Jasarat News:
2025-11-20@01:44:43 GMT

کراچی والوں کا نوحہ

اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251120-03-5
ہمیں اپنے موبائل پر ایک تحریر موصول ہوئی جو کہ گم نام تھی لاکھ کوشش کے باوجود ہمیں اس کے تخلیق کار کا پتا نہ چل سکا مگر آخری الفاظ تھے اس کو زیادہ سے زیادہ پھیلائیں اور کراچی کی آواز بن جائیں ورنہ؟؟ اس گم نام تحریر کی شروعات کچھ اس طرح سے ہوتی ہے۔

میں خوش ہوں کہ کراچی میں ٹارگیٹ کلنگ نہیں ہو رہی۔ کراچی میں بھتا خوری نہیں ہو رہی۔ کراچی میں اب چائنا کٹنگ نہیں ہو رہی۔ کراچی میں اب ہڑتالیں نہیں ہو رہیں اور یہ سب کچھ دہشت گرد کر رہے تھے اور حکومت وقت نے فوج اور رینجرز کے ذریعے آپریشن کر کے ان کا خاتمہ کر دیا اور کراچی کا امن بحال کر دیا۔ امن بحال ہونے کے بعد اب کراچی میں ماہانہ 5 ہزار موٹر سائیکلیں 8 ہزار موبائل چھینے جا رہے ہیں 250 ارب کے ٹریفک چالان کیے جارہے ہیں 60 ارب کا پانی بیچا جا رہا ہے۔ 50 ارب رشوت کا لین دین ہو رہا ہے۔ 50 کروڑ کا گٹکا بیچا جا رہا ہے۔ 10 ارب کا ایرانی تیل بیچا جا رہا ہے۔ 20 ارب پروجیکٹس اور ہاؤسنگ اسکیموں کے نام پر لوٹے جا رہے ہیں۔ کھلے عام ملک دشمن نعرے لگائے جا رہے ہیں ۔ ڈمپر ٹینکر لوگوں کو کچل رہے ہیں۔ شہر کی اکثریتی آبادی کو کھلے عام گالیاں دی جا رہی ہیں۔ کراچی کے باسیوں کی زمینوں پر بندوق کی نوک پر قبضے کیے جا رہے ہیں۔ پیسے کے نشے میں بدمست سرمایہ دار اور ان کی اولادیں سرعام غنڈہ گردی کر رہے ہیں۔ تعلیم، صحت، کے نام پر شہریوں کو لوٹا جا رہا ہے لیکن اس دفعہ دہشت گرد وہ نہیں ریاست اور اس کے گماشتے ہیں۔ پھر بھی یہ شہر 3000 ارب کا سالانہ ٹیکس ادا کر رہا ہے جس کا بقدر زکوٰۃ ڈھائی فی صد بھی اس شہر کو نہیں دیا جا رہا ہے تو میں پھر میں اپنے تمام بنیادی حقوق اور شہری سہولتوں سے دستبردار ہوتا ہوں۔ مجھے سرکاری نوکری بھی نہیں چاہیے۔ میرے بچوں کو مفت تعلیم بھی نہ دیں۔ میرا مفت علاج بھی نہیں کیا جائے۔ میرا چاہے کوئی کتنا بھی قریبی عزیر ہی کیوں نہ کچل دیا جائے میں ڈمپر بھی نہیں جلاؤں گا۔ لوڈ شیڈنگ میں گزارا کر لوں گا اور ٹوٹی ہوئی سڑکوں پر سفر بھی کر لوں گا۔ ٹینکر کا پانی بھی خریدوں گا اور گیس بجلی کا زائد بل بھی ادا کروں گا۔ اپنی گاڑی پر اجرک والی نمبر پلیٹ بھی خرید کر لگاؤں گا سندھی ٹوپی پہنوں گا اور رلی اوڑھ کے سوؤں گا۔ میں کبھی علٰیحدہ صوبے کا مطالبہ بھی نہیں کروں گا لیکن میں چاہتا ہوں کہ میرے اور میرے بچوں کے ساتھ یہ ریاستی دہشت گردی بند کی جائے۔ مجھے معلوم یہ کرنا تھا کہ رینجرز کراچی میں ان ریاستی، ثقافتی اور اخلاقی دہشت گرد ملک دشمن اور علٰیحدگی پسند گماشتوں کیخلاف آپریشن کب شروع کر رہے ہیں؟؟

اختر بھوپالی سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نہیں ہو رہی جا رہے ہیں کراچی میں جا رہا ہے بھی نہیں

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم افغانیوں کی اطلاع دینے والوں کو نقد انعام دینے کا اعلان

پنجاب حکومت نےغیر قانونی مقیم افغانیوں کی اطلاع دینے والوں کو نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

وزیراطلاعات پنجاب نے ایک بیان میں کہا کہ پنجاب میں غیر قانونی مقیم افغان و غیرملکی شہریوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔غیر قانونی مقیم افغانیوں کی اطلاع دینے والوں کو نقد انعام ملے گا اور اُ ن کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

عُظمیٰ بخاری نے بتایا کہ تین ہفتوں میں 6 ہزار 220 افغانیوں کو واپس اپنے ملک بھجوایا گیا ہے۔ویسلز بلور کے تحت کئی شہریوں نے درست معلومات حکومت کو فراہم کیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دوسرے صوبوں کے ای چالان کراچی والوں کے گلے پڑنے لگے
  • پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم افغانیوں کی اطلاع دینے والوں کو نقد انعام دینے کا اعلان
  • دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کے بھاری ای چالان بھی کراچی والوں کے گلے پڑنے لگے
  • دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کے ای چالان کراچی والوں کو ملنے لگے
  • کراچی سی ٹی ڈی، کالعدم تنظیم کا ٹارگٹ کلر کو3 ساتھیوں سمیت گرفتار
  • کراچی: ای-چالان سے بچنے کے لیے نمبر پلیٹ چھپانے والوں کیخلاف پولیس نے سخت اعلان کردیا
  • چار محاذ، ایک ریاست؛ پاکستان کی بقا کی حقیقی لڑائی
  • واویلا کیوں؟
  • دہشت گردی کی حالیہ لہر …نمٹنے کیلئے قومی وحدت ناگزیر ہے !!