قابض صہیونی رژیم خطے پر تسلط قائم رکھنے کیلئے امریکہ کا آلہ ہے، حزب اللہ لبنان
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہ خطے میں تنازعات کبھی کم نہ ہونگے اور یہ کہ انکا مرکز مسئلہ فلسطین ہے، لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی محاذ کیساتھ منسلک اتحاد الوفاء للمقاومۃ کے رکن نے تاکید کی ہے کہ امریکہ خطے بھر کیخلاف جاری اپنے مذموم منصوبوں میں اسرائیل کو "آلہ کار" کے طور پر استعمال کر رہا ہے کیونکہ وہ پورے خطے کے وسائل اور آبی گزرگاہوں پر تسلط کا خواہاں ہے! اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی محاذ کے ساتھ وابستہ اتحاد الوفاء للمقاومۃ کے سینیئر رکن حسن عزالدین نے، یوسف احمد کی سربراہی میں آئے ڈیموکریٹک فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے ایک اعلی سطحی وفد کے ساتھ ملاقات میں تاکید کی ہے کہ یورش، دباؤ اور دھمکیوں کے باوجود بھی امریکی، آج تک اس علاقے پر کنٹرول حاصل نہیں کر پائے۔ حسن عزالدین نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مزاحمت کے سامنے دو ہی میدان ہیں: میدان جنگ اور قتل و غارت کا میدان کہ اس قتل و غارت کے میدان میں دشمن جیت گیا لیکن میدان جنگ میں اُسے فتح حاصل نہیں ہوئی اور نہ ہی وہ اپنے مقاصد حاصل کر پایا ہے بالکل ویسے ہی کہ جیسا 7 اکتوبر کے مزاحمتی آپریشن کے آغاز کے بعد اپنی پہلی تقریر میں شہید مقاومت سید حسن نصر اللہ نے واشگاف الفاظ میں کہا تھا کہ ہم حماس اور فلسطینی مزاحمت کو زوال پذیر نہیں ہونے دیں گے کیونکہ ان کا زوال پورے مزاحمتی پروجیکٹ کا زوال ہے.
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اپنی وسیع تکنیکی برتری کے باوجود بھی کبھی کوئی جنگ نہیں جیت سکا کیونکہ مجض فوجی برتری ہی کسی تنازعے کے نتائج کا تعین نہیں کر سکتی اور فتح کے حصول کے لئے مادی عنصر یعنی ہتھیار اور ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ معنوی عنصر یعنی ارمان، ارادہ اور جذبہ، کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔ لبنانی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اسی وجہ سے مزاحمت فتح یابی میں کامیاب ہوئی کیونکہ اس میں دونوں عناصر موجود ہیں جبکہ دشمن کے پاس صرف پہلا عنصر ہے، دوسرا نہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کی منطق "طاقت کی منطق" ہے لیکن وہ ظلم و جبر کے ذریعے حکومت نہیں کر سکتے کیونکہ حکمرانی ظلم سے نہیں بلکہ انصاف سے قائم رہتی ہے بنابرایں یہ ارمان باقی ہے اور اس کا تسلسل جاری رہے گا۔
حسن عزالدین نے کہا کہ جو کچھ غزہ میں ہوا وہ لبنان میں بھی ہو رہا ہے کیونکہ دشمن اپنی پالیسی کو یہاں بھی نافذ کرنا چاہتا ہے لہذا مزاحمت کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنے کے لئے معاشی، مالی، سماجی اور قانونی دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا بہر حال، موقف واضح ہے اور وہ یہ ہے کہ موت قبول کر لیں گے لیکن ہتھیار نہیں ڈالیں گے.. ہم کسی بھی صورت گھٹنے نہیں ٹیکیں گے کیونکہ یہ عمل شہداء کے خون سے غداری ہو گا! الوفاء للمقاومۃ کے سینیئر رکن نے لبنانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ڈگر درست کرے اور دشمن کو جنگ بندی پر عملدرآمد، جارحانہ کارروائیاں کے خاتمے، لبنانی سرزمین کے اندر مقبوضہ علاقوں سے انخلاء اور قیدیوں کی رہائی پر مجبور کرے کیونکہ یہ قرارداد 1701 کی متفقہ شقوں میں شامل ہے کہ جن پر عملدرآمد سے دشمن، امریکی ہری جھنڈی کی بناء پر، مسلسل کترا رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہوئے کہا ہوئے کہ رہا ہے کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنما تیمور سلیم جھگڑا کو امریکہ جاتے ہوئے پشاور ائیرپورٹ سے آف لوڈ کردیا گیا
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کو امریکہ جاتے ہوئے پشاور ائیرپورٹ سے آف لوڈ کردیا گیا۔رہنما پی ٹی آئی تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ یہ ملک میں جمہوریت کی موجودہ حالت ہے لیکن ہمیں موجودہ نظام کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا گزشتہ رات نجی ائیرلائن کے ذریعے پشاور سے امریکی شہر واشنگٹن جارہے تھے لیکن ان کے نام نوفلائی لسٹ میں ہونے کی وجہ سے امیگریشن ڈیسک پر روک لیاگیا۔تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ وہ واشنگٹن میں ‘جمہوریت کے مستقبل’ پر ہونے والی کانفرنس میں حصہ لینے جارہے تھے لیکن ائیرپورٹ پر انہیں بتایا گیا کہ ان کا نام نوفلائی لسٹ میں ڈالا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لسٹ میں نام کون ڈالتا یا نکالتا ہے، کسی کو معلوم نہیں، میں نے سیکریٹری داخلہ کو خط بھی لکھا اور عدالت میں بھی درخواست دی مگر جواب نہیں ملا۔تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ میں پہلے کئی بار بغیر کسی رکاوٹ کے ملک سے باہر گیا اور پھر واپس آگیا لیکن ایسا پہلی بار ہوا ہے اس سے قبل میری بیٹی کو بھی روک دیا گیا تھا۔
آج ملک میں جتنا ہیجان برپا ہے، اس میں شہرت کے بھوکے ان ججوں کا بھی حصہ ہے،صحافی مبشر علی زیدی
مزید :