ڈمپر کی ٹکر سےنوجوان کی ہلاکت: عدالت نے لیاقت محسود کی عبوری ضمانت منسوخ کردی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی ارشاد حسین نے رامسوامی میں ڈمپر کی ٹکر سے نوجوان کی ہلاکت کے بعد ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں نامزد ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود کی عبوری ضمانت منسوخ کر دی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی ارشاد حسین نے رامسوامی میں ڈمپر کی ٹکر سے نوجوان کی ہلاکت کے بعد ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر ملزم لیاقت محسود کے درخواست ضمانت کا فیصلہ سنا دیا اور ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
عدالت نے ملزم لیاقت محسود کی عبوری ضمانت منسوخ کرتے ہوئے فیصلے میں کہا کہ ملزم کے خلاف فائرنگ اور دہشت پھیلانے کے شواہد موجود ہیں، اس مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات کا اطلاق بنتا ہے اور تفتیشی افسر کی ویڈیو کے مطابق شریک ملزم نے اسلحہ تھاما ہوا تھا۔
عدالت نے بتایا کہ ملزم کا مؤقف تھا کہ اسلحے کا پرمٹ اسے ہوم ڈپارٹمنٹ نے جاری کیا تھا، ریکارڈ کے مطابق وہ پرمٹ ایک سال کے لیے تھا جو اکتوبر میں ایکسپائر ہو چکا ہے اور واقعے کے روز اسلحے کا پرمٹ ایکسپائر ہوچکا تھا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے گارڈ کی فائرنگ سے انسانی جان کا نقصان ہوسکتا تھالہٰذا ملزم لیاقت علی خان کی عبوری ضمانت مسترد کی جاتی ہے اور پہلے دیا گیا عبوری ضمانت کا حکم بھی واپس لیا جاتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی عبوری ضمانت لیاقت محسود
پڑھیں:
توہین رسالت کے مقدمے میں عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا
راولپنڈی:توہین رسالت کے مقدمے میں لاہور ہائیکورٹ نے بڑا فیصلہ سنا دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی ڈویژن بینچ نے توہین رسالت کے مقدمے میں 4 ملزمان کی اپیل پر سماعت کی، جس میں عدالت نے 4 ملزمان کی پھانسی کی سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔
عدالت نے چاروں ملزمان کی بریت ساتھ رہائی کا حکم جاری کردیا۔
واضح رہے کہ چاروں ملزمان فیضان رزاق،عثمان لیاقت،وزیر گل اور امین رئیس اڈیالہ جیل قید ہیں ۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی نے 2023ء میں چاروں ملزمان کو توہین رسالت کیس میں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے چاروں ملزمان کو سزائے موت کے ساتھ ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
ملزمان کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے مقدمہ درج کیا تھا، جس میں ملزمان پر مقدس شخصیات کے خلاف پوسٹیں اپ لوڈ کرنے کا الزام تھا ۔
لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی ڈویژن بینچ نے ٹیکنیکل گراؤنڈز پر ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ موبائل فون کا فرانزک نہیں ہوا کہ یہ کس کی ملکیتی ہیں ۔ مقدمے کی شفاف تفتیش کے لیے تمام ٹیکنیکل پہلوؤں پر تفتیش ضروری ہے ۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کسی اور کیس میں گرفتار نہیں تو فوری رہا کیا جائے۔