اشتعال انگیزی، قتل کےفتوؤں کے الزام پر کالعدم انتہا پسند جماعت کے31 افراد پر مقدمات درج کیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی کے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز گفتگو کرنے، دھمکیاں دینے اور قتل کے فتوے دینے کے الزام میں 31 افراد پر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
لاہور میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ اطلاعات عظمٰی بخاری کا کہنا تھا کہ ’کالعدم جماعت کے 92 ڈیجیٹل بینک اکاؤنٹس کو بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 90 فنانسرز یعنی کالعدم جماعت کی مالی معاونت کرنے والے افراد کے خلاف بھی مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جن میں سے بہت سے افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔‘
پریس کانفرنس میں اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز گفتگو کرنے، دھمکیاں دینے اور قتل کے فتوے دینے والے افراد پر 31 مقدمات درج کیے گئے۔‘
صوبائی وزیرِ اطلاعات عظمٰی بخاری کا کہنا تھا کہ ’لاہور میں جماعت کے احتجاج میں شریک 830 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے 225 کو باقائدہ طور پر جیو فینسنگ کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے یعنی اس بات کی یقین دہانی کی گئی ہے کہ حراست میں لیے جانے والے یہ افراد پرتشدد احتجاج کے مقام پر موجود تھے۔‘
پنجاب صوبائی وزیرِ اطلاعات اعظمٰی بخاری نے بتایا کہ اب تک 73ہزار مساجد کو جیو ٹیگ کیا گیا ہے اور 50 ہزار سے زیادہ عائمہ کرام نے اپنے آپ کو رجسٹر کروا لیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’اب تک جن عائمہ کرام نے اپنے آپ کو رجسٹر کروایا ہے انھوں نے رضاکارانہ طور پر ایسا کیا ہے کسی بھی انتظامیہ کی جانب سے انھیں کسی بھی قسم کے زور زبر دستی کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ اب تک صوبہ پنجاب کی تقریباً 84 فیصد مساجد کے علما نے اپنے آپ کو رجسٹر کروا لیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ مقدمات درج افراد پر گیا ہے
پڑھیں:
شیخ حسینہ نے جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا؛حافظ نعیم کا بنگلہ دیش کے عدالتی فیصلے پر ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کو ملنے والی سزا پر جماعت اسلامی کا ردِ عمل بھی سامنے آگیا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حسینہ واجد کے قائم کردہ خصوصی ٹریبونل نے انتہائی سزا کا فیصلہ سنایا ہے، یہ وہی عدالت ہے جس نے بےشمار محب وطن و اسلامی شخصیات کو پھانسیوں کے تختے پر چڑھایا تھا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بنگلہ دیش میں آج جو واقعہ پیش آیا ہے، وہ دنیا کے لیے عبرت ناک درس ہے، بھارتی پروردہ شیخ حسینہ واجد نے اقتدار کے پندرہ برسوں میں جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سابق وزیراعظم بنگلہ دیش نے عدالتی فیصلوں کو انتقام کا ہتھیار بنایا اور فسطائیت پر مبنی طرزِ حکمرانی اپنایا، بھارت کی سرپرستی، قومی مفادات کا سودا کرنے کے باوجود وہ نئی نسل کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہ ہو سکیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ منظر نامہ اُن تمام جابروں، ظالموں، جھوٹ اور ظلم پر مبنی حکمرانی چلانے والوں کے لیے واضح تنبیہ ہے، ہم آج اُن تمام مظلوموں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے ستم برداشت کیے۔