ہانگ کانگ کے رہائشی علاقے تائی پو میں وانگ فک کورٹ ہاؤسنگ اسٹیٹ میں لگی خوفناک آگ نے تباہی مچا دی۔ آگ میں جھلس کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 128 ہو گئی ہے جبکہ سینکڑوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہانگ کانگ آتشزدگی، 65 ہلاک، 300 لاپتا، 2 مشتبہ افراد گرفتار

حکام کے مطابق عمارتوں میں نصب فائر الارم طویل عرصے سے خراب تھے جس کے باعث آگ مزید تیزی سے پھیلی، آگ بدھ کی دوپہر بھڑکی اور سات بلند رہائشی عمارتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ 15 منٹ کے اندر 3 بلاکس دہکتے شعلوں میں تبدیل ہو گئے۔ فائربریگیڈ کے مطابق آگ 40 گھنٹے بعد جمعے کی صبح مکمل طور پر بجھائی گئی اور 1 ہزار 800 سے زائد فلیٹس کی تلاشی مکمل کرلی گئی۔

سینکڑوں افراد اب بھی لاپتا

تقریباً 200 افراد اب بھی لاپتا ہیں جبکہ 89 لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی۔ لواحقین مختلف اسپتالوں اور شناختی مراکز کے چکر لگا رہے ہیں۔ اسپتالوں کے باہر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے جہاں اہل خانہ اپنے پیاروں کی تلاش میں بے چین کھڑے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ہانگ کانگ میں ریکارڈ ہلاکت خیز آگ نے بانس اسکیفولڈنگ پر سوالات اٹھادیے

ایک عینی شاہد 77 سالہ شخص نے بتایا کہ آگ اتنی خوفناک تھی کہ پوری عمارت چند منٹوں میں آگ کی لپیٹ میں آگئی۔ کئی رہائشیوں نے بتایا کہ فائر الارم نہ بجنے کے باعث انہیں خود دروازہ کھٹکھٹا کر پڑوسیوں کو خبردار کرنا پڑا۔

آگ کیسے بھڑکی؟ تحقیقات جاری

ابتدائی سرکاری تحقیقات کے مطابق آگ ایک ٹاور کے نچلے فلور پر لگی حفاظتی نیٹنگ میں لگی، جہاں فوم بورڈز اور بانسوں کا اسکیفولڈ استعمال کیا گیا تھا۔ انہی مواد کی وجہ سے آگ تیزی سے پورے کمپلیکس میں پھیل گئی۔

فائر سروسز چیف کے مطابق تمام آٹھ بلاکس میں الارم سسٹمز خراب تھے اور اس غفلت کے ذمہ دار ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پولیس نے تین افراد کو حراست میں بھی لیا ہے جن پر حفاظتی فوم پیکنگ بے احتیاطی سے چھوڑنے کا شبہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہانگ کانگ میں رہائشی ٹاورز میں خوفناک آتشزدگی، ہلاکتوں کی تعداد 55ہوگئی

ہانگ کانگ کے اینٹی کرپشن کمیشن نے بھی مرمتی کام میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ لیبر ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ جولائی 2024 سے اب تک اس مرمتی سائٹ کے 16 معائنے کیے گئے، جن میں آخری معائنے کے بعد ٹھیکیدار کو تحریری وارننگ جاری کی گئی تھی۔

امدادی سرگرمیاں اور حکومتی اقدامات

حکومت نے متاثرین کی مدد کے لیے 300 ملین ہانگ کانگ ڈالر کا خصوصی فنڈ قائم کر دیا ہے۔ شہر بھر میں 9 شیلٹر قائم کیے گئے ہیں جہاں بے گھر افراد کو عارضی رہائش، خوراک اور ضروری امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

آنے والے 7 دسمبر کے قانون ساز انتخابات کے حوالے سے سرگرمیاں بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈھاکہ ایئرپورٹ پر خوفناک آتشزدگی، فلائٹ آپریشن معطل

دوسری جانب شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی مہم شروع کر رکھی ہے۔ کپڑوں، خوراک، گھریلو اشیا اور ادویات کے اسٹال لگائے گئے ہیں جبکہ نفسیاتی اور طبی معاونت کے لیے بھی خصوصی کیمپ قائم ہیں۔ اتنی زیادہ امداد جمع ہو چکی ہے کہ منتظمین نے مزید اشیا نہ لانے کی اپیل کر دی۔

1948 کے بعد سب سے ہولناک واقعہ

یہ آگ ہانگ کانگ کی حالیہ تاریخ کی سب سے تباہ کن آتشزدگی قرار دی جا رہی ہے۔ اس سے قبل 1948 میں ایک آگ اور دھماکے کے واقعے میں کم از کم 135 افراد جان سے گئے تھے۔

