں اور خیمے پانی اور کیچڑ کے تالاب میں بدل گئے۔ ادھر یونیسف کے ترجمان ٹیس انگرام نے کہا کہ ایجنسی کے پاس موجود خاندانوں کے لئے پناہ کے سامان کا ذخیرہ کچھ ہی دنوں میں ہی ختم ہو جائے گا اور اسرائیلی حکام پر زور دیا کہ وہ جلد سے جلد مزید فراہمی کی اجازت دیں۔

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

برطانوی حکومت نے تارکین وطن کیلیے سخت پالیسیوں کا اعلان کردیا

برطانوی حکومت نے تارکین وطن کے حوالے سے سخت پالیسیوں کے نفاذ کا اعلان کردیا۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانوی وزارت داخلہ نے پیر کے روز تارکین وطن کیلیے نئی پالیسیوں کے نفاذ کا اعلان کیا۔

وزارت داخلہ کے مطابق برطانیہ میں تارکین وطن کیلیے مستقبل پناہ ختم کردی گئی ہے جبکہ سیاسی پناہ کا دورانیہ پانچ سال سے کم کر کے ڈھائی سال کردیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق اپنے ملک محفوظ واپسی تک عارضی پناہ ملے گی جبکہ تارکین وطن 20 سال کے بعد طویل المدتی رہائش کیلیے درخواست دے سکے گا۔

اعلامیے کے مطابق تارکین کو درخواست کی منظوری کے بعد برطانیہ میں 30 ماہ رہائش کی اجازت دی جائے گی اور اس کے لیے انہیں درخواست دینا ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق اس سے قبل طویل المدتی رہائش کیلیے 5 سال کی شرط تھی جسے اب بڑھا کر بیس سال کیا گیا ہے جبکہ پناہ گزین کے اسٹیٹس کی مدت کو کم کر کے 30 ماہ کردیا جائے گا۔

برطانوی وزیر داخلہ شبانہ محمود نے کہا کہ پناہ گزینوں کیلیے گولڈ ٹکٹ ختم ہوگا، حکومتی اقدامات کا مقصد غیر قانونی طور پر برطانیہ آنے والوں کی تعداد میں کمی کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد کو مزید کم کرنے کیلیے انہیں واپس بھیجا جائے گا۔
 

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے "انروا" کے مینڈیٹ کی تجدید کر دی
  • 2026 میں مون سون بارشیں 26 فیصد زائد ہونے کا امکان
  • دہشتگردوں کی سرپرستی اور محفوظ پناہ گاہیں؛ طالبان رجیم نے افغانستان کو عالمی تنہائی میں دھکیل دیا
  • کراچی میں حسن اسکوائر ٹول پلازہ عارضی طور پر بند
  • فلسطینی پناہ گزیں کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے  میں 13 افراد شہید، متعدد زخمی
  • شتگرد پنجاب سے بھاگ کر دوسرے صوبوں میں پناہ لے لیں: عظمیٰ بخاری
  • غزہ کے 82 فیصد بچے خون کی کمی کا شکار
  • برطانیہ میں اسائلم کے نئے قوانین متعارف، پاکستانی پناہ گزینوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
  • برطانوی حکومت نے تارکین وطن کیلیے سخت پالیسیوں کا اعلان کردیا