12 سال بعد لندن میں شامی سفارتخانہ دوبارہ کھل گیا، نیا قومی پرچم سربلند
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
شامی وزیرِ خارجہ اسعد الشیبانی نے لندن میں واقع شامی سفارتخانے میں شام عرب جمہوریہ کا نیا پرچم لہراکر سفارتخانے کی 12 سال بعد بحالی کا عمل مکمل کردیا۔
بشار الاسد کی حکومت کے تقریباً ایک سال قبل خاتمے کے بعد دمشق کی نئی انتظامیہ نے سفید، سیاہ اور سبز رنگوں پر مشتمل 3 ستاروں والا نیا قومی پرچم اختیار کیا۔
#Syria Reopens Its Embassy in #Britain after 14-Year Closure#QNA https://t.
— Qatar News Agency (@QNAEnglish) November 13, 2025
واضح رہے کہ اس سے قبل استعمال ہونے والا شامی پرچم سرخ، سفید اور سیاہ پٹیوں کے ساتھ 2 ستارے بھی رکھتا تھا۔
اسعد الشیبانی نے اپریل میں اقوامِ متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں بھی نیا پرچم لہرایا تھا، جس کے ذریعے متحدہ عرب جمہوریہ کے پرانے پرچم کی جگہ نیا قومی پرچم سرکاری طور پر نصب کیا گیا۔
مزید پڑھیں:
شامی عرب خبر رساں ایجنسی کے مطابق، لندن میں قیام کے دوران شامی وزیر خارجہ اسعد الشیبانی برطانوی حکام کے ساتھ اہم ملاقاتیں کریں گے۔
اس ہفتے اسعد الشیبانی نے صدر احمد الشرع کے ہمراہ امریکا کا سرکاری دورہ بھی کیا، جہاں ان کی ملاقات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوئی۔
احمد الشرع وہ پہلے شامی صدر بن گئے ہیں جنہیں وائٹ ہاؤس مدعو کیا گیا، جو کہ اسد کے بعد شام کے لیے ایک نئے دور کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احمد الشرع پرچم سفارتخانہ شام لندنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احمد الشرع سفارتخانہ اسعد الشیبانی
پڑھیں:
اگر امریکا نیوکلیئر ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرے تو مناسب ردعمل دیں گے، روس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو:کرملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ اگر امریکا نیوکلیئر ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرتا ہے تو روس ردعمل دے گا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق کرملن کے ترجمان نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا کی جانب سے ٹیسٹ پابندی سے واپسی کی تصدیق ہوتی ہے تو یہ واضح کرتا ہے کہ امریکا اپنی پالیسی میں تبدیلی لا رہا ہے، صدر ولادیمیر پوتن نے 5 نومبر کو نیوکلیئر ٹیسٹ کی تیاری کے لیے ہدایت نہیں دی تھی بلکہ معلومات اکٹھی کرنے اور امریکا کی پالیسی کے تناظر میں تیاری کی ضرورت کا جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔
روس کے وزیر دفاع اور سیکیورٹی کونسل کے رکن سرگئی شویگو نے کہا کہ روسی ایجنسیوں اور سیکیورٹی کونسل کے ماہرین نے ممکنہ ردعمل کے لیے پہلے ہی ماڈلنگ شروع کر دی ہے تاکہ موجودہ چیلنجز اور ان کی ممکنہ تبدیلیوں کا جائزہ لیا جا سکے، شویگو نے خبردار کیا کہ روس کسی بھی حالت میں عالمی ہتھیاروں کی دوڑ کو پروان نہیں چڑھنے دے گا۔
شویگو نے مزید کہا کہ یورپی ممالک کی جانب سے جارحانہ بیانات اور منصوبے بھی بڑھ رہے ہیں، جس پر روس اپنی فوجی حکمت عملی اور ہتھیاروں کی ترقی کے مطابق نگرانی اور اقدامات کر رہا ہے۔
یہ بیان امریکی حکام کی حالیہ ہدایات کے بعد آیا، جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینٹاگون کو 29 اکتوبر کو ہدایت دی تھی کہ نیوکلیئر ٹیسٹ فوراً دوبارہ شروع کیے جائیں۔