جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللّٰہ کے مستعفی ہونے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
--کولاج فوٹو: فائل
سپریم کورٹ کے ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللّٰہ کے مستعفی ہونے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق دونوں ججز نے گزشتہ رات ساتھی ججز سے ان کے چیمبرز میں جا کر الوداعی ملاقاتیں کیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ججز کو استعفیٰ نہ دینے کا ساتھی ججز نے مشورہ دیا، ساتھی ججز آخری وقت تک دونوں ججز کو مستعفی نہ ہونے پر قائل کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں ججز نے ملاقاتیں کر کے استعفیٰ دیا اور سپریم کورٹ سے روانہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللّٰہ نے بطور جج سپریم کورٹ استعفیٰ دیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ عہدوں سے مستعفٰی
اسلام آباد: (نیوزڈیسک) سپریم کورٹ کے جج جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے استعفی دے دیا۔
دونوں ججز نے سپریم کورٹ سے اپنے چیمبر بھی خالی کر دیئے، جسٹس منصور علی شاہ کا استعفیٰ پانچ صفحات پر مشتمل ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت آصف علی زرداری کو بھجوا دیا ہے۔
واضح رہے کہ جسٹس منصور علی شاہ نے 27 ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور اس سلسلے میں چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی کو 2 خطوط بھی لکھے تھے۔
اپنے استعفے میں جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا ہےکہ 27 ویں آئینی ترمیم آئین پاکستان پر سنگین حملہ ہے،27 ویں آئینی ترمیم نے سپریم کورٹ آف پاکستان کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا ہے۔
جسٹس منصورعلی شاہ کا کہنا ہے کہ 27 ویں ترمیم نے عدلیہ کو حکومت کے ماتحت بنا دیا ہے۔