صدر ٹرمپ کی اپوزیشن ارکان کو ’غداری‘ کے الزام میں سزائے موت کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹ کے ارکانِ اسمبلی کانگریس کے خلاف بغاوت اور غداری کے مقدمات قائم کرنے کی دھمکی دی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپوزیشن ارکان اسمبلی پر نہ صرف غداری اور بغاوت کے الزامات عائد کیئے بلکہ یہاں تک کہہ دیا کہ یہ لوگ سزائے موت کے قابل ہیں۔
یاد رہے کہ یہ اپوزیشن کے وہ ارکان اسمبلی ہیں جو حال ہی میں فوج اور انٹیلیجنس اداروں سے صدر ٹرمپ کے غیرقانونی احکامات ماننے سے انکار کرنے کی اپیل کرچکے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ڈیموکریٹس کے خلاف سخت زبان استعمال کی اور لکھا کہ ان کی سزا موت ہے۔
امریکا کی اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر ٹرمپ کے اس بیان کو انتہائی گھٹیا اور جمہوری اقدار کے لیے خطرناک قرار دیا۔
یاد رہے کہ یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب 6 ڈیموکریٹک سینیٹرز اور نمائندگان جو فوج یا انٹیلیجنس میں خدمات بھی انجام دے چکے ہیں، نے ایک ویڈیو پیغام وائرل کیا تھا۔
ویڈیو پیغام میں ان ارکان اسمبلی نے فوج کے حاضر اہلکاروں کو یاد دہانی کرائی کہ غیرقانونی احکامات پر عمل کرنا قانوناً جرم ہے۔
ان ارکان اسمبلی نے مزید کہا کہ امریکی آئین کے خلاف کوئی حکم نافذ العمل نہیں ہوتا اور فوجی اہلکاروں کا فرض ہے کہ وہ ایسے کسی بھی حکم کو مسترد کردیں۔
ویڈیو میں سینیٹر مارک کیلی، ایلیسا سلاٹکن اور دیگر نے فوجی اہلکاروں کو براہ راست کہا کہ
آپ کا فرض ہے کہ غیر قانونی احکامات کو مسترد کریں۔ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اس ویڈیو کو حکمراں جماعت ریپبلکن نے سیاسی بنیادوں پر فوج کو بغاوت پر اکسانے کی کوشش قرار دیا۔
صدر ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے اسے ’’کھلی بغاوت‘‘ کہا تھا۔
جس پر ڈیموکریٹس نے جواب دیا کہ یہ صرف قانون کی وضاحت ہے جیسا کہ امریکی فوجی عدالتیں پہلے بھی واضح کر چکی ہیں کہ ظاہرًا غیرقانونی حکم ماننا جرم ہے۔
خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب امریکی صدر نے سخت زبان استعمال کی ہو اس سے قبل 2016 میں ہیلری کلنٹن کے خلاف ’’Lock her up‘‘ نعرہ ان کی انتخابی مہم کا حصہ تھا۔
اسی طرح ڈونلڈ ٹرمپ نے 2020 میں بھی نے الیکشن میں روسی مداخلت کی تحقیقات کرنے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
2024 میں بھی صدر ٹرمپ نے سابق امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق نائب صدر کمیلہ ہیرس کے خلاف کارروائی کا کہا تھا۔
حال ہی میں صدر ٹرمپ نے اپنی ہی جماعت ریپبلکن کے رہنما لز چینی کے بارے میں بھی سخت اور متنازع جملے ادا کیے تھے۔
اسی طرح صدر ٹرمپ نے اپنے ناقدین ایڈم شیف، لیٹیشیا جیمز، جیمز کومی اور جان بولٹن کے خلاف قانونی کارروائیوں کی کھل کر حمایت کی، جن میں سے بعض پر باضابطہ مقدمات بھی قائم ہو چکے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ارکان اسمبلی کے خلاف
پڑھیں:
اپوزیشن لیڈر تعیناتی، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے عامر ڈوگر کو جواب دیدیا
اسلام آباد(نیوزڈیسک)قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے ایم این اے عامر ڈوگر کے ایوان میں اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی سے متعلق خط کا جواب دے دیا۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق عامر ڈوگر نے 6 اکتوبر کو اسپیکر سردار ایاز صادق کو اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کےلیے خط لکھا تھا، جس کا جواب دے دیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق خط میں بتایا گیا کہ قواعد و ضوابط میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کا مکمل طریقہ کار واضح ہے۔ اسپیکر کے ایوان میں اپوزیشن لیڈر کی نشست کے خالی ہونے کے اعلان سے قبل نامزدگی کے لیے نام جمع نہیں کرائے جاسکتے۔
خط میں جواب دیا گیا کہ قواعد کے تحت اسپیکر اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے لیے تاریخ، وقت اور مقام کا اعلان کرتے ہیں۔ اسپیکر اس رکن کو قائد حزب اختلاف نامزد کرتے ہیں، جسے اپوزیشن اراکین کی اکثریت کی حمایت حاصل ہو۔
خط کے متن کے مطابق ماضی میں بھی اسپیکر کی جانب سے ارکان کو ہاؤس میں باقاعدہ اعلان کے ذریعے آگاہ کیا جاتا رہا ہے، اسپیکر کا اعلان ضروری ہے تاکہ کوئی بھی رکن اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے لیے درخواست جمع کروا سکے۔
جوابی خط میں مزید کہا گیا کہ عام انتخابات کے بعد بھی اپوزیشن لیڈر کی نشست پر تقرری کے لیے یہی طریقہ کار اپنایا جاتا ہے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا کہ عمر ایوب کی رٹ پٹیشن پر آئینی بینچ نے نااہلی کیس کو واپس پشاور ہائی کورٹ کو بھیجا ہے، یہ معاملہ عدالت عالیہ پشاور میں زیر التوا ہے۔