data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سندھ ہائی کورٹ نے آج کے ایم سی لانڈھی کایٹج انڈسٹریز کے الاٹیز کی آئینی پٹیشن کی سماعت کی۔ ہائیکورٹ کی ڈبل بینچ جسٹس محمد یوسف سعید اور جسٹس عبدالمبین لاکھو پر مشتمل ہے، عدالت نے بورڈ آف ریونیو کے وکیل سے کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی زمین کی سروے رپورٹ کے بارے میں استفسار کیا تو بورڈ آف ریونیو کے وکیل نے اس کے لیے عدالت سے مزید وقت مانگا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور ممبر ریونیو بورڈ کو 11 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔ عدالت نے سماعت کے دوران سرکاری وکلا کی سرزنش کرتے ہوئے سوال کیا کہ آپ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی زمین کی سروے رپورٹ 13 ماہ گزرنے کے بعد بھی پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ جس پر بورڈ آف ریونیو کے وکیل نے مختلف عذر پیش کیے جنہیں عدالت نے رد کر د۔یا اس موقع پر الاٹیز کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ میونسپل کمشنر اور کے ایم سی کے وکلا بھی آج عدالت میں موجود نہیں انہیں بھی طلب کیا جائے الاٹیز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ زمین کے ایم سی نے 1993 میں بیروزگار نوجوانوں کو الاٹ کی تھی جس کیلیے ان سے کروڑوں روپے وصول کیے گئے مگر 33 سال گزرنے کے بعد بھی 2334 الاٹیز پلاٹوں سے محروم ہیں اس موقع پر پٹیشنر اور کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین محمود حامد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کے الاٹیز اپنے پلاٹوں کے حصول اور لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی آباد کاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عدالت نے کے وکیل

پڑھیں:

کوئٹہ، حکومت کیجانب سے سڑکیں بند، ٹریفک کا نظام درہم برہم

سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے کوئٹہ کی اہم سڑکیں عوام کیلئے بند کر دیں۔ کوئٹہ جیسے چھوٹے شہر کی مرکزی شاہراہوں میں عوام الناس ایک سے تین گھنٹے تک ٹریفک میں پھنسے رہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان کی جانب سے کوئٹہ میں ریڈ زون کے اطراف میں واقع مرکزی سڑکیں بند کرنے سے شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ ایمبولنس تک کو راستہ نہ ملا، شہری گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہے۔ عوام نے کہا کہ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کوئٹہ کو سکیورٹی زون میں تبدیل کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے حساس علاقے ریڈ زون کے اطراف کی سڑکوں کو حکومت نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر مکمل طور پر آمدورفت کے لئے بند کر دیا ہے۔ جس کے باعث نہ صرف عوام الناس کو لمبے راستے سے جانا پڑ رہا ہے، جبکہ اہم شاہراہیں بند ہونے کے باعث ٹریفک کی صورتحال بھی خراب ہو گئی ہے۔ ایک ایمبولنس کو بھی اسی ٹریفک کے درمیان دیکھا گیا، جو ایمرجنسی ہارن بجاتی رہی، تاہم ٹریفک کی صورتحال نے کوئی رحم نہیں دکھائی۔ کوئٹہ جیسے چھوٹے شہر کی مرکزی شاہراہوں میں عوام الناس ایک سے تین گھنٹے تک ٹریفک میں پھنسے رہیں۔

شہریوں نے صوبائی حکومت کو صورتحال کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے شدید تنقید کی۔ ایک شہری نے کہا کہ وزیراعلیٰ سرفرز بگٹی نے شہر کو سکیورٹی زون میں تبدیل کر دیا ہے۔ وہ عوام الناس کے لئے آسانیاں پیدا نہیں کر سکتے، مگر ہماری مشکلات میں اضافہ ضرور کرتے ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بھی عوام الناس کی جانب سے حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں پہلے بجلی کی لمبی لوڈشیڈنگ اور پھر گیس سے محروم کر دیا گیا، بعد ازاں حکومت نے پہلے انٹرنیٹ سروسز کو بند کر دیا، اور اب سڑکیں بھی بند ہیں۔ عوام الناس کس کے سامنے فریاد کرے۔ حکومت کو عوام کے مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ عوام پریشان ہے، تاہم وزیراعلیٰ سکیورٹی کے نام پر سڑکیں بند کروا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ ہائیکورٹ‘ جامعہ کراچی میں طلبہ یونین انتخابات سے متعلق نوٹس
  • کراچی چڑیاگھر‘سفاری پارک‘لانڈھی چڑیاگھر کے ٹینڈر روکنے کاحکم
  • کوئٹہ، حکومت کیجانب سے سڑکیں بند، ٹریفک کا نظام درہم برہم
  • عوامی پارکس معاملہ، سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے پر آئینی عدالت کا حکم امتناع
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کے منجمد بینک اکاؤنٹس کی رپورٹ جمع نہ ہوئی
  • لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے مقدمات یکجا کرنے کی درخواست عدم پیروی پر خارج
  • پنچاب ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کی مستقلی کی درخواست، ملازمین کو وکیل کرنے کی مہلت
  • علیمہ خان پھر غیر حاضر، جائیدادوں کی رپورٹ عدالت میں پیش
  • زندگی بچانے والی ادویات: آئینی عدالت نے ڈریپ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی