چین نے جاپان سے دیانت داری سے اپنے غلط بیانات واپس لینے کا مطالبہ کیا، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
چین نے جاپان سے دیانت داری سے اپنے غلط بیانات واپس لینے کا مطالبہ کیا، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 December, 2025 سب نیوز
بیجنگ :
جاپان کی طرف سے “تائیوان کی قانونی حیثیت ” سےمتعلق بیان پر چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ تائیوان کے امور پر جاپان نے بار بار اپنا موقف چھپایا ہے یا مبہم بیانات کا سہارا لیا ہے۔
جاپان ،تائیوان کی واضح طور پر چین میں واپسی کا عہد کرنے والے “قاہرہ اعلامیے”، “پوٹسڈم اعلامیے” اور “جاپان کے ہتھیار ڈالنے کی دستاویز” کا ذکر نہیں کرتا۔ چین-جاپان تعلقات کی سیاسی بنیاد بنانے والی چار سیاسی دستاویزات کے ذکر سے بھی گریز کرتا ہے۔
جاپانی حکومت کے ایک چین کے اصول پر قائم سیاسی وعدے کا ذکر نہیں کرتا۔ بلکہ وہ ایک ایسی دستاویز کا حوالہ دیتا ہے جو جاپان کی نوآبادیاتی جارحیت سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ایشیائی پڑوسی ممالک، خاص طور پر چین مسترد کرتا ہے۔ یہ جاپانی فوجی جارحیت کی المناک یادوں کو نظرانداز کرنا، عالمی فاشزم مخالف جنگ کی تاریخی سچائی کی بے حرمتی، اور اقوام متحدہ کی اتھارٹی اور جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کو کھلم کھلا چیلنج کرنا ہے۔
چین جاپان پر زور دیتا ہے کہ وہ تاریخ سے سبق سیکھے، گہرا احتساب کرے، دیانت داری سے اپنے غلط بیانات واپس لے، اور عملی اقدامات کے ذریعے چین کے ساتھ اپنے سیاسی وعدوں کی پاسداری کرے۔
ڈیاؤیو جزائر کے معاملے پر، لین جیئن نے کہا کہ ڈیاؤیو جزیرہ اور اس کے ملحقہ جزائر قدیم زمانے سے چین کے علاقے شمار ہوتے ہیں ۔ ڈیاؤیو جزیرہ کی خودمختاری کی تاریخ واضح ہے اور قانونی جواز ٹھوس ہے۔ جاپان کے غیر قانونی دعوے قطعی طور پر ناقابل قبول ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغان شہریوں کی جانب سے دہشتگردی پھیلانے کا منظم نیٹ ورک بےنقابم ایران نے اسمگل شدہ ایندھن لے جانے والے غیر ملکی جہاز کو قبضے میں لے لیا اقوامِ متحدہ کا ہولناک انکشاف: دو سال میں مغربی کنارے میں 1000 سے زائد فلسطینی شہید ہانگ کانگ میں آگ لگنے کے حادثے کے بعد امداد جاری ٹیکساس، ٹک ٹاک پر بم بنانے کا دعویٰ کرنے والا افغان شہری گرفتار سعودی عرب انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن کونسل کا رکن بن گیا سری لنکا میں تباہی پھیلانے کے بعد سمندری طوفان بھارت کی طرف بڑھنے لگاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
گلگت بلتستان کی نگران کابینہ غیر سیاسی اور میرٹ پر بنائی جائے، حفیظ الرحمن کا مطالبہ
نگران وزیر اعلیٰ نے تمام تجاویز کو قابل عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ صاف شفاف الیکشن کی اولین زمہ داری احسن طریقے سے ادا کریں گے اور الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار صاف شفاف الیکشن کے قیام کیلئے تمام وسائل فراہم کئے جائیں گے اور نگران کابینہ مختصر اور اہل افراد پر مشتمل بنائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلیٰ و صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے نگران وزیر اعلی جسٹس (ر) یار محمد کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ نگران وزیر اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی، نیک خواہشات کا اظہار کیا اور اس امید کا اظہار بھی کیا کہ نگران وزیر اعلیٰ صاف شفاف الیکشن کی اپنی بنیادی زمہ داری بھرپور طریقے سے ادا کریں گے۔ حفیظ الرحمن نے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ یار محمد کی تقرری کو مناسب فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نگران وزیر اعلی کی شخصیت غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہے اور اس فیصلے کو ہر طبقے نے سراہا ہے۔ اب نگران وزیر اعلیٰ پر بھاری زمہ داری عائد ہوئی ہے کہ وہ غیر جانبدار اور صاف شفاف الیکشن کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ملاقات کی تفصیلات سے مزید آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ نگران کابینہ کا قیام نگران وزیراعلی کا پہلا امتحان ہے، مسلم لیگ (ن) نے تجاویز دی ہیں کہ نگران وزراء کا الیکشن نہیں سلیکشن ہے لہٰذا غیر سیاسی، بے داغ، اہل اور پڑھے لکھے افراد پر مشتمل نگران کابینہ بنائی جائے۔ وفاق اور تمام صوبوں کے نگران کابینہ کے قیام کے اصولوں کے طرز پر جانے والی حکومت کے کسی بھی زمہ دار کو نگران کابینہ میں شامل نہ کیا جائے جو بھی وزراء لئے جائیں وہ سیاسی جماعتوں سے وابسطہ عہدیدار نہ ہوں اور نہ ہی ان کا کوئی قریبی عزیز الیکشن میں حصہ لے رہا ہو۔ نگران کابینہ میں گلگت بلتستان کے تمام اضلاع اور مذہبی ہم آہنگی کا عنصر بھی خاص خاطر میں رکھا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوری میں الیکشن کا شیڈول دیا گیا ہے لیکن موسمی حالات کو سامنے رکھتے ہوئے الیکشن ممکن نہیں ہیں، نگران وزیر اعلیٰ کو تجویز دی ہے کہ وہ آل پارٹیز کانفرنس بلائیں تاکہ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے آگے بڑھا جاسکے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے مزید بتایا کہ مسلم لیگ (ن) اور وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ گلگت بلتستان میں صاف شفاف الیکشن ہوں اس ضمن میں ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں۔ نگران وزیر اعلیٰ نے تمام تجاویز کو قابل عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ صاف شفاف الیکشن کی اولین زمہ داری احسن طریقے سے ادا کریں گے اور الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار صاف شفاف الیکشن کے قیام کیلئے تمام وسائل فراہم کئے جائیں گے اور نگران کابینہ مختصر اور اہل افراد پر مشتمل بنائی جائے گی تاکہ نگران حکومت کی مختصر مدت میں گلگت بلتستان کے عوام کی بھرپور خدمت کی جاسکے۔