آفاق احمد ڈمپر جلانے اور اشتعال انگیزی کے کیس سے بری
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
—فائل فوٹو
مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم-حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد کو ڈمپر جلانے اور اشتعال انگیزی کے مقدمے سے بری کردیا گیا۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈمپر جلانے اور اشتعال انگیزی کے مقدمے میں آفاق احمد کو بری کیا ہے۔
واضح رہے کہ آفاق احمد کے خلاف لانڈھی پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سربراہ مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کے خلاف لانڈھی میں ٹینکر جلانے کے کیس میں گواہان اپنے بیانات سے مکر گئے۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سربراہ مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) آفاق احمد کے خلاف لانڈھی میں ٹینکر جلانے کے کیس میں گواہان اپنے بیانات سے مکر گئے تھے۔
پراسیکیوشن نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ آفاق احمد پر آڈیو میسج میں کارکنوں کو اُکسانے کی کوشش کا الزام ہے، آفاق احمد کی ایماء پر ٹینکر نذر آتش ہوا، کنٹینر سے چینی کی بوریاں بھی چوری ہوئیں اور ملزمان نے تسلیم بھی کیا کہ ٹینکر جلانے کی ہدایت آفاق احمد نے دی، آفاق احمد و دیگر کے خلاف لانڈھی تھانے میں مقدمہ درج ہے۔
مدعی مقدمہ دانش سمیت 3 گواہوں نے گواہی میں آفاق احمد کو شناخت کرنے سے انکار کر دیا۔ عدالت میں مدعی مقدمہ دانش سمیت 3 گواہان پولیس کو دیے گئے بیانات سے مکر گئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیانات سے مکر گئے ٹینکر جلانے آفاق احمد
پڑھیں:
کارکنان کیخلاف مقدمہ درج کرنا آمرانہ اقدام ہے،عمرہ سموں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر عمرہ سمو ں نے 21 دسمبر کو عوامی تحریک کی جانب سے لاڑکانہ شہر میں 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترمیم سمیت سندھ کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے سازش اور کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف اعلانیہ احتجاجی ریلی میں بھرپور شرکت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ اتوار کے روز سندھیانی تحریک کے تاریخی مارچ کے قائدین سمیت سندھیانی تحریک کی 500 بہنوں کے خلاف کیس درج کرنا حکومت کاآ مرانہ اقدام ہے اور ہم حکومت کے اس طرح کے اقدامات سے 26 میں اور 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوں گے۔وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھی۔اس موقع پر مرکزی رہنمائوں سبھانی ڈاہری ، حسنہ راہو جو،صائمہ مگنہار اور دیگر بھی موجود تھیں۔انہوں نے کہا کہ 26 ویں اور 27ویں آئینی ترمیم نہ صرف ملک کی عدلیہ اور آئین پر حملہ ہے بلکہ بنیادی انسانی حقوق کے لیے زہر قاتل ہے، ملک میں 27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ایک عام شہری کے لیے ایک قانون اور مخصوص لوگوں کے لیے دوسرا قانون بنایا گیا ہے اور اس ترمیم کا مقصد حکمرانوں نے اپنی لوٹ مار ذاتی اور گروہی مفادات بے انتہا کرپشن اور جرائم کی سزاؤں سے بچناہے جو کہ بنیادی انسانی حقوق عالمی اصولوں شہری برابری حقوق اور انصاف پر مشتمل نظام کی سنگین توہین ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف ملک میں 26ویں اور 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف وکلا، سیاسی اور سماجی قوتوں کا احتجاج جاری ہے تو دوسری طرف اس دوران حکمرانوں کے بیان آناشروع ہو چکے ہیں کہ وہ 28ویں آئینی ترمیم بھی لائیں گے جس کے ذریعے ملک میں نئے 12 صوبے بنانے ،بلدیاتی نظام کو تبدیل کرنے اور این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ کم کرنے سمیت دیگر خطرناک ترمیم شامل ہیں ۔سندھیانی تحریک کی رہنماؤں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت بلاول زرداری کو وزیراعظم بنانے کیلئے سندھ کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کیلئے تیار ہے اور تاریخ گواہ ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے سندھ اور سندھی عوام سے مسلسل غداری کی ہے اور سندھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اور اب پیپلز پارٹی کی قیادت سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین کارپوریٹ فارمنگ کمپنیوں کے حوالے کر رہی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