کراچی ایئر پورٹ پر مسافر سے 20 پاکستانی پاسپورٹس برآمد
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) امیگریشن نے کراچی ائیر پورٹ پر مسافر سے 20 پاکستانی پاسپورٹس برآمد کرلیے۔ترجمان کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ائیر پورٹ پر کارروائی کی اور وزٹ ویزے پر ایران جانے والے مسافر کو آف لوڈ کر دیا گیا۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق ملزم کے قبضے سے 20 پاکستانی پاسپورٹس، ایرانی ویزا ایپلیکیشن فارم اور جعلی ڈرائیونگ لائسنس بھی برآمد ہوا ہے۔
ترجمان کے مطابق ابتدائی تفتیش میں پتا چلا ہے کہ ملزم بھاری رقوم کے عوض شہریوں کو ایران بھجواتا تھا اور اس کےلیے فی کس ڈھائی لاکھ روپے وصول کرتا تھا۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم برآمد شدہ پاسپورٹس سے متعلق حکام کو مطمئن نہیں کرسکا، جسے قانونی کارروائی کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفنکنگ سرکل منتقل کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ترجمان کے مطابق ایف ا ئی اے
پڑھیں:
پاکستان میں پہلی بار بنکرنگ لائسنس کا اجراء، سمندری معیشت میں انقلاب کی توقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں پہلی بار بنکرِنگ (جہازوں کو ایندھن کی فراہمی) کے لیے تاریخی لائسنس جاری کر دیا گیا ہے۔ اس اہم اقدام کے ساتھ کراچی پورٹ پر عالمی معیار کی بنکرنگ سروس کا باقاعدہ آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر کے مطابق پاکستان کی میری ٹائم انڈسٹری میں یہ بڑا بریک تھرو ہے جس میں متعدد بین الاقوامی کمپنیوں نے بھی لائسنس کے حصول میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس منصوبے سے مستقبل میں اربوں روپے کی آمدنی آنے کی توقع ہے، جو ملکی معیشت کے لیے نہایت اہم ہو گی۔
جنید انوار چوہدری نے بتایا کہ یہ سروس وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر شروع کی گئی ہے، اور اب کراچی پورٹ پر آنے والے جہازوں کو بین الاقوامی معیار کے فیول سپلائی سسٹم کی سہولت دستیاب ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی معیار کی اس سروس سے کراچی پورٹ کی علاقائی مسابقت میں اضافہ ہوگا اور منظم نظام کے باعث غیرملکی شپنگ لائنز کی آمد بھی بڑھے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی پورٹ میں عالمی حفاظتی اور آپریشنل اسٹینڈرڈز نافذ کر دیے گئے ہیں۔ نئی بنکرنگ سروس سے مرمت، سپلائز اور میری ٹائم لاجسٹکس کے شعبوں میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے، جبکہ ایندھن کے معیار، دستاویزات اور شفافیت کے حوالے سے بین الاقوامی اصولوں کی سختی سے پابندی کی جائے گی۔
یہ پیش رفت پاکستان کو خطے کی اہم میری ٹائم معیشتوں میں شامل کرنے کی طرف ایک بڑا قدم قرار دی جا رہی ہے۔