انتخابی عملے کو دھمکیاں دینے کے معاملے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا الیکشن کمیشن میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی انتخابی عملے کو دھمکیاں دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ اس کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں قائم 5 رکنی کمیشن کر رہا ہے۔
کمیٹی کے سامنے سہیل آفریدی اپنی حاضری درج کروا کر روسٹرم پر آئے، جہاں ان کے وکیل علی بخاری نے انہیں عدالت کے سامنے پیش کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے وزیر اعلیٰ کو ہدایت کی کہ وہ بیٹھ جائیں۔
سماعت کے دوران علی بخاری نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف درخواست جمع کروائی، جس میں این اے-18 کے حسن ابدال میں ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر کارروائی کی استدعا کی گئی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ درخواست الگ دیکھی جائے گی، جبکہ علی بخاری نے استدعا کی کہ اسے اسی کیس کے ساتھ جوڑا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور سماعت 4دسمبر تک ملتوی کردی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کیخلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت ہوئی،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5رکنی کمیشن نے سماعت کی۔
الیکشن کمیشن حکام نے کہاکہ سہیل آفریدی کے خلاف الگ الگ درخواستیں آئیں،وکیل سہیل آفریدی نے کہاکہ ایک کیس ڈی آر او آفس اور ایک یہاں چل رہا ہے،وکیل علی بخاری نے کہاکہ ہمارے خلاف چاروں درخواستیں یکجا کردیں۔
اللّٰہ کو منظور ہوا تو مجھے عمرے پر جانے کی اجازت ملے گی: شیخ رشید
ڈی جی لا نے کہاکہ انتخابات کے انعقاد کیلئے کمیشن کوئی بھی فیصلہ کر سکتا ہے،وزیراعلیٰ کے خلاف عوامی اور ڈی آر او نے شکایات کی ہے،وکیل علی بخاری نے کہاکہ ہمارے وکلا کو سماعت میں آنے نہیں دیا گیا۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ شہر میں نئے افسران آئے ہیں، اس لئے روکا ہوگا، وکیل لیگی امیدوار نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کرپٹ پریکسٹز کے مرتکب ہوئے،سہیل آفریدی کے وکیل نے درخواستیں قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھا دیا، الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
مزید :