بجلی تقسیم کارکمپنیوں کی نجکاری کسی صورت قبول نہیں، عبداللطیف نظامانی
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251112-2-10
سکھر (نمائندہ جسارت)آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے کہا ہے کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کسی بھی صورت قبول نہیں کی جائے گی، چاہے اس کے لیے کوئی بھی قربانی دینا پڑے۔انہوں نے کہا کہ واپڈا میں ایک لاکھ سے زائد ملازمین کی آسامیاں خالی ہیں، جبکہ حکومت نے نئی بھرتیاں بند کر رکھی ہیں، جس کی وجہ سے موجودہ ملازمین پر کام کا بوجھ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ب ایک ملازم سے دس ملازمین کا کام لیا جا رہا ہے اور ملازمین پر کہا جا رہا ہے کہ ریکوری بڑھائیں۔ اگر واقعی ریکوری بڑھانی ہے تو پہلے نئی بھرتیاں کی جائیں اور ملازمین کو ان کے جائز مراعات دی جائیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ ملازمین کی شدید قلت کے باوجود واجبات اور مراعات میں کٹوتی کی جا رہی ہے، جس کے سبب ملازمین پر شدید ذہنی اور جسمانی دباو ہے اور کام کے دوران حادثات کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔یہ بیانات عبد اللطیف نظامانی نے سیپکو رجن سکھر کے زیر اہتمام مقامی ہال میں منعقدہ جلسہ عام کے دوران دئیے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خیبر پی کے اور بلوچستان کو پانی کی تقسیم میں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا: مصدق ملک
اسلام آباد (خبر نگار) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک نے ٹاسک فورس برائے آبی قلت اور اس کے ربیع و خریف فصلوں پر اثرات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی۔ ربیع اور خریف سیزن کے لیے موجودہ اور متوقع آبی دستیابی کے منظرناموں پر تفصیلی غور اور بھارت سے آنے والے آبی بہائوکے تازہ ترین اعداد و شمار اور گزشتہ چند سالوں میں ان کے تغیرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ خیبر پی کے اور بلوچستان کو پانی کی تقسیم کے معاملے میں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ تمام علاقوں کو ان کا جائز اور طے شدہ پانی کا حصہ فراہم کیا جانا چاہیے۔