حکام کے مطابق آگ کی مکمل وجوہات جاننے میں تین سے چار ہفتے لگ سکتے ہیں جبکہ شہر بھر کے تمام بڑے مرمتی منصوبوں کی فوری جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آگ چین رہائشی عمارت ہانگ کانگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چین رہائشی عمارت ہانگ کانگ یہ بھی پڑھیں ہانگ کانگ ا تشزدگی کے مطابق

پڑھیں:

ہانگ کانگ: رہائشی ٹاور میں خوفناک آتشزدگی سے ہلاکتوں میں تشویشناک اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ہانگ کانگ کے گنجان آباد علاقے تائی پو میں گزشتہ روز پیش آنے والی ایک خوفناک آتشزدگی  میں ہونے والی ہلاکتوں میں تشویش ناک اضافہ ریکارڈ ہوگیا۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق 31 منزلہ رہائشی عمارت سمیت بلند و بالا ٹاورز کے ایک بڑے کمپلیکس میں بھڑکنے والی آگ نے مقامی آبادی کو خوف میں مبتلا کردیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق اچانک اٹھنے والے شعلے لمحوں میں عمارت کے کئی حصوں تک پھیل گئے، جب کہ دھویں کے سیاہ بادلوں نے فضا کو مکمل طور پر گھیر لیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ رہائشی بلاکس مجموعی طور پر 2 ہزار سے زائد اپارٹمنٹس پر مشتمل ہیں، جس کے باعث آگ لگنے کے فوری بعد ہی وہاں موجود سیکڑوں افراد محفوظ مقامات کی تلاش میں عمارت سے باہر نکلنے کی کوشش کرتے رہے۔

فائر بریگیڈ نے آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر فائر الرٹ کو 5 درجے تک بڑھا دیا، جو ہانگ کانگ میں ہنگامی حالات کے لیے مقرر کردہ سب سے بلند ترین سطح ہے۔

ریسکیو اداروں کے مطابق شعلوں نے عمارت کے متعدد حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا اور اونچائی کے سبب کارروائی انتہائی مشکل ثابت ہو رہی تھی۔ فائر فائٹرز کی بڑی تعداد نے چیری پیکرز اور سیڑھیوں کے ذریعے کئی اطراف سے آگ بجھانے کی کوشش کی، تاہم اس عمل کے دوران 5 سے زائد اہلکار زخمی بھی ہوئے، جنہیں فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

تقریباً ایک گھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے۔ جب امدادی سرگرمیاں آگے بڑھیں تو عمارت کے مختلف حصوں سے کم از کم 9 افراد کی لاشیں نکالی گئیں، جب کہ اسپتالوں میں منتقل کیے جانے والے 35 زخمی بعد ازاں جانبر نہ ہو سکے۔ مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 34 سے تجاوز کر گئی ہے۔

خدشہ ہے کہ یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ اسپتال میں زیرِ علاج 40 زخمیوں میں سے دو کی حالت نہایت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ حکام کے مطابق 300 سے زائد افراد تاحال لاپتا ہیں، جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔

آگ لگنے کی اصل وجہ کے متعلق ابھی تک کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم ابتدائی معلومات کے مطابق عمارت کے کئی حصوں میں بانس کی اسکیفولڈنگ لگی ہوئی تھی، جو ہانگ کانگ میں حالیہ برسوں کے دوران متعدد آتشزدگی واقعات کی ایک اہم وجہ قرار دی جا چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہانگ کانگ میں قیامت خیز آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 128 تک پہنچ گئی، درجنوں لاپتا
  • ہانگ کانگ آتشزدگی میں ہلاکتیں 94 ہو گئیں، سیکڑوں افراد تاحال لاپتا
  • ہانگ کانگ ٹاورز آتشزدگی، ہلاکتیں 94 تک پہنچ گئیں، سیکڑوں افراد اب بھی لاپتہ
  • ہانگ کانگ ٹاورز آتشزدگی، ہلاکتیں 83 تک پہنچ گئیں، سیکڑوں افراد اب بھی لاپتہ
  • ہانگ کانگ آتشزدگی، 65 ہلاک، 300 لاپتا، 2 مشتبہ افراد گرفتار
  • ہانگ کانگ میں رہائشی کمپلیکس میں آتشزدگی، ہلاکتیں 55 تک پہنچ گئیں
  • ہانگ کانگ: رہائشی ٹاور میں خوفناک آتشزدگی سے ہلاکتوں میں تشویشناک اضافہ
  • ہانگ کانگ میں کثیر منزلہ عمارت میں آتشزدگی‘ 13 افراد ہلاک
  • ہانگ کانگ، کثیرالمنزلہ عمارت میں خوفناک آتشزدگی، 4افراد ہلاک، درجنوں زخمی