اعلامیے میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ مذہبی منافرت اور سوشل میڈیا پر اشتعال پھیلانے والے عناصر کے خلاف بلاامتیاز اور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان (فدا حسین گروپ) کے زیر اہتمام امن کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں شیعہ اور سنی مکاتبِ فکر کے سینئر علمائے کرام نے شرکت کی۔ کانفرنس میں شریک علمائے کرام میں شیخ کرامت حسین نجفی، نادر اشرفی، شیخ ساجد علی ساجدی (صدر ہیت آئمہ نگر)، دیامر کے سرپرستِ علمائے کرام مولانا مزمل شاہ، ہیت آئمہ شیعہ علماء گلگت بلتستان کے صدر شیخ شرافت ولایتی، استور علماء کے صدر مولانا سمیع، عبد العلیم مصطفوی اور دیگر علمائے کرام شامل تھے۔ کانفرنس کے اختتام پر اتحاد، رواداری اور بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ کے لیے متفقہ اعلامیہ منظور کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ملک اور خطے میں امن، بھائی چارے اور برداشت کا ماحول قائم کرنا تمام مکاتبِ فکر کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ فرقہ وارانہ منافرت، اشتعال انگیزی اور نفرت انگیز طرزِ گفتگو کی ہر شکل قابلِ مذمت قرار دی گئی، جبکہ تمام مکاتبِ فکر کے مقدسات کے احترام کو لازمی قرار دیا گیا۔

اعلامیے میں علمائے کرام نے نوجوانوں اور عوام سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا کو ذمہ داری اور اخلاقی اصولوں کے مطابق استعمال کریں، غیر مصدقہ، نفرت انگیز اور اشتعال پھیلانے والے مواد سے مکمل گریز کریں، اور آن لائن پلیٹ فارمز کو امن، علم اور بھائی چارے کے فروغ کا ذریعہ بنائیں۔ مشترکہ اعلامیہ میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ مختلف مکاتبِ فکر کے علمائے کرام آئندہ بھی مشترکہ نشستیں، مکالمے اور پروگرام جاری رکھیں گے تاکہ باہمی احترام اور ہم آہنگی مزید مضبوط ہو سکے۔ مذہبی اجتماعات میں بھی امن، رواداری اور یکجہتی کے پیغام کو ترجیح دی جائے گی۔ نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے علمائے کرام نے کہا کہ وہ علم، اخلاق اور اتحاد کو اپنا شعار بنائیں اور فرقہ وارانہ اختلافات سے بالاتر ہو کر ایک متحد اور پرامن قوم کے طور پر کردار ادا کریں۔

اعلامیے میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ مذہبی منافرت اور سوشل میڈیا پر اشتعال پھیلانے والے عناصر کے خلاف بلاامتیاز اور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ فیک آئی ڈیز، گروپس اور صفحات کے ذریعے نفرت پھیلانے والوں کے خلاف فوری کارروائی بھی مطالبات میں شامل تھی۔ علمائے کرام نے عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین فدا حسین اور ان کی ٹیم کی خطے میں امن، رواداری اور بھائی چارگی کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور عہد کیا کہ وہ مستقبل میں بھی عوامی حقوق اور امن کے لیے ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔ اعلامیے میں تمام سیاسی و سماجی جماعتوں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ سیاست سے بالاتر ہوکر خطے میں امن اور بھائی چارگی کے فروغ کے لیے موثر کردار ادا کریں۔ آخر میں علمائے کرام نے دعا کی کہ اللہ تعالی اس اجتماعی کوشش کو اتحادِ امت، خطے کے امن اور معاشرتی استحکام کا ذریعہ بنائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اعلامیے میں کیا گیا گیا کہ کے لیے

پڑھیں:

کالعدم تنظیم کے عہدیداروں کے 23 ارب 40 کروڑ کے اثاثے منجمد

فائل فوٹو 

ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے عہدیداروں کے 23 ارب 40 کروڑ روپے کے اثاثے منجمد کر دیے گئے، کالعدم تنظیم کے 92 بینک اکاؤنٹس سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس جام کر دیے گئے۔

 وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے امن و امان کی صورتحال پر اجلاس میں کومبنگ آپریشن مستقل جاری رکھنے کا حکم دیا۔

 ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے 9 فنانسرز کے خلاف بھی مقدمات درج ہوگئے، پنجاب حکومت نے انتہا پسندوں اور دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا انفرااسٹرکچر اکھاڑ پھینکا، کالعدم تنظیم کے ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد ہوا، احتجاج کے نام پر نفرت اور فتنہ پھیلانے والی فنڈنگ روک دی گئی۔

کالعدم انتہا پسند جماعت کے خلاف 32 مقدمات درج کیے گئے، عظمیٰ بخاری

انہوں نے کہا کہ پولیس نے کالعدم انتہاپسند جماعت سے ہتھیار اور بلٹ پروف جیکٹس برآمد کیے اور 92 سے زائد بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے۔

پنجاب حکومت نے دیگر صوبوں میں کالعدم تنظیم کیخلاف کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کے خلاف مواد پر 31 مقدمات درج  کیے گئے ہیں۔

ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں مساجد اور آئمہ کرام میں61 ہزار سے زائد فارم تقسیم کیے گئے، 50 ہزار سے زائد آئمہ کرام نے رجسٹریشن کر کے امن اور قانون کے ساتھ تعلق کو مضبوط کیا، صوبے میں آئمہ کرام کی 82 فیصد رجسٹریشن مکمل ہونے پر وزیر اعلیٰ نے اظہار اطمینان کیا۔

امن کی مضبوطی کے لیے پانچ بڑے وفاق المدارس نے مساجد اور آئمہ کرام کی رجسٹریشن پر اتفاق کیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئمہ کرام کو پریشان نہ کرنے اور احترام ملحوظ خاطر رکھنے کی ہدایت کی۔

مریم نواز نے کہا کہ آئمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں، نہیں چاہتے کہ وہ چندے کیلئے ہاتھ پھیلائیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب کے کسی شہر میں وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائے گی، تمام ڈپٹی کمشنرز کو وال چاکنگ پر پابندی کے مستقل نفاذ کے لیےاقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔

پنجاب حکومت نے عوام کے انتہا پسندی کو مسترد کرنے پر اظہار اطمینان کیا، وزیر اعلیٰ نے اسلام آباد دھماکے کے پیش نظر سرویلنس مزید بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے ہر ضلع میں ڈرون سرویلنس کی ہدایت کی اور  ہراسانی کے واقعات کی ڈرون سرویلنس کا بھی حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین